پنجاب: بارشوں کی کمی سے خشک سالی کا الرٹ جاری
اشاعت کی تاریخ: 26th, March 2025 GMT
— فائل فوٹو
بارشوں کی کمی کے باعث پی ڈی ایم اے نے پنجاب میں خشک سالی کا الرٹ جاری کر دیا۔
ترجمان پی ڈی ایم اے کے مطابق بارشوں کی کمی کے باعث خشک سالی پر صوبے بھر کے کمشنرز، ڈی سیز اور متعلقہ اداروں کو مراسلہ جاری کیا گیا ہے۔
مراسلے میں بتایا گیا ہے کہ محکمۂ موسمیات کے مطابق موسمِ سرما میں 38 فیصد بارشیں کم ہوئیں، جس سے بہاولپور، بہاولنگر اور رحیم یار خان میں خشک سالی کا امکان زیادہ ہے۔
ملک میں 62 فیصد تک معمول سےکم بارشیں ہوئیں، محکمہ.
مراسلے میں کہا گیا ہے کہ بارشوں کی کمی سے ربیع سیزن کی فصلیں متاثر ہو سکتی ہیں جبکہ چاول کی پیداوار متاثر ہونے سے کسانوں کو نقصان کا اندیشہ ہے۔
مراسلے میں ہدایت کی گئی ہے کہ کسانوں کو ممکنہ آبی قلت کے خدشے سے متعلق پیشگی آگاہ کیا جائے۔
ڈی جی پی ڈی ایم اے عرفان علی کاٹھیا کا کہنا ہے کہ تھل اور چولستان میں پانی کی متوقع کمی کے پیشِ نظر انتظامیہ الرٹ رہے، احتیاطی تدابیر سے فصلوں کو ہونے والے نقصان سے بچایا جا سکتا ہے۔
ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: بارشوں کی کمی خشک سالی کا
پڑھیں:
معاشی استحکام کی طرف گامزن ہیں، جی ڈی پی گروتھ7.2 فیصد رہی ، اقتصادی سروے جاری
اسلام آباد(نیوز ڈیسک) وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نےقومی اقتصادی سروے پیش کرتے ہوئےکہا کہ عالمی سطح پر مجموعی پیداوار کی شرح کم ہوئی ہے اور گلوبل جی ڈی پی کا نمو 2.8 فی صد ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملکی مجموعی پیداوار میں اضافہ ہوا ہے، جو کہ پاکستان کی معاشی ترقی کا نشان ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستانی معاشی بحالی کو عالمی منظر نامے کے تناظر میں دیکھا جائے گا۔ دو سال قبل (2023ء میں) ہماری مجموعی پیداوار (جی ڈی پی) گروتھ منفی تھی اور مہنگائی کی شرح 29 فی صد سے بلند ہو چکی تھی، جس کے بعد حکومت نے بڑے فیصلے کیے، جس کے نتیجے میں ملکی معیشت اب بتدریج بہتر سے بہتر ہوتی جا رہی ہے۔
وفاقی وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ افراط زر میں ریکارڈ کمی ہوئی ہے اور مہنگائی کی شرح کم ہوکر اب 4.6 فی صد پر آ چکی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم معیشت کا ڈی این اے بدلنا چاہ رہے ہیں، جس کے لیے کچھ اسٹرکچرل ریفارمز ناگزیر ہیں۔ ٹیکس اصلاحات سب کے سامنے ہیں۔ ڈاکٹر شمشاد اختر نے معاشی اصلاحات کا پروگرام شروع کیا ہے، میں ان کی تعریف کروں گا۔
انہوں نے کہا کہ انرجی اصلاحات کو اویس لغاری اور علی پرویز ملک تیزی سے آگے بڑھا رہے ہیں۔ ڈیسکوز کے بورڈ نجی شعبے سے لائے ہیں، اس سے کارکردگی بہتر ہو رہی ہے۔ 1.27ٹریلن روپے کے گردشی قرضے کے حل کے لیے بینکوں سے معاہدہ بھی ہوا ہے۔ نگران حکومت میں ہونے والے اچھے اقدامات کو سراہتا ہوں۔
حکومتی اقدامات کے نتیجے میں پالیسی ریٹ 22 فیصد سے کم ہوکر 11 فیصد پر آگیا ہے۔ 24 ایس او ایزکو پرائیویٹائزیشن کے حوالے کیا ہے۔ پچھلے سال پالیسی ریٹ نیچے آنے سے ڈیبٹ سروسنگ کی مد میں کافی بچت ہوئی۔ پنشن ریفارمز کے تحت ڈیفائنڈ کنٹری بیوشن پنشن سسٹم کی طرف جاچکے ہیں ۔ لیکیج کا روکنا بہت ضروری ہے، اس سلسلے میں رائٹ سائزنگ کی جارہی ہیں۔
وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ 43 وزارتیں اور 400 اٹیچ ڈیپارٹمنٹس کی رائٹ سائرنگ کی جارہی ہے۔ بجٹ میں بتاؤں گا کہ اسے آگے کیسے لے کر جائیں گے۔ اسے مرحلہ وار آگے لے کر جارہے ہیں۔ ہم وزارتوں اور محکموں کو ضم کررہے ہیں۔
Post Views: 5