چیف الیکشن کمشنر کی تعیناتی میں تاخیر کیخلاف درخواست سماعت کیلئے مقرر
اشاعت کی تاریخ: 25th, March 2025 GMT
اسلام آباد ہائی کورٹ میں چیف الیکشن کمشنر (سی ای سی) اور 2 ممبران کی تعیناتی میں تاخیر کے خلاف درخواست سماعت کےلیے مقرر کردی گئی۔
قومی اسمبلی اور سینیٹ میں اپوزیشن لیڈران عمر ایوب اور سینیٹر شبلی فراز نے عدالت عالیہ اسلام آباد میں درخواست دائر کی تھی، جس کی سماعت کل جسٹس محمد اعظم خان کریں گے۔
درخواست میں کہا گیا کہ چیف الیکشن کمشنر، ممبر سندھ اور بلوچستان اپنی مدت مکمل کرچکے ہیں، نئے چیف الیکشن کمشنر اور ممبران کی تعیناتی میں تاخیرکرکے آئین کیخلاف ورزی کی جا رہی ہے۔
درخواست میں استدعا کی گئی کہ عدالت قرار دے کہ وزیراعظم، اسپیکر قومی اسمبلی اور چیئرمین سینیٹ اپنی آئینی ذمہ داری ادا کرنے میں ناکام رہے۔
مزید استدعا کی گئی کہ عدالت اسپیکرقومی اسمبلی کو پارلیمانی کمیٹی تشکیل دے کر ارکان قومی اسمبلی کے نام دینے کی ہدایت کرے، عدالت چیئرمین سینیٹ کو ارکان سینیٹ کے نام اسپیکر قومی اسمبلی کو بھیجنے کی ہدایت جاری کرے۔
درخواست میں یہ بھی کہا گیا کہ عدالت وزیراعظم کو آئین کے آرٹیکل 213 کے تحت اپوزیشن لیڈر سے بامعنی مشاورت کے احکامات جاری کرے، عدالت چیف الیکشن کمشنر اور ممبران کی آئینی مدت ختم ہونے کے باوجود عہدے پر رہنے کو غیرقانونی قرار دے۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: چیف الیکشن کمشنر قومی اسمبلی
پڑھیں:
توہینِ مذہب الزامات پر کمیشن تشکیل دینے کے فیصلے کیخلاف اپیل قابل سماعت ہونے پر فیصلہ محفوظ
اسلام آباد:توہینِ مذہب الزامات پر کمیشن تشکیل دینے کے فیصلے کے خلاف انٹرا کورٹ اپیل قابل سماعت ہونے پر اسلام آباد ہائیکورٹ نے فیصلہ محفوظ کرلیا۔ جسٹس خادم حسین سومرو نے وکلا کو ہدایت کی کہ ابتدائی آرڈر ریڈر سے معلوم کر لیجئے گا ۔
جسٹس خادم حسین سومرو اور جسٹس اعظم خان نے کیس کی سماعت کی ، جس میں راؤ عبد الرحیم کی جانب سے وکیل کامران مرتضیٰ و دیگر عدالت کے سامنے پیش ہوئے۔
جسٹس خادم حسین سومرو نے استفسار کیا کہ اس فیصلے سے آپ متاثرہ کیسے ہیں ؟، جس پر وکیل نے بتایا کہ ہمیں مکمل حق سماعت نہیں دیا گیا ۔ 400 کیسز ہیں اور کچھ کیسز اس کورٹ کے دائرہ اختیار سے باہر ہیں ۔ کیا اس کیس میں کمیشن تشکیل دیا جا سکتا ہے ؟ ۔
وکیل نے کہا کہ کمیشن کی تشکیل کا اختیار وفاقی حکومت کا ہے ۔ عدالت میں یہ کیس نمٹایا گیا تھا پھر تحریری فیصلہ آیا کہ کیس زیر التوا رہے گا ۔ کیا کسی اور کی طرف سے رِٹ پٹیشن قابل سماعت ہو سکتی ہے ؟ ۔
کامران مرتضیٰ نے عدالت نے اپنا مؤقف بتاتے ہوئے مزید کہا کہ بے شک بھائی بیٹا یا باپ ہو ان میں سے کوئی بھی ہو متاثرہ فریق کیسے ہے ؟ آرڈر ایسے کر رہے ہیں جیسے سپریم کورٹ سے بھی اوپر کی عدالت ہے ۔
جسٹس اعظم خان نے استفسار کیا کہ فائنل آرڈر کے بعد کیا کیس زیر التوا رکھ سکتے ہیں ؟ ، جس پر وکیل نے بتایا کہ جاری نہیں رکھ سکتے۔ بعد ازاں عدالت نے ابتدائی سماعت کے بعد اپیل قابل سماعت ہونے پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