وزیراعظم شہباز شریف کی تاجکستان کے صدر امام علی رحمان کو عید کی مبارک
اشاعت کی تاریخ: 30th, March 2025 GMT
وزیراعظم شہباز شریف نے تاجکستان کے صدر کو ٹیلی فون کر کے انہیں عید الفطر کی مبارک دی۔
وزیراعظم شہباز اور تاجکستان کے صدر امام علی رحمانوو کا ٹیلیفونک رابطہ کل ہفتے کی شام ہوا۔
وزیراعظم محمد شہباز شریف نے تاجکستان کے صدر امام علی رحمن سے ٹیلیفون پر رابطہ کیا۔ وزیراعظم نے صدر امام علی رحمان کو عیدالفطر کے پُرمسرت موقع پر دلی مبارکباد پیش کی اور تاجک عوام کی سلامتی، خوشحالی اور ترقی کے لیے نیک تمناؤں کا اظہار کیا۔
سٹی @ 10 ، 29 مارچ ،2025
گفتگو کے دوران دونوں رہنماؤں نے دوطرفہ تعلقات کی موجودہ صورتحال کا جائزہ لیا، تعلقات کے مزید فروغ کیلئے آئندہ کے باہمی لائحہ عمل و مصروفیات پر تبادلہ خیال کیا، اور باہمی دلچسپی کے علاقائی امور پر بات چیت کی۔ وزیراعظم نے کرغز-تاجک سرحد کی حد بندی سے متعلق حالیہ معاہدے پر دستخط کو سراہتے ہوئے صدر تاجکستان کو اس کامیابی پر مبارکباد دی۔ وزیراعظم نے کہا کہ وہ تاجکستان میں مئی 2025 کے اواخر میں دوشنبے میں "گلیشئیر کی حفاظت" کانفرنس میں شرکت کے منتظر ہیں.
پھلوں اور سبزیوں کی آج کی ریٹ لسٹ -ہفتہ 29 مارچ, 2025
دونوں رہنماؤں نے پاکستان اور تاجکستان کے درمیان مضبوط ہوتے تعلقات پر اطمینان کا اظہار کیا اور انہیں مزید وسعت دینے کے عزم کا اعادہ کیا۔ وزیراعظم محمد شہباز شریف نے صدر امام علی رحمن کو پاکستان کے دورے کی دعوت بھی دی۔
Waseem Azmetذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: تاجکستان کے صدر صدر امام علی شہباز شریف
پڑھیں:
شہباز شریف سے مولانا فضل الرحمان کی ملاقات، قانون سازی پر تحفظات سے آگاہ کیا
وزیراعظم سے ملاقات میں جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ نے مذہبی سیاسی جماعتوں کے حالیہ قانون سازی سمیت دیگر تحفظات پر وزیراعظم کو آگاہ کیا۔ ذرائع کے مطابق وزیراعظم نے جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ کو افہام و تفہیم سے معاملات کے حل کی یقین دہانی کرائی۔ اسلام ٹائمز۔ وزیراعظم شہباز شریف سے جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کی ملاقات ہوئی۔ ذرائع کے مطابق دونوں راہنماؤں کے درمیان ملاقات میں ملک کی مجموعی سیاسی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ مولانا فضل الرحمان نے مذہبی سیاسی جماعتوں کے حالیہ قانون سازی سمیت دیگر تحفظات پر وزیراعظم کو آگاہ کیا۔ ذرائع کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف نے مولانا فضل الرحمان کو افہام و تفہیم سے معاملات کے حل کی یقین دہانی کرائی۔