زلمے خلیل زاد کی قیادت میں امریکی وفد کابل پہنچ گیا، طالبان نے امریکی شہری رہا کردیا
اشاعت کی تاریخ: 21st, March 2025 GMT
کابل (اوصاف نیوز)امر یکی فوج کے انخلا کے 3 سال بعد امریکی وفد غیر معمولی دورے پر کابل پہنچ گیا۔ طالبان اور امریکی وفد کے درمیان کابل میں اہم ملاقات ہوئی، امریکی خصوصی ایلچی برائے مغوی افراد ایڈم بوہلر اور زلمے خلیل زاد ملاقات میں شامل تھے، افغان وزیر خارجہ امیر خان متقی نے امریکی وفد کا خیرمقدم کیا۔
ملاقات میں قیدیوں کی رہائی اور دو طرفہ تعلقات پر گفتگو ہوئی جس کے بعد طالبان نے امریکی شہری جارج گلیزمن کو رہا کر دیا۔ جارج گلیزمن کو 2022 میں کابل میں طالبان نے حراست میں لیا تھا۔افغان میڈیا کے مطابق جارج گلیزمن کی رہائی کے لیے قطر نے اہم کردار ادا کیا۔
امریکی محکمہ خارجہ نے جارج گلیزمن کی رہائی کو مثبت قدم قرار دیا ہے۔ امریکی محکمہ خارجہ کا کہنا ہےکہ چند امریکی اب بھی افغانستان میں قید ہیں۔افغان وزیر خارجہ امیر خان متقی کا کہنا ہےکہ افغانستان متوازن خارجہ پالیسی پر عمل پیرا ہے، امریکا سمیت تمام ممالک کے ساتھ تعمیری تعلقات کے خواہاں ہیں، امریکا کو مذاکرات کے ذریعے مسائل حل کرنے چاہئیں تاکہ اعتماد بحال ہو سکے۔
امیر خان متقی کے مطابق دونوں ممالک کو 20 سال کی جنگ کے اثرات سے نکلنےکی ضرورت ہے، دونوں ممالک کو مستقبل میں مثبت سیاسی و اقتصادی تعلقات بنانےکی ضرورت ہے۔
ڈی آئی خان، سکیورٹی فورسز کا آپریشن، 10 خوارج ہلاک ، کیپٹن حسنین شہید ہوگئے
ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: جارج گلیزمن امریکی وفد
پڑھیں:
فیلڈ مارشل عاصم منیر کی قیادت میں پاکستان نئے دور میں داخل، دنیا بھی معترف
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 04 اگست2025ء) فیلڈ مارشل سید عاصم منیر کی قیادت میں پاکستان نئے دور میں داخل ہو رہا ہے۔برطانوی جریدے دی اکانومسٹ میں 3 اگست کو شائع ہونے والے مضمون میں فیلڈ مارشل سید عاصم منیر کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے ان کی پاک امریکی تعلقات کی کوششوں کو سراہا گیا ہے۔دی اکانومسٹ میں شائع مضمون کے مطابق فیلڈ مارشل سید عاصم منیر امریکی تعلقات کو نئی جہت دے رہے ہیں، 18 جون کو ٹرمپ سے وائٹ ہاؤس میں ان کی نجی ملاقات خطے میں سفارتی تبدیلی کا آغاز تھی۔واضح رہے کہ حالیہ دنوں میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بھارت کو مردہ معیشت قرار دے کر 25 فیصد ٹیرف عائد کیا ہے۔دی اکانومسٹ کے مطابق امریکا کی جانب سے پاکستان سے تجارتی معاہدے کا اعلان کرتے ہوئے صرف 19 فیصد ٹیرف عائد کیا گیا، امریکا پاکستان سے تجارت، اسلحہ اور انسداد دہشتگردی تعاون کی بحالی پر کام کر رہا ہے، یہ جنوبی ایشیا، چین اور مشرق وسطیٰ میں امریکی پالیسی میں بڑی تبدیلی کا اشارہ ہے۔(جاری ہے)
دی اکانومسٹ میں شائع مضمون کے مطابق امریکی عہدیدار نے پاکستان کی داعش کیخلاف کارروائیوں کا اعتراف کیا، امریکا پاکستان کو بکتر بند گاڑیاں، نائٹ وژن آلات دینے پر غور کر رہا ہے، امریکی پالیسی ساز بھارت کی تخریبی سرگرمیوں کا جائزہ لے رہے ہیں۔مضمون کے مطابق عالمی سفارت کار اور سرمایہ کار براہ راست فیلڈ مارشل سے رابطے میں ہیں، فیلڈ مارشل نے چین اور خلیجی ممالک کے ساتھ متوازن تعلقات برقرار رکھے ہیں، بھارت کے ساتھ تنازع کے بعد فیلڈ مارشل کی مقبولیت میں اضافہ ہوا ہے۔برطانوی جریدے کے مطابق غیر ملکی دباؤ کے باوجود فیلڈ مارشل نے بھارت کے خلاف جوابی کارروائی کی، صدر ٹرمپ کے قریبی حلقے پاکستان کے کرپٹو اور مائننگ سیکٹرز میں سرمایہ کاری میں دلچسپی رکھتے ہیں۔پاکستان کی نئی سفارتی حکمت عملی عالمی سطح پر فیلڈ مارشل سید عاصم منیر کے کردار کو نئی شناخت دے رہی ہے۔