روس کا یوکرین پر اب تک کا سب سے بڑا فضائی حملہ، 4 ہلاک، درجنوں زخمی
اشاعت کی تاریخ: 8th, September 2025 GMT
اسلام آباد (نیوز ڈیسک) روس نے یوکرین پر اب تک کا سب سے بڑا فضائی حملہ کیا جس میں 4 افراد ہلاک اور درجنوں زخمی ہو گئے، جبکہ دارالحکومت کیف میں سرکاری دفاتر آگ کی لپیٹ میں آ گئے۔
یوکرینی حکام کے مطابق حملے میں ڈرون اور میزائل استعمال کیے گئے جن سے کئی بلند عمارتیں بھی متاثر ہوئیں۔ یہ پہلا موقع ہے کہ یوکرین کی کابینہ کے دفاتر پر براہ راست حملہ کیا گیا۔
یوکرینی فضائیہ کا کہنا ہے کہ روس نے ایک ہی رات میں 810 ڈرون اور 13 میزائل داغے، جو اب تک کا نیا ریکارڈ ہے۔ حملوں کے نتیجے میں ایک حاملہ خاتون زخمی ہوئیں جنہوں نے قبل از وقت بچے کو جنم دیا، جبکہ ایک گھڑ سواری کلب میں سات گھوڑے بھی ہلاک ہوئے۔
یوکرینی صدر ولادیمیر زیلنسکی نے کہا کہ یہ حملے جنگ کو مزید طول دینے کی کوشش ہیں۔ فرانسیسی صدرایمانوئل میکرون اور برطانوی وزیراعظم کیئر اسٹارمر نے روسی کارروائیوں کی مذمت کی، جبکہ یورپی یونین نے کریملن پر سفارت کاری کو سبوتاژ کرنے کا الزام عائد کیا۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ واشنگٹن ماسکو پر مزید نئی پابندیاں عائد کرنے کے لیے تیار ہے تاکہ روس کو مذاکرات کی میز پر لایا جا سکے۔
روس اس وقت یوکرین کے تقریباً 20 فیصد حصے پر قابض ہے، جبکہ جنگ میں اب تک ہزاروں افراد جاں بحق اور لاکھوں بے گھر ہو چکے ہیں۔
Post Views: 4.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
ڈرون کا مقابلہ کرنے کیلیے ناٹو کا مزید اقدامات پر غور
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
برسلز (انٹرنیشنل ڈیسک) ناٹو کے اعلیٰ عہدیدار کا کہنا ہے کہ یہ اتحاد بغیر پائلٹ کے طیاروں کا مقابلہ کرنے کے ایسے طریقوں پر غور کر رہا ہے جو انہیں لڑاکا طیاروں سے مار گرانے کے بجائے زیادہ مؤثر اور کم خرچ ہوں۔ ذرائع ابلاغ کے مطابق 9 اور 10 ستمبر کو بغیر پائلٹ کے 19 روسی طیاروں نے پولینڈ کی فضائی حدود کی خلاف ورزی کی تھی۔ ناٹو کے رکن ممالک کے لڑاکا طیاروں نے ان میں سے کچھ ڈرون طیاروں کو روک لیا تھا۔ ناٹو کے عہدیدار نے بتایا کہ ڈرونز کو تباہ کرنے کا بہترین طریقہ یہ نہیں کہ ایک نہایت مہنگا میزائل کسی نہایت مہنگے طیارے سے داغا جائے۔ عہدیدار نے کہا کہ رکن ممالک ہیلی کاپٹروں سے کم اونچائی کی نگرانی، آواز کے ذریعے پتا لگانے کے نظام اور زمین پر قائم موبائل فائر ٹیموں کے استعمال جیسے طریقوں پر غور کریں گے جو یوکرین نے استعمال کیے ہیں۔ ناٹو نے اعلان کیا کہ جرمنی اور فرانس سمیت 8ممالک، روس کے قریب مشرقی یورپ کے رکن ممالک کے فضائی دفاعی نظام کو مضبوط بنانے کے لیے طیارے اور دیگر ذرائع استعمال کریں گے۔دوسری جانب روس اور یوکرین کے درمیان لگاتار ایک دوسرے کے کنٹرول میں آنے والے علاقوں پر حملے ہو رہے ہیں۔حکام کا کہنا ہے کہ منگل کی شب روسی ڈرون حملے نے یوکرین کے مرکزی علاقے کیرووہراد میں بجلی کی فراہمی کو جزوی طور پر منقطع کر دیا اور ریلوے آپریشنز میں خلل ڈالا۔ اینڈری ریکووچ نے ٹیلی گرام پر لکھا کہ علاقائی مرکز اور اولیکساندریو سے منسلک 44 دیہات میں بجلی کی فراہمی جزوی طور پر منقطع ہے۔