چین کا اپنے کاروباری اداروں کے مفادات کا مضبوطی سے تحفظ کر نے کا اعلان
اشاعت کی تاریخ: 26th, March 2025 GMT
چین کا اپنے کاروباری اداروں کے مفادات کا مضبوطی سے تحفظ کر نے کا اعلان WhatsAppFacebookTwitter 0 26 March, 2025 سب نیوز
بیجنگ:چین کی وزارت خارجہ کے ترجمان گو جیاکھون نے یومیہ پریس کانفرنس میں10 سے زائد چینی اداروں کے امریکی محکمہ تجارت کی برآمدی پابندیوں کی فہرست میں شامل ہونے کے حوالے سے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ امریکہ نے امریکی قومی سلامتی کو خطرے میں ڈالنے اور امریکی خارجہ پالیسی کی خلاف ورزی کے بہانے اندھا دھند غیر قانونی یکطرفہ پابندیاں عائد کرنے کے لئے اینٹیٹی لسٹ اور دیگر برآمدی کنٹرول ہتھکنڈوں کا غلط استعمال کیا ہے ،
جو ایک مثالی تسلط پسندانہ عمل ہے ۔ ایسا اقدام بین الاقوامی قوانین اور بین الاقوامی تعلقات کے بنیادی اصولوں کی سنگین خلاف ورزی کرتا ہے ، کاروباری اداروں کے جائز حقوق اور مفادات کو شدید نقصان پہنچاتا ہے ، اور عالمی پیداوار اور سپلائی چین کی سلامتی اور استحکام کو نقصان پہنچاتا ہے۔ چین اس کی سختی سے مخالفت کرتا ہے اور اس کی شدید مذمت کرتا ہے۔
ترجمان نے کہا کہ ہم امریکہ پر زور دیتے ہیں کہ وہ قومی سلامتی کے غلط تصور کو عام کرنا بند کرے، اقتصادی، تجارتی اور تکنیکی امور پر سیاست کرنا، آلے کے طور پر استعمال کرنا اور ہتھیار بنانا ، مختلف پابندیوں کی فہرستوں کا غلط استعمال اور چینی کمپنیوں کو غیر مناسب طریقے سے دبانا بند کرے ۔ چین اپنے کاروباری اداروں کے جائز حقوق اور مفادات کے تحفظ کے لئے ضروری اقدامات کرے گا۔
.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: کاروباری اداروں کے
پڑھیں:
پریس کانفرنس کرنیوالوں کو معاف کرنا انصاف کے دوہرے معیار کی واضح مثال، اسد قیصر
اسلام آباد (آئی این پی )پی ٹی آئی رہنما اسد قیصر نے کہا ہے کہ پریس کانفرنس کرنے والوں کو9مئی مقدمات میں معاف کرنا انصاف کے دوہرے معیار کی واضح مثال ہے، 26ویں آئینی ترمیم کا اصل مقصد ملک میں عدالتی خودمختاری کو ایگزیکٹو کے ماتحت لانا تھا۔ ایکس(سابقہ ٹوئٹر) پر اپنے بیان میں اسدقیصر نے کہا کہ ڈاکٹر یاسمین راشد، میاں محمود الرشید، ملک احمد خان بھچڑ، سینیٹر اعجاز چوہدری، بلال اعجاز، محمد احمد چٹھہ اور دیگر بے گناہ کارکنان کو انسدادِ دہشت گردی عدالت کی جانب سے 9 مئی کے واقعات کی آڑ میں دی گئی غیر قانونی سزاں کی بھرپور مذمت کرتا ہوں۔ افسوس کا مقام ہے کہ جنہوں نے پارٹی چھوڑ کر پریس کانفرنس کی، انہیں ان ہی مقدمات میں معاف کر دیا گیا، جو انصاف کے دوہرے معیار کی واضح مثال ہے۔26ویں آئینی ترمیم کا اصل مقصد ملک میں جو باقی ماندہ عدالتی خودمختاری تھی، اسے بھی ایگزیکٹو کے ماتحت لانا تھا۔ ان شا اللہ، ہم اپنے قائد عمران خان کی قیادت میں جدوجہد جاری رکھیں گے اور ملک میں آئین و قانون کی بالادستی کو ہر صورت بحال کریں گے۔