اسلام آباد کی انسداد دہشت گردی عدالت نے 26 نومبر احتجاج سے متعلق کیس میں پی ٹی آئی رہنمائوں بشری بی بی، سلمان اکرم راجہ، عالیہ حمزہ، شیر افضل مروت اور عمر ایوب کی عبوری ضمانتوں میں 5 مئی تک توسیع کردی۔ تھانہ کوہسار میں درج مقدمے میں عدالت نے پولیس کو 5 مئی تک زرتاج گل کی گرفتاری سے روک دیا۔انسداد دہشت گری عدالت کے جج طاہر عباس سپرا نے کیس پر سماعت کی۔ بشریٰ بی بی کی جانب سے حاضری سے استثنیٰ اور کیس میں شامل تفیش ہونے کے لیے درخواست دائر کردی گئی۔عدالت نے قرار دیا کہ میں آج تفتیشی کو ڈائریکشن کروں گا کہ شامل تفتیش کریں۔ عدالت نے بشری بی بی کی عبوری ضمانت میں 5 مئی تک توسیع کردی۔26 نومبر احتجاج سے متعلق کیس میں انسداد دہشت گردی عدالت نے سلمان اکرم راجہ، عالیہ حمزہ، شیر افضل مروت، عمر ایوب کی حاضری سے استثنیٰ کی درخواستیں منظور کرتے ہوئے سماعت 5 مئی تک ملتوی کردی۔جج طاہر عباس سپرا نے ریمارکس دئیے کہ میں تمام استثنیٰ کی درخواستیں دیکھ کر فیصلہ کروں گا۔ اگر ملزمان کی جانب سے یہ معمول ہوا تو وہی ہوگا پھر جو سب ملزمان کے ساتھ ہوتا ہے۔ تمام ملزمان کا درخواست میں موقف الگ الگ ہے، اس وجہ سے تمام درخواستیں دیکھ کر بتائوں گا کیا کرنا ہے۔انسداد دہشت گردی عدالت نے زرتاج گل کی ضمانت قبل از گرفتاری میں 5 مئی تک توسیع کرتے ہوئے پولیس کو گرفتاری سے روک دیا۔ جبکہ 26 نومبر احتجاج سے متعلق کیس میں راجہ بشارت کی عبوری ضمانت منظور کرلی۔تھانہ کوہسار درج مقدمہ میں انسداد دہشت گردی عدالت اسلام آباد نے سابق وزیر اعظم آزاد کشمیر عبدالقیوم نیازی، شعیب شاہین ، علی بخاری و دیگر کی عبوری ضمانت میں 5 مئی تک توسیع کردی۔

Post Views: 1.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: انسداد دہشت گردی عدالت میں 5 مئی تک توسیع کی عبوری ضمانت عدالت نے کیس میں

پڑھیں:

وقف ترمیمی ایکٹ پر سپریم کورٹ کا فیصلہ خوش آئند ہے، سید سعادت اللہ حسینی

جماعت اسلامی ہند کے امیر نے کہا کہ یہ فیصلہ عدالت اعظمی کیجانب سے وقف کے انتظام میں بلاجواز حکومتی مداخلت کی کھلی مذمت اور کمیونٹی کے خدشات کی تائید ہے۔ اسلام ٹائمز۔ جماعت اسلامی ہند کے امیر سید سعادت اللہ حسینی نے وقف ترمیمی قانون پر سپریم کورٹ کے عبوری حکم پر بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ عدالت نے وقف (ترمیمی) ایکٹ 2025 میں موجود بڑے آئینی نقائص کو بے نقاب کیا ہے اور حکومت کی جانب سے کلکٹرس و سرکاری افسران کے ذریعے وقف املاک میں بے جا تصرف کی کوششوں پر قدغن لگائی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک کے مسلمان عدالت کی جانب سے دی گئی اس عبوری راحت کا خیرمقدم کرتے ہیں۔ عدالتی فیصلے میں خاص طور پر وقف املاک میں انتظامیہ کی بے جا مداخلت کے خلاف تحفظ اور واقف کے لئے 5 سال تک باعمل مسلمان رہنے کی ناقابل فہم شرائط کی معطلی ایک مناسب اقدام ہے تاہم اس سب کے باوجود ہمارے کئی اہم خدشات اور تحفظات اب بھی باقی ہیں، خاص طور پر وقف بائے یوزر سے متعلق عبوری فیصلہ کافی تشویشناک ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہمیں امید ہے کہ آنے والے دنوں میں عدالت اعظمی وقف بائے یوزر پر دیے گئے موجودہ عبوری موقف پر ازسرنو غور کرے گی اور اپنے حتمی فیصلہ میں وقف بائے یوزر کو پوری طریقہ سے بحال کرے گی، مکمل انصاف کے حصول تک ہم اپنی قانونی اور جمہوری جدوجہد جاری رکھیں گے۔ سید سعادت اللہ حسینی نے مزید کہا کہ عدالت نے کلکٹرز اور نامزد افسران کو دیے گئے وہ وسیع اختیارات ختم کر دیے ہیں جن کے تحت وہ عدالتی فیصلے سے پہلے ہی وقف املاک کو سرکاری زمین قرار دے سکتے تھے، یہ فیصلہ ہمارے اس موقف کی تصدیق کرتا ہے کہ یہ ترمیمی ایکٹ انتظامیہ کو وہ اختیارات دیتا ہے جو عدلیہ کے دائرہ کار میں آتے ہیں اور یہ آئین کے بنیادی اصول، یعنی اختیارات کی علیحدگی، کی خلاف ورزی تھی۔ انہوں نے کہا کہ یہ فیصلہ عدالت اعظمی کی جانب سے وقف کے انتظام میں بلاجواز حکومتی مداخلت کی کھلی مذمت اور کمیونٹی کے خدشات کی تائید ہے۔

