موسم خشک اور گرم رہے گا، محکمہ موسمیات
اشاعت کی تاریخ: 23rd, March 2025 GMT
محکمہ موسمیات نے کہا ہے کہ ملک کے بیشتر علاقوں میں موسم خشک اور گرم رہے گا۔محکمہ موسمیات نے پیشگوئی کی ہے کہ آج سے ملک کے میدانی علاقوں میں درجہ حرارت میں بتدریج اضافے کا امکان ہے،اسلام آباد میں موسم خشک اور گر م جبکہ مری، گلیات اور گرد و نوا ح میں موسم خشک رہنے کاامکان ظاہر کیا گیا ہے، پنجاب کے بیشتر اضلاع میں موسم گرم رہنے کی توقع ہے۔ سندھ، بلوچستان، خیبرپختونخوا، آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان میں موسم گرم اور خشک رہنے کا امکان ظاہر کیا گیا ہے۔شہر قائد میں شمال مشرق سمت سے 8کلو میٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے ہوائیں چل رہی ہیں،ہوا میں نمی کا تناسب 70 سے80 فیصدکے درمیان ہے،کراچی پاکستان کے آلودہ ترین شہروں میں پانچویں نمبر پرہے،ہوا میں آلودہ ذرات کی مقدار 113 پرٹیکیولیٹ میٹر ہے ۔محکمہ موسمیات نے رمضان المبارک کا آخری عشرہ گرم رہنے اور عید پر بارش ہونے کا امکان ظاہر کیا ہے، ڈپٹی ڈائریکٹر محکمہ موسمیات عرفان ورک نے کہا ہے کہ رواں ہفتے کے آخر میں اسلام آباد کا درجہ حرارت 30ڈگری تک پہنچنے کا امکان ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ جنوبی پنجاب، سندھ اور بلوچستان میں درجہ حرارت معمول سے 6،7 ڈگری زیادہ ہو سکتا ہے۔محکمہ موسمیات کے مطابق مارچ کے آخر میں بارش برسانے والی مغربی ہوائیں پاکستان میں داخل ہونے کی قوی امید ہے، اس طرح عید پر بارش کا امکان ہے۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: محکمہ موسمیات کا امکان
پڑھیں:
27 ویں ترمیم منظوری، حکمران اتحاد کے ارکان کو اسلام آباد میں رہنے کی ہدایت
حکمران اتحاد نے 27ویں آئینی ترمیم کے منظوری تک تمام ارکان پارلیمنٹ کو اسلام آباد میں رہنے کی ہدایت کردی۔
پارلیمانی ذرائع کے مطابق 27ویں آئینی ترمیم کی منظوری کے معاملے میں حکمران اتحاد میں شامل جماعتوں کے ارکان کو دارالحکومت میں رہنے کا کہہ دیا گیا ہے۔
وزیر مملکت برائے داخلہ سینیٹر طلال چوہدری نے کہا ہے کہ پیپلز پارٹی کے بغیر کوئی بھی ترمیم نہیں ہوسکتی ہے۔
ذرائع کے مطابق 27ویں آئینی ترمیم کا بل پہلے پارلیمان کے ایوان بالا (سینیٹ) میں پیش کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
پارلیمانی ذرائع کے مطابق آئینی ترمیم کا مجوزہ بل جمعہ کے روز سینٹ میں پیش کیا جائے گا، پیش ہونے کے بعد قائمہ کمیٹی بھجوادیا جائے گا۔
ذرائع کے مطابق قومی اسمبلی میں 27ویں آئینی ترمیم کا بل آئندہ ہفتے پیش کیے جانے کا امکان ہے۔
یاد رہے کہ حکمران اتحاد میں مسلم لیگ (ن)، پاکستان پیپلز پارٹی، متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم)، استحکام پاکستان پارٹی (آئی پی پی)، مسلم لیگ (ق)، بلوچستان عوامی پارٹی (بی اے پی) اور دیگر پارٹیاں شامل ہیں۔