امن کیلئےکی جانے والی کوششوں کی بھرپور حمایت کرتے ہیں، ڈپٹی چیئرمین سینیٹ
اشاعت کی تاریخ: 19th, March 2025 GMT
اسلام آباد:
ڈپٹی چیئرمین سینیٹ سیدال خان نے کہا ہے کہ اس وقت خطے اور علاقائی سطح پر بہت سے مسائل درپیش ہیں اور ہم امن کے لیے کی جانے والی کوششوں کی بھرپور حمایت کرتے ہیں۔
پارلیمنٹ ہاؤس اسلام آباد میں ڈپٹی چیئرمین سینٹ سیدال خان سے سیکریٹری خارجہ امور آمنہ بلوچ نے ملاقات کی جہاں مختلف امور تبادلہ خیال کیا گیا۔
ڈپٹی چیئرمین سیدال خان نے بتایا کہ پاکستان کی خارجہ پالیسی خطے اور عالمی امن کے فروغ اور دوست ممالک کے ساتھ تعلقات کو بڑھانے پر مرکوز ہے، پاکستان کے تشخص کو بین الاقوامی سطح پر اجاگر کرنے میں پاکستان کے وزارت خارجہ کی کاوشیں لائق تحسین ہیں اور سیکریٹری خارجہ کی کاوشوں کو بھی سراہا۔
انہوں نے کہا کہ اس وقت خطے اور علاقائی سطح پر بہت سے مسائل درپیش ہیں، جامع اور مضبوط خارجہ پالیسی کی بدولت ہی پاکستان عالمی برادری میں اپنا نام بنا رہا ہے اور اپنا لوہا منوایا ہے۔
سیدال خان کا کہنا تھا کہ ہم خطے اور علاقائی سطح پر امن کے خواہاں ہیں، امن کے لیے کی جانے والی کوششوں کی بھرپور حمایت کرتے ہیں اور وہ مسائل جو خطے کے امن کو سبوتاژ کرسکتے ہیں ان کا حل انتہائی ضروری ہے۔
انہوں نے کہا کہ مسئلہ کشمیر پر اقوام متحدہ کی سیکیورٹی کونسل کی قراردادیں واضح ہیں، ان قراردادوں پر عمل درآمد یقینی بنایا جائے، پاکستان عالمی سطح پر کشمیر اور فلسطین کے مسئلے کو اجاگر کرتا رہے گا۔
ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کا کہنا تھا کہ عالمی برادری اپنا دہرا معیار ترک کرے اور فلسطین اور کشمیر کے مسئلے کا اقوام متحدہ کی قراردادوں اور انسانی حقوق کے قوانین کے مطابق حل نکالا جائے۔
اس موقع پر سیکریٹری خارجہ نے ڈپٹی چیئرمین سینٹ کو وزارت خارجہ کے کام کے طریقہ کار اور کارکردگی کے بارے میں بھی آگاہ کیا۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: ڈپٹی چیئرمین سیدال خان خطے اور امن کے
پڑھیں:
بتایا جائے اس ایوان کی کیا عزت رہ گئی ہے؟ شبلی فراز کا سوال
سینیٹ میں قائد حزب اختلاف شبلی فراز نے کہا ہے کہ چیئرمین سینیٹ کے پروڈکشن آرڈر پر عمل نہیں ہوتا، سینیٹ الیکشن پر الیکشن کمیشن جواب نہیں دیتا، بتایا جائے کہ اس ایوان کی کیا عزت رہ گئی ہے؟
سینیٹ اجلاس کے دوران شبلی فراز نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ چیئرمین سینیٹ پروڈکشن آرڈر جاری کرتے ہیں مگر اس پر کوئی عمل نہیں کرتا۔
شبلی فراز نے مزید کہا کہ چیئرمین سینیٹ نے الیکشن کمیشن کو سینیٹ الیکشن کروانے کا کہا تو اس کا جواب بھی نہیں آیا۔
اُن کا کہنا تھا کہ دلیل دی گئی کہ تاج حیدر کا انتقال ہوا ہے، اس لیے ان کی نشست پر الیکشن ہوگا جبکہ ثانیہ نشتر نے استعفیٰ دیا ہے، اس لیے وہاں الیکشن نہیں ہوسکتا۔
پارلیمان کے ایوان بالا سینیٹ کے اجلاس میں اپوزیشن کے بعد حکمران اتحادی پیپلز پارٹی نے بھی احتجاج کیا ۔
قائد حزب اختلاف سینیٹ نے یہ بھی کہا کہ یہاں یہ تماشا بھی ہوا کہ تحریک پر گنتی کا نتیجہ اس لیے جاری نہیں ہوا کہ حکومت ہار گئی تھی۔
انہوں نے کہا کہ سندھ کے عوام سراپا احتجاج اور سخت نالاں ہیں جبکہ پیپلز پارٹی کا موقف کینالز کے معاملے پر منافقانہ ہے۔
شبلی فراز نے کہا کہ پی پی چیئرمین نے نہروں پر اعتراض اور صدر نے جولائی میں حمایت کی تھی، ہمیں سندھ کے عوام کی پرواہ ہے، یہ مسئلہ صرف سندھ کا نہیں۔
اس دوران کورم پورا نہ ہونے پر سینیٹ اجلاس میں 5 منٹ کا وقفہ بھی کیا گیا۔