Nawaiwaqt:
2025-06-09@20:22:33 GMT

عید پر مہمانوں کا منہ میٹھا روایتی شیرخُرما سے کیا جائے

اشاعت کی تاریخ: 30th, March 2025 GMT

عید پر مہمانوں کا منہ میٹھا روایتی شیرخُرما سے کیا جائے

عیدالفطر کے موقع پر دعوت میں مہمانوں کی تواضع روایتی اور مزیدار کھانوں سے کی جائے۔عیدالفطر روزے داروں کے لیے اللہ تعالی کا انعام، خوشیوں، مسرّتوں کا دوسرا نام ہے، اس روز چار سُو خوشیوں کے رنگ ہی رنگ بِکھرے نظر آتے ہیں، مَرد و خواتین، بچّے، بوڑھے سب ہی نئے جوڑے زیبِ تن کیے ہوتے ہیں اور خوشیاں مناتے ہیں۔عید کی کوئی بھی خوشی میٹھے کے بغیر ناممکن ہے اس لیے  مہمانوں کو روایتی شیرخُرما پیش کیا جائے، جس کی ترکیب بھی آسان ہے۔

اجزاء: سویّاں چار کپ، دودھ ایک کلو، چھوہارے 7 سے 8 عدد( باریک کاٹ لیں)، بادام 10عدد، پستے 10عدد، سیاہ کشمش آدھا کپ، گھی 2 کھانے کے چمچ، ہری الائچی 6 عدد، لونگ 4 عدد، چینی حسبِ ذائقہ۔

ترکیب: سب سے پہلے دودھ گرم کریں اور اُس میں چینی ملا کے اس قدرپکائیں کہ وہ خُوب گاڑھا ہوجائے، اب اِس میں چھوہارے ڈال کر کچھ دیر مزید پکائیں، آنچ دھیمی کردیں۔دوسرے چولھے پر ایک برتن میں گھی ڈالیں اورپھر سبز الائچی اور لونگ شامل کرکے اتنی دیر پکائیں کہ خُوش بُو آنے لگے۔، اس کے بعد بادام، پستہ شامل کرکے ہلکا سا فرائی کرکے ایک طرف رکھ دیں۔اب ایک اور پین لیں اور اُس میں سویّوں کو ہاتھوں سے کچل کر ڈالنے کے بعد گولڈن براؤن ہونے تک پکائیں، اس کے بعد سیاہ کشمش شامل کر کے درمیانی آنچ پر مزید پکائیں۔اب اس مرکب میں چھوہاروں کے ساتھ پکا ہوا دودھ، اور بادام پستے کا قوام بھی شامل کردیں، خُوش بُو کے لیے تھوڑا سا کیوڑا شامل کرکے بیس منٹ تک پکائیں، لیجیے، مزے دار شیرخُرما تیار ہے۔

.

ذریعہ: Nawaiwaqt

پڑھیں:

اسرائیل نے بربریت کی انتہا کردی؛ غزہ امدادی کشتی ضبط کرکے رضاکاروں کو یرغمال بنالیا

اسرائیلی فوج نے عالمی شہرت یافتہ ماحولیاتی رضا کار گریٹا تھنبرگ کی قیادت میں امدادی سامان سے لدی کشتی کو غزہ جانے سے روک کر جبری طور پر تحویل میں لے لیا۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق یہ کشتی اسرائیلی بحری ناکہ بندی کے خطرے کے باوجود غزہ کے بھوک سے موت کے منہ میں جاتے فلسطینیوں کے لیے امدادی اشیا لے کر جا رہی تھی۔ جس میں چاول اور بچوں کا فارمولا دودھ بھی شامل تھا۔

کشتی پر عالمی شہرت یافتہ ماحولیاتی رضاکار خاتون گریٹا تھنبرگ سمیت برازیل، فرانس، جرمنی، نیدرلینڈز، اسپین، سویڈن اور ترکیہ کے شہری سوار تھے۔

اسرائیلی وزارت خارجہ نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر ایک بیان میں کہا کہ گریٹا اور دیگر افراد نے ایک ٹرک سے بھی کم امدادی سامان لے کر سستی شہرت کے لیے میڈیا پر ڈراما رچانے کی کوشش کی۔

انھوں نے مزید کہا کہ حالانکہ اسرائیل نے صرف 2 ہفتوں میں 1,200 سے زائد امدادی ٹرک غزہ میں داخل کیے اور غزہ ہیومینیٹیرین فاؤنڈیشن نے تقریباً 1 کروڑ 10 لاکھ کھانے کے پیکیجز شہریوں تک پہنچائے ہیں۔

