دہشتگردوں کے ناپاک عزائم کبھی کامیاب نہیں ہونے دیں گے: شہباز شریف
اشاعت کی تاریخ: 23rd, March 2025 GMT
وزیراعظم شہباز شریف نے نوشکی میں پولیس موبائل پر حملے میں 4 پولیس اہلکاروں کی شہادت پر دکھ اور رنج کا اظہار کیا ہے۔
وزیراعظم شہباز شریف نے شہداء کی بلندی درجات اور اہل خانہ کیلئے صبر کی دعا کی اور واقعے کی فوری تحقیقات اور ذمے داران کے تعین و کارروائی کی ہدایت بھی کی۔
اس واقعے سے وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ پولیس اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے افسران و اہلکاروں کی قربانیاں قوم کبھی فراموش نہیں کرے گی۔
وزیرِاعظم نے کہا ہے کہ دہشتگردی کی عفریت کے مکمل خاتمے تک اس کے خلاف جنگ جاری رکھیں گے، دہشتگردوں کے ناپاک عزائم کو کبھی کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔
انہوں نے کہا کہ دہشتگرد بلوچستان کی ترقی و امن کے دشمن ہیں۔
Post Views: 3.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: شہباز شریف
پڑھیں:
شہباز شریف نے آصف علی زرداری سے 27 ویں ترمیم پر حمایت مانگی ہے: شازیہ مری
— فائل فوٹوپاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) رہنما شازیہ مری کا کہنا ہے کہ وزیراعظم شہباز شریف نے صدر آصف علی زرداری اور بلاول بھٹو سے ملاقات میں 27 ویں ترمیم پر حمایت مانگی ہے۔
شازیہ مری نے پروگرام ’جیو پاکستان‘ سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ کافی عرصے سے 27 ویں ترمیم کے حوالے سے قیاس آرائیاں ہو رہی ہیں، حکومت نے باقاعدہ پیپلز پارٹی سے 27ویں آئینی ترمیم کے حوالے سے رابطہ کیا ہے۔
اُنہوں نے بتایا کہ اس ترمیم سے متعلق پیپلز پارٹی کی سی ای سی میں فیصلے کیے جائیں گے۔
شازیہ مری نے مزید کہا کہ صوبوں کے اختیارات پر پیپلز پارٹی نے اتفاق رائے پیدا کیا۔ 18ویں ترمیم میں صوبوں کے اختیارات سے پیچھے ہٹنا مناسب بھی نہیں ہوگا اور ممکن بھی نہیں ہوگا۔
شازیہ مری نے کہا ہے کہ شہباز شریف وزیراعظم بننےکے لیے پیپلز پارٹی کے پاس آئے تو کچھ باتیں طے ہوئی تھی۔
اُنہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی تمام چیزیں اپنے اصولی مؤقف پر دیکھے گی، حکومت اگر کسی چیز پر متفق ہے اور ہمیں متفق کرنا چاہتی ہے تو اس پر بات ہوسکتی ہے۔
شازیہ مری نے کہا کہ ن لیگ کے ساتھ بیٹھیں گے تو عوامی مسائل پر بات کریں گے، 27 ویں آئینی ترمیم کو عوامی اعتبار سے بھی دیکھا جائے گا، 18 ویں ترمیم صوبوں کے دلوں کے بہت قریب ہے، اس پر ہرگز سمجھوتہ نہیں ہوسکتا۔
اُنہوں نے کہا کہ سیلاب میں جن لوگوں نے تکلیف اٹھائی ہمیں ان کی طرف دھیان دینا چاہیے، پیپلز پارٹی کا سادہ سا مطالبہ تھا، ہم نے کبھی لفظوں کی جنگ نہیں چھیڑی، ہماری دہشت گردی، معاشی حالات اور بے روزگاری جیسے مسائل پر توجہ دینی چاہیے۔