برسلز/ غزہ: یورپی یونین کی کمشنر برائے مساوات حدجا لحبیب نے غزہ میں اسرائیلی حملوں اور طبی عملے، ایمبولینسوں اور اسپتالوں پر بمباری پر شدید تشویش کا اظہار کیا ہے۔

حدجا لحبیب کا کہنا تھا کہ، “یہ حملے ان امدادی کارکنوں کی کوششوں کو نقصان پہنچاتے ہیں جو شدید حالات میں لوگوں کی زندگیاں بچانے کے لیے کوشاں ہیں۔ انسانیت سوز امدادی سرگرمیاں ہر حال میں جاری رہنی چاہئیں، اور بین الاقوامی انسانی قوانین کی مکمل پاسداری ہونی چاہیے۔”

الجزیرہ کے مطابق، اسرائیلی فوج نے پیر کے روز غزہ کے ناصر اسپتال کو نشانہ بنایا، جس کے نتیجے میں کم از کم دو افراد شہید ہوگئے۔

دوسری جانب، فلسطینی ریڈ کریسنٹ سوسائٹی (PRCS) کا کہنا ہے کہ ان کے نو امدادی کارکن تیسرے روز سے لاپتا ہیں۔ یہ اہلکار رفح میں ریسکیو مشن کے لیے روانہ ہوئے تھے، تاہم ان سے کوئی رابطہ نہیں ہو سکا۔

اسرائیلی حملوں پر یورپی یونین کے ردعمل کے بعد عالمی برادری پر دباؤ بڑھ رہا ہے کہ وہ غزہ میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر سخت مؤقف اپنائے۔

غزہ میں جاری بمباری، اسپتالوں پر حملے، اور امدادی کارکنوں کی ہلاکتوں نے اسرائیل کے خلاف عالمی برادری کی خاموشی پر کئی سوالات کھڑے کر دیے ہیں۔

Post Views: 1.

ذریعہ: Daily Mumtaz

پڑھیں:

پاک سعودی دفاعی معاہدہ طویل المدتی تعاون کا عکاس ہے: سعودی اعلیٰ عہدیدار

—تصویر بشکریہ سوشل میڈیا

سعودی اعلیٰ عہدے دار کا کہنا ہے کہ دفاعی معاہدہ سعودی عرب اور پاکستان کے درمیان طویل المدتی تعاون کا عکاس ہے۔

سعودی عرب اور پاکستان نے مشترکہ دفاعی معاہدے کا اعلان کر دیا ہے جس کے حوالے سے سعودی اعلیٰ عہدے دار نے برطانوی خبر ایجنسی سے گفتگو میں بتایا کہ سعودی عرب اور پاکستان دفاعی معاہدہ کسی مخصوص واقعے کا ردِعمل نہیں، یہ جامع دفاعی معاہدہ ہے۔

سعودی عرب کے اعلیٰ عہدے دار نے یہ بھی کہا ہے کہ سعودی عرب اور پاکستان کے درمیان دفاعی معاہدہ تمام فوجی وسائل کا احاطہ کرتا ہے۔

سعودی سرکاری خبر ایجنسی کے مطابق دونوں ملکوں کے درمیان دفاعی معاہدہ وزیرِاعظم پاکستان کے دورۂ سعودی عرب کے دوران ہوا ہے۔

معاہدے پر وزیرِ اعظم شہباز شریف اور سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے دستخط کیے ہیں۔

واضح رہے کہ وزیرِ اعظم شہباز شریف آج سعودی عرب پہنچے ہیں جہاں انہوں نے سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان سے ملاقات کی ہے۔

جاری کیے گئے اعلامیے کے مطابق قصر الیمامہ پہنچنے پر سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے وزیرِ اعظم شہباز شریف کا استقبال کیا۔

ایک ملک کے خلاف جارحیت دونوں ملکوں کے خلاف جارحیت تصور ہو گی، پاک سعودی عرب معاہدہ

پاکستان اور سعودی عرب کے مابین اسٹریٹجک باہمی دفاعی معاہدے (SMDA) پر دستخط کر دیے گئے۔

وزیرِ اعظم کا سعودی شاہی پروٹوکول کے ساتھ استقبال کیا گیا اور انہیں سعودی مسلح افواج کے دستوں نے گارڈ آف آنر بھی پیش کیا۔

وزیرِ اعظم شہباز شریف کی سعودی ولی عہد محمد بن سلمان سے ملاقات کے دوران مشرقِ وسطیٰ کی صورتِ حال، مسئلہ فلسطین اور دیگر اہم امور پر تبادلۂ خیال کیا گیا۔

ملاقات میں پاک سعودی تعلقات کو مزید فروغ دینے اور تعاون بڑھانے پر اتفاق کیا گیا، دونوں رہنماؤں نے قطر پر اسرائیلی حملے کی ایک بار پھر مذمت کی۔

سعودی ولی عہد محمد بن سلمان نے کہا کہ مشرقِ وسطیٰ کے امن کے لیے مسئلہ فلسطین کا حل ناگزیر ہے۔

وزیرِ اعظم شہباز شریف نے کہا کہ پاکستان نے ہمیشہ مسئلہ فلسطین پر دو ٹوک مؤقف اختیار کیا، پاکستان مسئلہ فلسطین پر سعودی عرب کے ساتھ کھڑا ہے۔

ملاقات میں فیلڈ مارشل سید عاصم منیر، نائب وزیرِ اعظم و وزیرِ خارجہ اسحاق ڈار، وزیرِ دفاع خواجہ آصف، وزیرِ خزانہ محمد اورنگزیب، وفاقی وزیر برائے موسمیاتی تبدیلی مصدق ملک اور معاونِ خصوصی سید طارق فاطمی بھی موجود تھے۔

متعلقہ مضامین

  • پاکستان اور سعودی عرب کا دفاعی معاہدہ کسی مخصوص واقعہ کا ردعمل نہیں، سعودی اعلیٰ عہدیدار
  • سعودی عرب اور پاکستان کا دفاعی معاہدہ کسی مخصوص واقعے کا ردِعمل نہیں، اعلیٰ سعودی عہدیدار
  • یورپی یونین کی اسرائیل کے ساتھ تجارتی تعلقات محدود کرنے اور وزرا پر پابندیوں کی تجویز
  • سیلاب زدہ علاقوں میں شدید انسانی بحران، عالمی برادری امداد دے: اقوام متحدہ
  • پاک سعودی دفاعی معاہدہ طویل المدتی تعاون کا عکاس ہے: سعودی اعلیٰ عہدیدار
  • رکن ممالک اسرائیل کیساتھ تجارت معطل اور صیہونی وزرا پر پابندی عائد کریں، یورپی کمیشن
  • پاکستان کے سیلاب زدہ علاقوں میں’ شدید انسانی بحران’ ہے، عالمی برادری امداد فراہم کرے، اقوام متحدہ
  • رکن ممالک اسرائیلی کیساتھ تجارت معطل اور صیہونی وزراء پر پابندی عائد کریں،یورپی کمیشن
  • رکن ممالک اسرائیلی کیساتھ تجارت معطل اور صیہونی وزرا پر پابندی عائد کریں؛ یورپی کمیشن
  • پاکستان سمیت 15 ممالک کا عالمی ثابت قدم "امدادی بیڑے" کی سلامتی پر اظہار تشویش