وفاقی کابینہ کی پیٹرولیم قیمتوں میں کمی کا فائدہ بجلی صارفین کو دینے کی منظوری
اشاعت کی تاریخ: 26th, March 2025 GMT
وفاقی کابینہ نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کا فائدہ بجلی صارفین کو دینے کی منظوری دے دی، سولر نیٹ میٹرنگ ریگولیشنز پر مزید مشاورت کے بعد سفارشات دوبارہ کابینہ میں پیش کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔
وفاقی کابینہ کے اجلاس میں وزیر اعظم نے وفاقی وزیر خزانہ اور معاشی ٹیم کی کارکردگی کی تعریف کرتے ہوئے آئی ایم ایف معاہدے اور 1.
اعلامیے کے مطابق وفاقی کابینہ نے بیگاس پاور پلانٹس کے معاہدوں پر نظرثانی کی منظوری دے دی، وفاقی کابینہ نے وسل بلور پروٹیکشن ایکٹ 2025 کی اصولی منظوری دے دی، اسلام آباد میں انکم ٹیکس، سیلز ٹیکس اور فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی میں ترامیم کی منظوری بھی دی گئی۔
آئی ایم ایف سے معاہدے میں آرمی چیف کی بھی خدمات ہیں: وزیرِ اعظم شہباز شریفوزیراعظم شہبازشریف نے کہا ہے کہ آئی ایم ایف کے ساتھ پاکستان کا اسٹاف لیول معاہدہ ہو گیا ہے، اس معاہدے میں تمام ٹیم کے ساتھ آرمی چیف کی بھی خدمات ہیں۔
وفاقی کابینہ نے اساتذہ اور محققین کے لیے انکم ٹیکس ریبیٹ بحال کرنے کا فیصلہ کیا ہے، کابینہ کمیٹی برائے نجکاری کے 11 مارچ کے فیصلوں کی توثیق بھی کردی۔
اعلامیے کے مطابق وفاقی کابینہ نے ای سی سی کے 13 اور 21 مارچ کے فیصلوں کی توثیق کردی۔
اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ آئی ایم ایف نے پاکستانی معیشت پر اعتماد کا اظہار کیا ہے، آئی ایم ایف کے ساتھ 7 ارب ڈالرز کے پہلے اسٹاف لیول معاہدے کا ریویو مکمل ہو چکا ہے، پاکستان میں افراط زرکم ترین سطح پر ہے، معیشت میں بہتری آئی ہے۔
ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: وفاقی کابینہ نے آئی ایم ایف کی منظوری
پڑھیں:
حکومت بجلی، گیس و توانائی بحران پر قابوپانے کیلئے کوشاں ہے،احسن اقبال
نارووال (نمائندہ خصوصی )وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال نےکہا ہے کہ جس جذبے سے ہماری افواج دہشت گردی کےخلاف جنگ میں جانوں کا نذرانہ دے رہی ہیں، ملکی معاشی بہتری کے لیے کردار ادا نہ کیا تویہ فورسز کی قربانیوں کے صلے میں ان سے زیادتی ہوگی۔وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال کا نارووال میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئےکہنا تھا کہ پاکستان کی معیشت بحالی کی جانب گامزن ہے، ہمیں بھرپور جذبے سے ملکی معیشت کی بہتری کے لیے کردار ادا کرنا ہے، حکومت کی کوشش ہےکہ ملک میں بجلی، گیس اور توانائی کے بحران پر قابو پائیں۔
انہوں نے کہا کہ جب ہمیں حکومت ملی تھی تو اُس وقت معیشت سمیت تمام شعبہ جات تباہ حال تھے، رفتہ رفتہ ان سب میں بہتری آرہی ہے۔احسن اقبال نے مزید کہا کہ معشیت بہتر ہوتے ہی بجلی کے شعبے میں نرخوں میں کمی کو ممکن بنائیں گے، گیس کی قیمتیں بھی کم کرنا ہوں گی۔ساتھ ہی وزیراعظم اور حکومت کی خواہش ہے کہ ٹیکسوں کی شرح میں کمی لائیں، تاہم اس کے لیے ضروری ہے کہ ٹیکس چوری کے خلاف ہم سب کو مل کر جہاد کرنا ہوگا۔
جو لوگ ٹیکس ادا کرتے ہیں اُن کی زمہ داری ہے کہ وہ حکومت کے ساتھ مل کر ٹیکس چوروں کی نشاندہی کریں، اگر ٹیکس چوری نہیں رکے گی تو تنخواہ دار طبقے پر مزید بوجھ بڑھے گا۔وفاقی وزیر منصوبہ بندی کا کہنا تھا کہ ٹیکس کے بغیر حکومت ترقیاتی کام نہیں کر سکتی، حکومت کے پاس پیسے چھاپنے کی کوئی مشین نہیں ہوتی، ٹیکس سے ہی ترقیاتی اور دیگر کام کرنے ہوتے ہیں، پاکستان میں اس وقت ٹیکس ٹو جی ڈی پی کی شرح 10.5 ہے، ہمارے جیسے دیگر ممالک میں یہ شرح 16 سے 18 فیصد تک ہے۔