Islam Times:
2025-11-04@04:50:05 GMT

مودی حکومت صرف مسلمانوں کو نشانہ بنارہی ہے، عمر عبداللہ

اشاعت کی تاریخ: 24th, March 2025 GMT

مودی حکومت صرف مسلمانوں کو نشانہ بنارہی ہے، عمر عبداللہ

بی جے پی کے ارکان کی تجاویز کو 15 کے مقابلے میں 11 کی اکثریت سے منظور کر لیا۔ اپوزیشن نے اس اقدام کو وقف بورڈز کو ختم کرنے کی کوشش قرار دیا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ جموں و کشمیر کے وزیراعلٰی عمر عبداللہ نے وقف ترمیمی بل کے خلاف ملک گیر احتجاج کو جائز قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس معاملے میں ایک مخصوص مذہب کو نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ جموں میں اسمبلی کے باہر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے عمر عبداللہ نے کہا کہ چیریٹی یا مذہبی فلاحی سرگرمیاں تمام مذاہب سے وابستہ ہیں، لیکن مسلمان انہیں وقف کے ذریعے انجام دیتے ہیں، جب کسی خاص مذہب کو نشانہ بنایا جائے گا تو اس سے کشیدگی پیدا ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ بھارت میں ایک خاص منصوبے کے تحت مسلمانوں کو نشانہ بنایا جارہا ہے جو ملک کی سالمیت کے لئے شدید خطرہ ہے۔ آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ نے اتوار کے روز وقف (ترمیمی) بل 2024ء کے خلاف ملک گیر تحریک شروع کرنے کا اعلان کیا ہے۔ پہلے مرحلے میں 26 اور 29 مارچ کو ریاستی اسمبلیوں کے سامنے احتجاجی دھرنے دئے جائیں گے، جن میں پہلا احتجاج پٹنہ اور دوسرا وجے واڑہ میں ہوگا۔

یہ بل 8 اگست 2023ء کو مرکزی وزیر برائے اقلیتی امور کرن ریجیجو نے پارلیمنٹ میں پیش کیا تھا، جس کے بعد اسے مشترکہ پارلیمانی کمیٹی کے سپرد کر دیا گیا۔ کمیٹی نے 655 صفحات پر مشتمل اپنی رپورٹ 30 جنوری کو پارلیمنٹ کے اسپیکر اوم برلا کو پیش کر دی۔ فی الحال بل کو پارلیمنٹ میں فہرست میں شامل نہیں کیا گیا ہے، لیکن امکان ظاہر کیا جا رہا ہے کہ حکومت اسے بجٹ سیشن کے دوران منظوری کے لئے پیش کرے گی۔ 31 رکنی مشترکہ کمیٹی نے کئی نشستوں اور سماعتوں کے بعد بل میں مختلف ترامیم تجویز کیں، تاہم اپوزیشن ارکان نے اس سے اختلاف کرتے ہوئے اپنا عدم اتفاقی نوٹ جمع کرایا۔ اس کے باوجود کمیٹی نے حکمران جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے ارکان کی تجاویز کو 15 کے مقابلے میں 11 کی اکثریت سے منظور کر لیا۔ اپوزیشن نے اس اقدام کو وقف بورڈز کو ختم کرنے کی کوشش قرار دیا ہے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: کو نشانہ

پڑھیں:

آپریشن سندور کی بدترین ناکامی پر مودی سرکار شرمندہ، اپوزیشن نے بزدلی قرار دیدیا

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

آپریشن سندور میں عبرتناک شکست کے بعد شرمندگی کے باعث بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کی پراسرار خاموشی نے بھارت کی سیاست میں ہلچل مچا دی ہے۔

اپوزیشن جماعتیں مودی سرکار پر کھلے عام تنقید کر رہی ہیں جبکہ عالمی سطح پر بھی بھارت کے لیے شرمندگی کا ماحول پیدا ہو چکا ہے۔ امریکی صدر کی جانب سے پاکستان کے حق میں آنے والے مسلسل بیانات نے صورتحال کو مزید پیچیدہ بنا دیا ہے، جس کے بعد مودی حکومت پر دباؤ کئی گنا بڑھ گیا ہے۔