اسرائیلی وزرت خارجہ کے بیان میں کہا گیا ہے کہ غزہ کو امداد پہنچانے کے کئی طریقے موجود ہیں لیکن ان میں انسٹاگرام سیلفیاں شامل نہیں ہیں۔

قبل ازیں اسرائیلی فوج نے میڈلین نامی امدادی کشتی کو کھلے سمندر میں روک کر نہ صرف ضبط کرلیا بلکہ 12 رضاکاروں کو بھی غیر قانونی طور پر تحویل میں لے لیا۔

اسرائیلی میڈیا کے مطابق "میڈلین" نامی امدادی کشتی کو رضاکاروں سمیت اب اشدود بندرگاہ لے جایا جا رہا ہے، جو غزہ سے تقریباً 27 کلومیٹر شمال میں واقع ہے۔

اسرائیلی وزارت خارجہ نے کہا ہے کہ امدادی کشتی محفوظ طریقے سے اسرائیل کے ساحل کی جانب گامزن ہے اور اس کے تمام مسافروں کو جلد ان کے آبائی ممالک واپس بھیج دیا جائے گا۔

اس واقعے کی فوٹیج بھی جاری کی گئی ہے جس میں اسرائیلی فوجیوں کو کشتی پر موجود کارکنوں کو سینڈوچ اور پانی فراہم کرتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔

ادھر فریڈم فلوٹیلا کولیشن (FFC) نے ٹیلیگرام پر ایک پیغام میں کہا ہے کہ "میڈلین" سے رابطہ منقطع ہو چکا ہے۔ انہوں نے ایک تصویر بھی پوسٹ کی ہے جس میں کارکنوں کو لائف جیکٹس پہنے اور ہاتھ بلند کیے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔

فریڈم فلوٹیلا کولیشن کے مطابق یہ پُرامن سول جہاز بین الاقوامی پانیوں میں سفر کر رہا تھا جس میں کسی کے پاس کوئی اسلحہ بھی نہیں تھا۔

انھوں نے اسرائیل کے اقدام کو غیر قانونی قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ انسانی حقوق کے محافظوں پر تشدد اور ان کی آواز کو دبانے کی کوشش ہے۔

دوسری جانب اسرائیل کا مؤقف ہے کہ غزہ پر بحری ناکہ بندی کا مقصد حماس کے جنگجوؤں کو اسلحہ کی فراہمی روکنا ہے۔

اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے سربراہ وولکر ترک نے کہا تھا کہ فلسطینیوں کو "انتہائی افسوسناک انتخاب" کا سامنا ہے یا تو بھوک سے مر جائیں یا خوراک حاصل کرنے کی کوشش میں گولیوں کا نشانہ بنیں۔

اسرائیل نے حال ہی میں تین ماہ کی زمینی ناکہ بندی کے بعد غزہ میں محدود امداد کی اجازت دینا شروع کی ہے، تاہم یہ امداد اسرائیل اور امریکہ کی حمایت یافتہ "غزہ ہیومینیٹیرین فاؤنڈیشن" کے ذریعے تقسیم کی جا رہی ہے، جس پر کئی انسانی حقوق کی تنظیموں نے اعتراض کیا ہے۔

یاد رہے کہ 2010 میں اسرائیلی کمانڈوز نے ترک جہاز "ماوی مرمارا" پر دھاوا بولتے ہوئے 10 ترک کارکنوں کو ہلاک کر دیا تھا، جو غزہ کی جانب امدادی سامان لے جا رہے تھے۔

 

متعلقہ مضامین

  • اسرائیل نے بربریت کی انتہا کردی؛ غزہ امدادی کشتی ضبط کرکے رضاکاروں کو یرغمال بنالیا
  • پاکستان کے حلوہ پوری اورسری پائے دنیا کے 100 بہترین ناشتوں کی فہرست میں شامل
  • امداد لے کر غزہ پہنچے فریڈم فلوٹیلا پر ڈرونز سے حملہ
  • افغانستان سے مذاکرات میں کے پی کو بھی شامل کیا جائے، علی امین گنڈا پور
  • بکرےیا گائے کا گھی اور تیل کے بغیر مزیدار گوشت بنانے کا طریقہ جانیں؟
  • بغیر گھی اور تیل کے بکرے/ گائے کا مزیدار گوشت بنانے کا طریقہ جانیں؟
  • عید الاضحیٰ پر عائزہ خان اور دانش تیمور کی خوبصورت تصاویر وائرل
  •  تین جڑواں سعودی بھائیوں نے حاجیوں کی خدمت کرکے دل جیت لئے
  • ثنا جاوید اور شعیب ملک کی عید کی تصاویر نے سب کی توجہ سمیٹ لی
  • کامیاب حج سیزن پر سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کا مملکت کو خراج تحسین