کوئٹہ:  صدر آصف علی زرداری نے کہا ہے کہ دہشت گرد قوم کو تقسیم کرنا چاہ رہے ہیں لیکن دہشت گرد عناصر کو ہر قیمت پر شکست دیں گے۔
کوئٹہ میں صدر مملکت آصف علی زرداری کی زیر صدارت امن و امان کی صورتحال پر اجلاس ہوا، اجلاس میں چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری نے خصوصی شرکت کی۔
اجلاس کے دوران وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے صوبے میں امن و امان کی صورتحال پر بریفنگ دی۔
اجلاس میں قائم مقام گورنر بلوچستان کیپٹن ریٹائرڈ عبدالخالق اچکزئی، چیف سیکریٹری بلوچستان شکیل قادر خان، آئی جی پولیس معظم جاہ انصاری، سمیت اعلیٰ حکام کی شرکت کی۔

اجلاس سے خطاب میں صدر آصف علی زردری کا کہنا تھا کہ دہشت گرد قوم کو تقسیم کرنا چاہ رہے ہیں، دہشت گرد عناصر کو ہر قیمت پر شکست دیں گے۔
انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ جیتنی ہے، انسداد دہشت گردی ونگ کو جدید اسلحہ فراہم کریں گے،
صدر مملکت نے کہا کہ بلوچستان کی ترقی اور پائیدار امن چاہتے ہیں، بلوچستان کے ہر بچے کو اسکول میں چاہتے ہیں، جدید ٹیکنالوجی سے بچوں کو روشناس کروانا وقت کی ضرورت ہے۔
اس سے قبل، صدر مملکت آصف علی زرداری ایک روزہ دورے پر کوئٹہ پہنچے تو وزیراعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی اور صوبائی وزرا نے کوئٹہ ائیر پورٹ پر صدر مملکت کا استقبال کیا۔

Post Views: 1.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: ا صف علی زرداری صدر مملکت

پڑھیں:

وزیراعلیٰ سرفراز بگٹی کی چلتن گھی مل کیخلاف اقدامات کی ہدایات

کوئٹہ میں منعقدہ اجلاس میں 33 سال سے زیر قبضہ چلتن گھی مل کو سیل کرنے اور قابضین کیخلاف سخت کارروائی کا فیصلہ کیا گیا۔ اسلام ٹائمز۔ بلوچستان کے وزیراعلیٰ سرفراز بگٹی کی زیر صدارت چلتن گھی مل سے متعلق اہم اجلاس چیف منسٹر سیکرٹریٹ کوئٹہ میں منعقد ہوا۔ جس میں صوبائی وزیر انڈسٹریز سردار کوہیار خان ڈومکی، چیف سیکرٹری بلوچستان شکیل قادر خان، پرنسپل سیکرٹری بابر خان، ایڈووکیٹ جنرل بلوچستان، سیکرٹری انڈسٹریز، کمشنر کوئٹہ، ڈپٹی کمشنر کوئٹہ، ایڈمنسٹریشن کوئٹہ میونسپل کارپوریشن سمیت متعلقہ حکام نے شرکت کی۔ اجلاس میں 33 سال سے زیر قبضہ چلتن گھی مل کو سیل کرنے اور قابضین کے خلاف سخت کارروائی کا فیصلہ کیا گیا۔ سیکرٹری انڈسٹریز نے وزیراعلیٰ بلوچستان کو تفصیلی بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ 1992 میں معاہدے کی خلاف ورزی پر نجی کمپنی کی لیز ختم کردی گئی تھی، تاہم اس کے باوجود کمپنی نے غیر قانونی طور پر مل پر قبضہ برقرار رکھا ہے۔

بریفنگ میں بتایا گیا کہ قابضین کی جانب سے عدالت عظمیٰ اور عدالت عالیہ میں دائر درخواستیں بھی مسترد ہوچکی ہیں، جبکہ کمپنی پر حکومت بلوچستان کے 23 کروڑ روپے سے زائد کی رقم واجب الادا ہے۔ وزیراعلیٰ سرفراز بگٹی نے اس معاملے پر شدید برہمی کا اظہار کرتے ہوئے متعلقہ محکموں کو ہدایت کی کہ چلتن گھی مل کو فوری طور پر سرکاری تحویل میں لیا جائے اور قابضین کے خلاف قانونی و انتظامی کارروائی عمل میں لائی جائے۔ وزیراعلیٰ نے واضح کیا کہ سرکاری املاک پر قبضہ کسی صورت برداشت نہیں کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ حکومت بلوچستان کی پالیسی بالکل واضح ہے۔ سرکاری اثاثے عوام کی امانت ہیں۔ ان پر نجی قبضے کسی قیمت پر قبول نہیں کیے جائیں گے۔ سرفراز بگٹی نے متعلقہ محکموں کو ہدایت کی کہ سابق نجی کمپنی کے تمام قبضہ شدہ حصے واگزار کرائے جائیں۔ واجب الادا رقم کی فوری وصولی یقینی بنائی جائے اور اس ضمن میں غفلت برتنے والے ذمہ داران کے خلاف کارروائی کی جائے۔

متعلقہ مضامین

  • صدر مملکت آصف علی زرداری نے سینیٹ اجلاس کل شام 5 بجے طلب کر لیا
  • کوئٹہ بلدیاتی انتخابات ملتوی کرنیکی حکومت بلوچستان کی درخواست مسترد
  • وزیراعلیٰ سرفراز بگٹی کی چلتن گھی مل کیخلاف اقدامات کی ہدایات
  • بلوچستان حکومت کا نو عمر قیدیوں کیلئے علیحدہ جیل بنانے کا فیصلہ
  • بلوچستان حکومت کی الیکشن کمیشن سے بلدیاتی انتخابات ملتوی کرنیکی درخواست
  • بلوچستان حکومت نے کوئٹہ میں بلدیاتی انتخابات روکنے کی درخواست کردی: الیکشن کمیشن ذرائع
  • مقبوضہ کشمیر کی آزادی وقت کی ضرورت ہے، صدر مملکت آصف زرداری
  • گلگت بلتستان کے جشنِ آزادی کی تقریب؛ صدرِ مملکت کی شرکت
  • گلگت بلتستان کے جشنِ آزادی کی تقریب میں صدرِ مملکت کی شرکت
  • پی ٹی آئی کی وجہ سے آزاد کشمیر کے گزشتہ الیکشن میں جیت کو شکست میں بدلا گیا، اب حکومت بنائینگے: بلاول