انہوں نے کہا کہ اسی طرح واقف کے لئے پانچ سال تک بس عمل مسلمان رہنے کی شرط کی معطلی بھی عدالت کی جانب سے ہمارے مؤقف کی تائید ہے، ہم مسلسل یہ کہتے رہے ہیں کہ یہ شرط امتیازی،ناقابل فہم اور ناقابلِ عمل ہے۔ اس شق کے حوالے سے عدلیہ کی مداخلت ظاہر کرتی ہے کہ ایسے غیر آئینی قوانین، عدالتی جانچ کی کسوٹی پر پورے نہیں اُتر سکتے، ہمیں امید ہے کہ حتمی فیصلے میں اسے مکمل طور پر ختم کر دیا جائے گا۔ جماعت اسلامی ہند کا ماننا ہے کہ کئی اہم مسائل اب بھی حل طلب ہیں، سعادت اللہ حسینی نے کہا کہ وقف بایو کی شق کا خاتمہ اب بھی ہزاروں تاریخی مساجد، قبرستانوں اور عیدگاہوں کو خطرے میں ڈال رہا ہے، جو اوقاف صدیوں سے بغیر رسمی دستاویزات کے قائم اور برقرار ہیں، ہم ہمیشہ یہ کہتے آئے ہیں کہ ہندوستان جیسے ملک میں، جہاں تمام مذاہب کے بے شمار مذہبی ادارے بغیر دستاویزات کے برسوں سے موجود ہیں، وقف بائے یوزر کا اصول بہت ضروری ہے، ہمیں امید ہے کہ عدالت ہمارے اس موقف  کو اپنے حتمی فیصلے میں تسلیم کرے گی۔

متعلقہ مضامین

  • ڈی چوک احتجاج کیس میں علیمہ خان کی عبوری ضمانت میں توثیق
  • 26 نومبر ڈی چوک احتجاج کیس میں علیمہ خان کی عبوری ضمانت کی توثیق
  • بچیوں سے زیادتی کیس ‘ملزم کے جسمانی ریمانڈ میں توسیع
  • 26نومبر احتجاج کیس میں 11 گرفتار ملزمان پر فرد جرم عائد
  • 26 نومبر احتجاج کیس، 11 ملزمان پر فرد جرم عائد
  • اسلام آباد: 26 نومبر احتجاج کیس میں 11 گرفتار ملزمان پر فردِ جرم عائد
  • وقف ترمیمی ایکٹ پر سپریم کورٹ کا فیصلہ خوش آئند ہے، سید سعادت اللہ حسینی
  • 26 نومبر احتجاج کیس،عامرکیانی ، عمران اسماعیل کی بریت درخواستوں پر سرکار کو نوٹس
  • احتجاج کیس، پی ٹی آئی ارکان اسمبلی کی درخواست ضمانت خارج
  • 26 نومبر احتجاج کیس، پی ٹی آئی کے 3 ایم این ایز کی ضمانت کی درخواستیں خارج