بھارت کے اسٹار کرکٹر روہت شرما کی کپتانی میں آئی سی سی چیمپئینز ٹرافی جیتنے والی بھارتی ٹیم کیلئے بورڈ نے بڑی انعامی رقم کا اعلان کردیا۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق بھارتی کرکٹ بورڈ (بی سی سی آئی) نے چیمپئینز ٹرافی جیتنے والی ٹیم کیلئے 58 کروڑ بھارتی روپے (یعنی پاکستانی روپوں میں 1 ارب 88 کروڑ 21 لاکھ سے زائد) انعامی رقم کا اعلان کیا ہے۔

بھارتی بورڈ کی جانب سے اعلان کردہ انعامی رقم کو کھلاڑیوں، کوچنگ اور سپورٹ اسٹاف کے علاوہ سلیکشن کمیٹی کے اراکین میں بھی تقسیم کی جائے گی۔

مزید پڑھیں: بھارت نے چیمپئینز ٹرافی جیتنے کے بعد وننگ پریڈ کا اہتمام کیوں نہیں کیا؟

انعامی رقم کے اعلان کے موقع پر بی سی سی آئی کے صدر روجر بنی نے کہا کہ آئی سی سی ایونٹ جیتنا خاص لمحہ تھا، انعام کا مقصد کھلاڑیوں سمیت سپورٹ کی حوصلہ افزائی کرنا ہے تاکہ انکی محنت کو تسلیم جاسکے۔

مزید پڑھیں: چیمپئینز ٹرافی؛ بھارت پاکستان کو "درزی" کے طور پر ہمیشہ یاد رکھے گا

واضح رہے کہ آئی سی سی چیمپئینز ٹرافی میں بھارتی ٹیم نے ناقابل شکست رہتے ہوئے ٹائٹل اپنے نام کیا تھا، ابتدائی گروپ راؤنڈ میں بھارت نے بنگلادیش، پاکستان اور نیوزی لیںڈ کو شکست دی اور سیمی فائنل میں آسٹریلیا کو ہرایا بعدازاں کیویز کو فائنل میں بھی شکست سے دوچار کرکے تیسری بار ٹرافی اپنے نام کی۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: چیمپئینز ٹرافی

پڑھیں:

بھارت کی ہٹ دھرمی کے باعث واہگہ اور اٹاری بارڈر پہلے کتنی بار بند ہوچکا ہے؟

بھارتی حکومت نے پہلگام واقعے کا بے بنیاد الزام پاکستان پر عائد کرتے ہوئے  واہگہ اور اٹاری بارڈر بند کردیا جبکہ پاکستانیوں کو بھارتی ویزے منسوخ کرتے ہوئے انہیں 48 گھنٹے میں بھارت چھوڑنے کی ہدایت کی گئی ہے۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق یہ پہلا موقع نہیں کہ دونوں ممالک کے درمیان کشیدگی کی وجہ سے واہگہ اور اٹاری بارڈر بند کیا گیا ہو۔

1947 سے اب تک کئی مواقع پر یہ سرحد مختلف اوقات میں وقتی یا مکمل طور پر بند کی جاتی رہی ہے۔ 1965 اور 1971 کی جنگوں کے دوران یہ بارڈر مکمل طور پر بند کر دیا گیا تھا اور دونوں ممالک کے سفارتی و تجارتی روابط بھی معطل ہو گئے تھے۔ 1999 کی کارگل جنگ کے دوران بھی آمدورفت پر پابندیاں عائد رہیں۔

دسمبر 2001 میں بھارتی پارلیمنٹ پر حملے کے بعد دونوں ممالک کے تعلقات میں شدید تناؤ پیدا ہوا، جس کے نتیجے میں سرحدی سرگرمیاں معطل کر دی گئیں۔

نومبر 2008 کے ممبئی حملوں کے بعد بھی واہگہ پر سخت سیکیورٹی نافذ کر دی گئی اور آمدورفت محدود کر دی گئی۔ 2014 میں واہگہ بارڈر پر ایک خودکش بم دھماکہ ہوا، جس میں 60 سے زائد افراد جان کی بازی ہار گئے۔ اس واقعے کے بعد بھی کچھ دنوں کے لیے بارڈر کو بند کر دیا گیا تھا۔

فروری 2019 میں پلوامہ حملے کے بعد پاکستان اور بھارت کے درمیان تناؤ مزید بڑھا، جس کے نتیجے میں فضائی حدود کی بندش کے ساتھ ساتھ زمینی سرحد پر بھی سیکیورٹی سخت کر دی گئی۔

مارچ 2020 میں کورونا وائرس کی عالمی وبا کے باعث پاکستان نے احتیاطی تدابیر کے طور پر واہگہ بارڈر کو دو ہفتوں کے لیے بند کر دیاتھا۔

اب 2025 کے پہلگام حملے کے بعد بھارت کی طرف سے سخت ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے ایک بار پھر یہ سرحد بند کر دی گئی ہے۔

یہ اقدام ایک مرتبہ پھر اس حقیقت کو نمایاں کرتا ہے کہ واہگہ-اٹاری بارڈر نہ صرف ایک زمینی راستہ ہے بلکہ پاکستان اور بھارت کے باہمی تعلقات کی نزاکت کا آئینہ دار بھی ہے۔

متعلقہ مضامین

  • پاکستانی باکسر عثمان وزیر نے بھارتی حریف کو پہلے راؤنڈ میں شکست دیدی
  • پاکستان پر الزام تراشی بھارتی ناکامی و شکست ہے، مولانا امین انصاری
  • بھارت میں ایشیاکپ، ٹی20 ورلڈکپ اور چیمپئینز ٹرافی کا مستقبل کیا ہوگا؟
  • ورلڈکپ میں پاک بھارت میچ ہو گا یا نہیں ؟ بھارتی کرکٹ بورڈ نے حیران کن کا اعلان کر دیا
  • ایک مرتبہ پھر کھیل میں سیاست لے آیا۔پاکستان کے ساتھ کرکٹ کھیلنے سے انکار
  • بھارتی کرکٹ بورڈ کی بھی پاکستان کرکٹ بورڈ کو دھمکی، کرکٹ کھیلنے سے انکار
  • کھیل میں سیاست؛ پہلگام واقعہ! “کرکٹ نہیں کھیلیں گے”
  • واہگہ بارڈر پہلے کتنی مرتبہ بند ہو چکاہے ؟ جانئے
  • کھیل میں سیاست؛ پہلگام واقعہ! کرکٹ نہیں کھیلیں گے
  • بھارت کی ہٹ دھرمی کے باعث واہگہ اور اٹاری بارڈر پہلے کتنی بار بند ہوچکا ہے؟