کانگریس رہنما راہل گاندھی نے نریندر مودی پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا کہ مودی ایک  بزدل اور  کمزور وزیراعظم ہیں جن کے پاس کوئی واضح وژن نہیں۔ انہوں نے کہا کہ  مودی امریکی صدر کے سامنے بولنے کی ہمت نہیں رکھتے اور انہی کے دباؤ پر آپریشن سندور کو اچانک روک دیا گیا۔

انہوں نے مزید کہا کہ یہ شکست بھارت کی عسکری قیادت نہیں بلکہ مودی کی ذاتی پالیسیوں کا نتیجہ ہے، جنہوں نے بھارت کو بین الاقوامی سطح پر تنہا کر دیا ہے۔

اسی طرح کانگریس کی سینئر رہنما سوپریا شری نیت نے بھی حکومت پر طنز کرتے ہوئے کہا کہ اگر امریکی صدر کے بیان کے مطابق بھارتی فضائیہ کے سات طیارے مار گرائے گئے ہیں تو مودی کی خاموشی اس حقیقت کی تصدیق کے مترادف ہے۔

انہوں نے کہا کہ وزیراعظم کی زبان بند ہے کیونکہ وہ اس  کڑوی حقیقت کو جھٹلانے کی پوزیشن میں نہیں۔ بھارتی اپوزیشن کا کہنا ہے کہ مودی سرکار کی خاموشی نہ صرف شکست کا اعتراف ہے بلکہ یہ جمہوریت کے بنیادی اصولوں کی بھی توہین ہے۔

دوسری جانب آپریشن سندور کی ناکامی کے بعد بھارتی حکومت نے روایتی انداز میں جھوٹی خبروں اور پروپیگنڈے کا سہارا لیا ہے۔ مختلف بھارتی میڈیا ہاؤسز اور سوشل میڈیا نیٹ ورکس کے ذریعے پاکستان کے خلاف نفرت انگیز مہم تیز کر دی گئی ہے۔

کشمیر میڈیا سروس کے مطابق کوٹ رادھا کشن میں حالیہ فائرنگ کے واقعے کو بھی بھارتی میڈیا نے  دہشت گردی کا رنگ دینے کی کوشش کی، حالانکہ پولیس تفتیش نے واضح کر دیا کہ جاں بحق ہونے والا 28 سالہ مقامی تاجر شیخ معیز کسی بھی عسکری تنظیم سے وابستہ نہیں تھا۔

اعداد و شمار کے مطابق 2025ء کے وسط تک بھارت میں جھوٹی خبروں کے ایک ہزار سے زائد واقعات رپورٹ کیے جا چکے ہیں جن میں سے اکثر نے فرقہ وارانہ اشتعال انگیزی اور سماجی تقسیم کو ہوا دی ہے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ مودی حکومت کی ناکام پالیسیاں اور مسلسل پروپیگنڈا بھارت کو اندرونی طور پر کمزور کر رہا ہے۔ ملک کے اندر پھیلتی ہوئی بے چینی، عوامی اعتماد کی کمی اور بین الاقوامی سطح پر بڑھتی ہوئی تنقید نے مودی کی سیاسی ساکھ کو شدید نقصان پہنچایا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • بی جے پی نے اقتدار میں رہتے ہوئے غریبوں کیلئے ایک بھی گھر نہیں بنایا، ضمیر احمد خان
  • خواتین نے ہنی ٹریپ اور جنسی ہراسانی کا نشانہ بنایا، کمرے میں خفیہ کیمرے لگائے گئے، شیر افضل مروت کا انکشاف
  • مقبوضہ کشمیر اور بھارت میں سچ بولنے پر صحافیوں کو نشانہ بنایا جا رہا ہے
  • آپریشن سندور کی بدترین ناکامی پر مودی سرکار شرمندہ، اپوزیشن نے بزدلی قرار دیدیا
  • مودی کی ناکام زرعی پالیسیاں
  • ٹرمپ کی قانون شکنی اور لاپرواہی کا مقابلہ کریں، اوباما کا ڈیموکریٹس سے خطاب
  • مجھے اختیارات سے محروم رکھاگیا ہے، عمر عبداللہ کا اعتراف
  • مقبوضہ وادی میں اسلامی لٹریچر نشانہ
  • کشمیر:بے اختیار عوامی حکومت کے ایک سال
  • ریاستی درجہ کی بحالی سے بی جے پی حکومت مُکر رہی ہے، بے اختیاروزیراعلیٰ کی دہائی