زرنش خان سوشل میڈیا پر علیزے شاہ سے معافی کیوں مانگ رہی ہیں؟
اشاعت کی تاریخ: 18th, March 2025 GMT
علیزے شاہ ایک نوجوان اور خوبصورت پاکستانی اداکارہ ہیں جنہوں نے عہد وفا میں اپنے کردار سے شہرت حاصل کی۔ تاہم اب اکثر وہ اپنی بولڈ ویڈیوز، متنازعہ بیانات کی وجہ سے سوشل میڈیا پر وائرل اور خبروں میں رہتی ہیں۔
حال ہی میں وہ اپنے مشہور ڈرامے ’جو تو چاہے‘ کی ساتھی اداکارہ زرنش خان کے ساتھ تنازع کی وجہ سے ایک بار پھر خبروں میں آگئی ہیں۔
یہ تنازع اس وقت شروع ہوا جب زرنش خان نے ایک شو میں علیزے شاہ کے بارے میں متنازع تبصرہ کیا۔ ان کے بارے میں پوچھے گئے سوال کا جواب دیتے ہوئے زرنش کا کہنا تھا کہ ’’میرے خیال میں علیزے شاہ کسی کے خلاف بھی جیتے گی اگر بدتمیزی کا مقابلہ ہوتا‘‘۔
اس کے جواب میں علیزے نے مفتی مینک کے ایک پوسٹ کو ری شیئر کیا جس میں لکھا تھا کہ ’لوگ آپ کو اس طرح سمجھیں گے کہ وہ جانتے ہیں کہ آپ کیا کر رہے ہیں مگر حقیقت میں وہ نہیں جانتے‘۔
اب کچھ عرصہ گزرنے کے بعد اپنی غلطی کا احساس ہونے پر زرنش خان نے حال ہی میں علیزے شاہ کو اپنے الفاظ پر معافی مانگتے ہوئے انسٹاگرام پر ایک پرائیویٹ میسج بھیجا ہے۔
جس میں زرنش نے لکھا، ’ہیلو الیزے، مجھے معلوم ہے کہ میں اس وقت کچھ احمقانہ بات کہہ گئی تھی مگر میں معذرت خواہ ہوں آپ کی والدہ کو بھی اس سے تکلیف پہنچی تھی میں آپ کی ماں سے بھی معذرت خواہ ہوں، اگر آپ مجھے معاف کر دو تو اس کیلئے میں عوامی طور پر معافی مانگنے کیلئے بھی تیار ہوں میں آپ سے پیار کرتی ہوں، ہمیشہ خوش رہیں۔"
تاہم علیزے شاہ معافی قبول کرنے کو تیار نہیں تھیں اور انہوں نے سختی سے جواب دیتے ہوئے کہا کہ ’اس سے وہ ٹھیک نہیں ہوسکے گا جو آپ نے کیا ہے میں آپ کو ہرگز معاف نہیں کروں گی۔ میں نے تمہیں کیا نہیں کہا کہ تم اپنے بالوں کو ٹھیک کرو، جب میری ماں مجھے کھانا کھلاتی تھی، تو ایک نوالہ تمہارے منہ میں بھی ڈالتی تھی، میں نے تم سے کوئی غلط بات نہیں کی تھی‘۔
علیزے شاہ نے مزید کہا، ’خدا سب دیکھ رہا ہے‘۔ علیزے شاہ کا جواب اب سوشل میڈیا پر وائرل ہے اور صارفین ملے جلے ردعمل دیتے دکھائی دے رہے ہیں۔
زرنش خان اور علیزے شاہ کے درمیان لفظی جنگ سوشل میڈیا پر موضوع بحث بن گئی ہے۔ بہت سے لوگ زرنش خان کو ان کے انتہائی غیر مہذب رویے پر انہیں تنقید کا نشانہ بنا رہے ہیں۔ جبکہ کچھ مداحوں کو لگا کہ علیزے شاہ کو معافی قبول کرلینی چاہیے تھی۔
علیزے شاہ کو اپنے مداحوں کی جانب سے بھی سپورٹ مل رہی ہے جن کا خیال ہے کہ زرنش ماضی میں ان کے ساتھ غلط تھی اور انہیں پہلے علیزے کے ساتھ اپنا رویہ ٹھیک کرنے کی ضرورت ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: سوشل میڈیا پر علیزے شاہ
