چین کا اپنے کاروباری اداروں کے مفادات کا مضبوطی سے تحفظ کر نے کا اعلان
اشاعت کی تاریخ: 26th, March 2025 GMT
بیجنگ:چین کی وزارت خارجہ کے ترجمان گو جیاکھون نے یومیہ پریس کانفرنس میں10 سے زائد چینی اداروں کے امریکی محکمہ تجارت کی برآمدی پابندیوں کی فہرست میں شامل ہونے کے حوالے سے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ امریکہ نے امریکی قومی سلامتی کو خطرے میں ڈالنے اور امریکی خارجہ پالیسی کی خلاف ورزی کے بہانے اندھا دھند غیر قانونی یکطرفہ پابندیاں عائد کرنے کے لئے اینٹیٹی لسٹ اور دیگر برآمدی کنٹرول ہتھکنڈوں کا غلط استعمال کیا ہے ، جو ایک مثالی تسلط پسندانہ عمل ہے ۔ ایسا اقدام بین الاقوامی قوانین اور بین الاقوامی تعلقات کے بنیادی اصولوں کی سنگین خلاف ورزی کرتا ہے ، کاروباری اداروں کے جائز حقوق اور مفادات کو شدید نقصان پہنچاتا ہے ، اور عالمی پیداوار اور سپلائی چین کی سلامتی اور استحکام کو نقصان پہنچاتا ہے۔ چین اس کی سختی سے مخالفت کرتا ہے اور اس کی شدید مذمت کرتا ہے۔ترجمان نے کہا کہ ہم امریکہ پر زور دیتے ہیں کہ وہ قومی سلامتی کے غلط تصور کو عام کرنا بند کرے، اقتصادی، تجارتی اور تکنیکی امور پر سیاست کرنا، آلے کے طور پر استعمال کرنا اور ہتھیار بنانا ، مختلف پابندیوں کی فہرستوں کا غلط استعمال اور چینی کمپنیوں کو غیر مناسب طریقے سے دبانا بند کرے ۔ چین اپنے کاروباری اداروں کے جائز حقوق اور مفادات کے تحفظ کے لئے ضروری اقدامات کرے گا۔
Post Views: 1.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: اداروں کے
پڑھیں:
سوات: مدرسے کے مہتمم کا بیٹا مقتول فرحان سے ناجائز مطالبات کرتا تھا، چچا
سوات کے مدرسے میں تشدد سے 14 سالہ بچے کی موت کے سلسلے میں نئے انکشافات سامنے آ گئے، مقتول فرحان کے چچا کے مطابق مدرسے کے مہتمم کا بیٹا مقتول سے ناجائز مطالبات کرتا تھا۔
ایف آئی آر کے مطابق مقتول فرحان مدرسے واپس جانے کو تیار نہیں تھا، چچا اپنے بھتیجے کے ساتھ مدرسے گیا اور مہتمم سے شکایت کی تو مہتمم نے معذرت کی، اسی دن نماز مغرب کے بعد مدرسے کے ناظم نے کال کر کے بتایا کہ بچہ غسل خانے میں گر گیا ہے، چچا اسپتال پہنچے تو اس کی تشدد زدہ لاش دیکھی۔
سوات: مدرسے میں بچے کی ہلاکت، مزید طلبہ پر تشدد کا انکشاف، 9 افراد گرفتارسوات کے مدرسے میں معصوم بچے کی ہلاکت پر ایک استاد کو گرفتارکر لیا گیا تھا جبکہ 2 کی تلاش جاری تھی۔
21 جولائی کو خوازہ خیلہ اسپتال میں 12 سالہ فرحان کی تشدد زدہ لاش لائی گئی تھی۔ مقتول کے چچا صدر ایاز کی مدعیت میں مدرسے کے مہتمم قاری محمد عمر، اُس کے بیٹے احسان اللّٰہ، ناظم مدرسہ عبد اللّٰہ، اور بخت امین کے خلاف مقدمہ درج کرلیا گیا۔
ڈی پی او کے مطابق مدرسے میں زیرِ تعلیم 160 کے قریب بچوں کو ان کے والدین کے حوالے کردیا گیا ہے۔ گل کدہ میں بھی مدرسہ میں ایک اور بچے پر تشدد کے واقعہ پر دو ملزمان، محمد رحمان اور عبدالسلام، کو چائلڈ پروٹیکشن ایکٹ کے تحت گرفتار کیا گیا ہے۔
ایف آئی آر میں نامزد چار ملزمان میں سے 9 گرفتار ہوگئے، باقی کی تلاش جاری ہے۔