ماؤ نواز باغیوں کے خلاف کارروائی، سولہ باغی ہلاک
اشاعت کی تاریخ: 29th, March 2025 GMT
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 29 مارچ 2025ء) بھارت کے اعلیٰ پولیس عہدیدار پی سندرراج نے ہفتے کے روز خبر رساں ادارے اے ایف پی کو بتایا، ''ہم نے اب تک ماؤ نوازوں کی 16 لاشیں برآمد کی ہیں‘‘۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہلاکتوں کی تعداد زیادہ ہو سکتی ہے۔
بھارتی اخبار ہندوستان ٹائمز نے ایک حکومتی عہدیدار کے حوالے سے بتایا ہے کہ اس آپریشن کے دوران دو سکیورٹی اہلکار معمولی زخمی ہوئے۔
بتایا گیا ہے کہ سکیورٹی فورسز نے جمعہ کی رات سکما ضلع کے گھنے جنگلات میں ایک چھاپا مارا، جہاں سے کئی بندوقیں برآمد ہوئیں۔
سندرراج کے مطابق حکومتی فورسز نے بھاری مقدار میں اسلحہ ضبط کیا ہے، جس میں راکٹ اور گرینیڈ لانچر، خودکار ہتھیار اور رائفلیں بھی شامل ہیں۔
(جاری ہے)
مودی حکومت میں بغاوت کے خلاف کارروائیاں تیزبھارتی ریاست چھتیس گڑھ میں ماؤ نواز باغیوں اور سکیورٹی فورسز کے درمیان ہونے والی یہ جھڑپ ہفتے کے روز اس وقت شروع ہوئی، جب بھارتی حکام نے طویل عرصے سے جاری اس بغاوت کو کچلنے کے لیے اپنی کارروائیاں تیز کر دی ہیں۔
کئی دہائیوں سے جاری ''نکسل وادی‘‘ بغاوت کے نتیجے میں اب تک دس ہزار سے زائد افراد مارے جا چکے ہیں۔
باغی گروہ کا کہنا ہے کہ وہ بھارت کے وسائل سے مالا مال وسطی علاقوں میں غریب کسانوں اور بے زمین مزدوروں کے حقوق کے لیے لڑ رہے ہیں۔
وزیرِاعظم نریندر مودی کے گزشتہ سال تیسری مرتبہ اقتدار میں آنے کے بعد سے ماؤ نوازوں اور سکیورٹی فورسز کے درمیان جھڑپوں میں تیزی ہوئی آئی ہے۔
بھارتی وزیرِ داخلہ امت شاہ نے اس بغاوت کو جڑ سے ختم کرنے کا عزم ظاہر کیا ہے۔
امت شاہ نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم X پر لکھا، ''نکسل واد پر ایک اور کاری ضرب۔ ہماری سکیورٹی ایجنسیوں نے سکما میں 16 نکسل وادیوں کو ہلاک کر کے خودکار ہتھیاروں کی بڑی کھیپ ضبط کر لی۔ وزیرِاعظم مودی جی کی قیادت میں ہم 31 مارچ 2026 تک نکسل واد کے خاتمے کے لیے پرعزم ہیں۔‘‘
ادارت: عاطف توقیر
.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے
پڑھیں:
مقبوضہ کشمیر، بھارتی فورسز 15سو سے زائد کشمیری نوجوانوں گرفتار کر لیے
ذرائع کے مطابق فورسز نے علاقے میں محاصرے اور تلاشی کی کارروائیوں میں تیزی لائی ہے۔ فورسز نے سری نگر، اسلام آباد، کولگام، پلوامہ، شوپیاں، گاندربل اور بڈگام اضلاع کے مختلف علاقوں میں گھروں پر چھاپوں کے دوران سینکڑوں نوجوان گرفتار کیے ہین۔ اسلام ٹائمز۔ بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں و کشمیر میں بھارتی فورسز نے پہلگام حملے کی آڑ میں بڑے پیمانے پر کریک ڈائون آپریشن شروع کر دیا ہے۔ قابض فورسز نے محاصرے اور تلاشی کی کارروائیوں اور گھروں پر چھاپوں کے دوران 15سو سے زائد بے گناہ کشمیری نوجوانوں کو گرفتار کیا ہے۔ ذرائع کے مطابق فورسز نے علاقے میں محاصرے اور تلاشی کی کارروائیوں میں تیزی لائی ہے۔ فورسز نے سری نگر، اسلام آباد، کولگام، پلوامہ، شوپیاں، گاندربل اور بڈگام اضلاع کے مختلف علاقوں میں گھروں پر چھاپوں کے دوران سینکڑوں نوجوان گرفتار کیے ہین۔ لوگوں کا کہنا ہے کہ فورسز اہلکار گھروں پر چھاپوں کے دوران خواتین اور بچوں سمیت مکینوں کو سخت ہراساں اور قیمتی گھریلو اشیاء کی توڑ پھوڑ کرتے ہیں۔ جموں کے اضلاع میں بھی اسی طرح کی کارروائیاں جاری ہیں۔ دریں اثنا بھارتی فورسز نے ضلع ادھم پور کے علاقے ڈوڈو بسنت گرگ میں ایک بڑا آپریشن شروع کیا ہے۔ ضلع کولگام کے علاقے ٹنگمرگ میں آج دوسرے روز بھی تلاشی آپریشن جاری ہے۔