پڑھیں:
ہمارے احتجاج سے قاضی فائز عیسیٰ کو ایکسٹینشن نہیں ملی،علی امین گنڈاپور
4 اکتوبر کے احتجاج کے نتیجے میں یہ ٹارگٹ حاصل کیا، بانی پی ٹی آئی نے یہ ٹارگٹ دیا تھا،وزیراعلیٰ
24 سے 26 نومبر تک لڑائی لڑنا آسان نہیں تھا، ہمارے لوگ گولیاں کھانے نہیں آئے تھے،گفتگو
وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور نے کہا ہے کہ ہمارے احتجاج کے باعث قاضی فائز عیسیٰ کو ایکسٹینشن نہیں ملی۔راولپنڈی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور نے دعویٰ کیا کہ 4 اکتوبر کے احتجاج کے نتیجے یہ ٹارگٹ حاصل کیا۔انھوں نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی نے یہ ٹارگٹ دیا تھا، اور کہا تھا سب کو آنا ہے، 4 اکتوبر کو پشاور سے نکلا، 5 اکتوبر کو ٹارگٹ حاصل کر کے واپس لوٹا تھا۔علی امین گنڈاپور نے کہا کہ 24 سے 26 نومبر تک لڑائی لڑنا آسان نہیں تھا، 26 نومبر کو ہمارے لوگ گولیاں کھانے نہیں آئے تھے، حکومت نے شکست تسلیم کر کے گولیاں چلائیں۔دریں اثنا وزیر اعلیٰ کے پی نے کہا سوشل میڈیا پر لوگ جھوٹ پر جھوٹ بولتے ہیں، سوشل میڈیا نے الیکشن میں ہمیں بالکل سپورٹ کیا، مجھے لوگوں نے ووٹ سوشل میڈیا پر نہیں پولنگ بوتھ پر جا کر دیٔے انھوں نے کہا کہ سوشل میڈیا کا کردار ہے لیکن یہ نہیں کہہ سکتے کہ سوشل میڈیا نے ہی سب کچھ کیا ہے، بغیر تحقیق کے الزامات لگانا ہماری اخلاقیات کی گراوٹ ہے، جب بانی پی ٹی آئی نے فائنل مارچ کی کال دی تو لوگ کیوں نہ آئے؟ علی امین گنڈا پور نے کہا کہ وی لاگ اور جعلی اکاونٹ بنانے سے آزادی کی جنگ نہیں لڑی جاتی، ان ڈراموں کی وجہ سے بانی پی ٹی آئی رہا نہیں ہو رہے، گھوڑے ایسے نہیں دوڑائے جاتے ایسے دوڑائے جاتے ہیں۔اس موقع پر علی امین گنڈاپور نے طنزیہ انداز میں ہاتھوں کو ٹیڑھا کر کے گھوڑے دوڑانے کی ترکیب بتائی۔ انکے گھوڑے دوڑانے کے اسٹائل پر پی ٹی آئی اراکین اسمبلی نے قہقہ لگایا۔ انقلاب گھر بیٹھ کر انگلیاں چلانے سے نہیں آتے۔انھوں نے کہا پارٹی کے اندر ایک تناو ہے، گروپ بندیاں چل رہی ہیں، یہ گروپ بندیاں کس نے کی، میں نے نہیں بنائیں، میری گزارش ہے گروپ بندیوں کا حصہ نہ بنیں، کوئی ایک شخص آکر بتائے میں نے کوئی گروپ بندی کی ہو۔وزیراعلیٰ نے کہا کمزور پوزیشن میں مذاکرات ہوتے ہیں نہ کہ جنگ ہوتی ہے، ہمیں کمزور کر کے گروپوں میں بانٹا جا رہا ہے، جلسہ ہے پشاور آئیں کوئی رکاوٹ نہیں، یہ ایسا نہیں کرینگے بس علی امین پر الزامات لگائیں گے۔انھوں نے کہا 5 اور 14 اگست کو کتنے لوگ نکلے؟ صرف باتیں کرتے ہیں، سوشل میڈیا پر ٹک ٹاک کر نے سے انقلاب نہیں آتے، سوشل میڈیا پر ٹک ٹاک سے انقلاب آتے ہوتے تو بانی پی ٹی آئی جیل میں نہ ہوتے۔