data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

کراچی (اسٹاف رپورٹر) تحریک تحفظ آئین پاکستان کے رہنماؤں نے کراچی پریس کلب میں مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے اعلان کیا کہ 14 نومبر کو حیدرآباد بائی پاس پر تاریخی جلسہ کیا جائے گا، جس میں تحریک تحفظ آئین پاکستان اور پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی قائدین شرکت کریں گے۔ رہنماؤں نے کہا کہ یہ جلسہ ملک میں آئین و قانون کی بالادستی اور عوامی مینڈیٹ کے احترام کے لیے ایک تاریخی سنگ میل ثابت ہوگا۔ تحریک تحفظ آئین پاکستان کے مرکزی وائس چیئرمین سید زین شاہ نے کہا کہ تحریک تحفظ آئین پاکستان 2024ء کے عام انتخابات کے بعد اس لیے بنی کہ ملک میں آئین کی بالادستی ختم ہوچکی ہے۔ 2022ء کے بعد ہائبرڈ نظام مسلط کیا گیا جبکہ موجودہ حکومت بوگس الیکشن کے ذریعے قائم کی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ ملک صرف آئین کے تحت ہی چل سکتا ہے، صدر اور وزیراعظم اگر ماورائے آئین اقدامات کریں گے تو ملک کیسے چلے گا۔ سید زین شاہ نے کہا آئین و قانون کی بالادستی کے لیے موجودہ نظام کا خاتمہ ضروری ہے۔ پورے ملک میں عوامی رابط مہم کریں گے۔ 14 نومبر کو حیدرآباد بائی پاس پر تاریخی جلسہ ہوگا۔ جلسے میں تحریک تحفظ آئین پاکستان کی مرکزی قائدین شرکت کریں گے۔ انہوں نے کہا پارلیمانی نظام کو تبدیل کر کے اگر صدارتی نظام کو لانے کی کوشش کی گئی گئی تو ہم بھرپور مخالفت کریں گے۔ عام انتخابات میں عوام کے مینڈیٹ پر ڈاکا ڈالا گیا‘ عوام کا مینڈیٹ چوری کیا گیا۔ چوری شدہ مینڈیٹ سے بننے والی حکومتیں عوام کو قبول نہیں ہیں۔ سید زین شاہ نے کہا کہ 27ویں آئینی ترمیم سے پاکستان کے آئین کی بنیادیں ہلانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ اس ترمیم کے ذریعے صوبوں کے اختیارات ختم کرنے کی سازش ہو رہی ہے جو پارلیمانی جمہوریت پر براہ راست حملہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر صوبوں کے نام پر کسی قسم کی تبدیلی کی گئی تو بھرپور مزاحمت کی جائے گی۔

اسٹاف رپورٹر گلزار.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: تحریک تحفظ ا ئین پاکستان نے کہا کہ کریں گے

پڑھیں:

تحریک انصاف ،پنجاب لوکل گورنمنٹ بل ہائیکورٹ میں چیلنج کرنیکا اعلان

لاہور:(دنیا نیوز) پاکستان تحریک انصاف نے پنجاب لوکل گورنمنٹ بل ہائیکورٹ میں چیلنج کرنے کافیصلہ کیا ہے۔ایم پی اے اعجازشفیع کا کہنا ہے کہ کل ہائیکورٹ میں پنجاب لوکل گورنمنٹ بل 2025 چیلنج کررہےہیں، درخواست کے متن میں موقف اختیار کیا گیا کہ غیرجماعتی، ایک ووٹ ملٹی ممبر یونین کونسل ماڈل پر شدید تحفظات ہیں،غیر جماعتی ماڈل سیاسی جماعتوں کا کردار کمزور کرتا ہے۔

اُنہوں نے درخواست میں مؤقف اپنایا کہ مقامی نمائندوں کی جگہ انتظامی افسران کا کنٹرول، اختیارات کو متاثر کرے گا، مالیاتی اختیارات مرکزیت کی طرف منتقل کرنا، بلدیاتی خود مختاری کو متاثر کرے گا۔رہنما تحریک انصاف کا متن میں کہنا تھا کہ غیر معینہ مدت تک ایڈمنسٹریٹر تعینات کرنے کا اختیار غیر آئینی ہے،یونین کونسل چیئرمین کے براہ راست انتخاب کی شق بحال ہونی چاہیے،ایکٹ کی متعدد شقیں آرٹیکلز17، 32 اور140 اے آئین پاکستان سے متصادم ہیں،بلدیاتی نظام کے لیے پانچ سالہ مدت اور شیڈول لازم واضح کیا جائے۔

اعجاز شفیع نے درخواست مزید کہا کہ قانونی ماہرین کی جانب سے تیارکردہ تفصیلی اعتراضات حکومت کو بھجوا دیے گئے ہیں،ایگزیکٹو مداخلت اور ایڈمنسٹریٹر کے اختیارات پر سخت پابندی کا مطالبہ کیا ہے، متنازع شقوں پر عمل درآمد روکنے اور بلدیاتی جمہوریت کے تحفظ کا مطالبہ کریں گے۔

متعلقہ مضامین

  • بدل دو نظام، تحریک
  • اسلام آباد: تحریک تحفظ آئین پاکستان کے رہنما سابق اسپیکر اسد قیصر، مصطفی نواز کھوکھر اور محمد زبیر پریس کانفرنس کررہے ہیں
  • مِسک گلوبل فورم 19 اور 20 نومبر کو ریاض میں ہوگا
  • ٹی ایل پی کے مزید سابق ٹکٹ ہولڈرز کا جماعت سے علیحدگی کا اعلان
  • انتظامیہ نے حکومت کی ایماء پر کوئٹہ میں جلسے کی اجازت نہیں دی، تحریک تحفظ آئین
  • نیشنل گیمز کے حوالے سے اہم اجلاس آج کراچی میں ہوگا
  • سلمان اکرم راجہ کی اسپتال آمد، شاہ محمود قریشی کی عیادت اور اہم ملاقات
  • تحریک انصاف ،پنجاب لوکل گورنمنٹ بل ہائیکورٹ میں چیلنج کرنیکا اعلان
  • تحریک انصاف کا پنجاب لوکل گورنمنٹ بل چیلنج کرنے کا فیصلہ