مشیر اطلاعات خیبر پختونخوا کا اپنے ایک بیان میں کہنا تھا کہ کرم میں راستوں کو مزید محفوظ بنانے کے لیے فریقین کے درمیان معاہدہ طے پایا ہے، یہ معاہدہ کوہاٹ امن جرگے کے بڑے معاہدے کے تحت ایک ذیلی معاہدہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ معاہدے کا بنیادی مقصد ٹل - پاراچنار شاہراہ کو محفوظ بنانا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ مشیر اطلاعات خیبر پختونخوا بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے کہا ہے کہ کرم میں قیامِ امن کے لیے وزیرِاعلیٰ علی امین گنڈاپور کے سنجیدہ اقدامات رنگ لا رہے ہیں۔ بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے کہا کہ کرم میں راستوں کو مزید محفوظ بنانے کے لیے فریقین کے درمیان معاہدہ طے پایا ہے، یہ معاہدہ کوہاٹ امن جرگے کے بڑے معاہدے کے تحت ایک ذیلی معاہدہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ معاہدے کا بنیادی مقصد ٹل - پاراچنار شاہراہ کو محفوظ بنانا ہے، وزیرِ اعلیٰ کی قیادت میں خیبر پختونخوا حکومت صدی سے زائد پرانے تنازع کے مستقل حل کی جانب تیزی سے پیش رفت کر رہی ہے۔

بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے کہا کہ کوہاٹ امن معاہدے کے تحت کرم کو بنکرز اور اسلحے سے پاک کیا جا رہا ہے، دونوں فریقین کے تقریباً 900 بنکرز اب تک مسمار کیے جا چکے ہیں۔ مشیر اطلاعات خیبر پختونخوا نے کہا کہ بنکرز کی مسماری کے بعد اسلحہ جمع کرانے کا عمل شروع کیا جائے گا، ضلع کرم میں مستقل قیامِ امن کے لیے بنکرز اور اسلحے کا خاتمہ ناگزیر ہے۔ بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے کہا کہ وزیرِ اعلیٰ علی امین گنڈاپور خود تمام معاملات کی نگرانی کر رہے ہیں۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے کہا خیبر پختونخوا نے کہا کہ کے لیے

پڑھیں:

سہیل آفریدی کے سیاسی قائدین سے رابطے‘ قیام امن کیلئے مل کر چلنے کی پیشکش 

  پشاور (بیورو رپورٹ) خیبر پی کے میں بڑی مثبت سیاسی پیش رفت سامنے آئی ہے۔ وزیراعلیٰ محمد سہیل آفریدی نے صوبے میں امن و امان کی صورتحال کے حوالے سے مختلف سیاسی جماعتوں کے قائدین سے ٹیلیفونک رابطے کئے اور صوبائی اسمبلی کی اِن ہاؤس کمیٹی کے تحت تمام سیاسی جماعتوں کے قائدین پر مشتمل جرگہ بلانے کا فیصلہ کیا گیا۔ وزیر اعلیٰ سہیل آفریدی نے بتایا کہ انہوں نے صوبے کے دیگر سیاسی رہنماؤں، جن میں مولانا فضل الرحمن، سراج الحق، امیر مقام، آفتاب شیرپاؤ اور محمد علی شاہ باچا شامل ہیں، سے بھی رابطے کیے ہیں۔ ان تمام رہنماؤں سے صوبے کی امن و امان کی صورتحال پر تفصیلی گفتگو ہوئی۔ وزیر اعلیٰ کا کہنا تھا کہ صوبے میں امن کے قیام پر کوئی دو رائے نہیں، امن و استحکام حکومت کی اولین ترجیح ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اختلافِ رائے جمہوریت کا حسن ہے مگر امن سب کا مشترکہ ہدف ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ سپیکر صوبائی اسمبلی کی جانب سے تمام سیاسی رہنماؤں کو باضابطہ طور پر اے پی سی میں شرکت کی دعوت دی جائے گی۔ وزیر اعلیٰ نے اس عزم کا اظہار کیا کہ تمام فریقین کو ساتھ لے کر صوبے میں پائیدار امن اور استحکام یقینی بنایا جائے گا۔

متعلقہ مضامین

  • سندھ طاس معاہدے کی معطلی سے پاکستان میں پانی کی شدید قلت کا خطرہ، بین الاقوامی رپورٹ میں انکشاف
  • سہیل آفریدی کے سیاسی قائدین سے رابطے‘ قیام امن کیلئے مل کر چلنے کی پیشکش 
  • امریکا بھارت دفاعی معاہد ہ حقیقت یا فسانہ
  • دہشتگردی پاکستان کیلئے ریڈ لائن ، اسپر کوئی سمجھوتہ نہیں ہو گا، بیرسٹر دانیال
  • سہیل آفریدی کے سیاسی قائدین سے رابطے، قیام امن کیلئے ملکر چلنے کی پیشکش
  • حیران کن پیش رفت،امریکا نے بھارت سے10سالہ دفاعی معاہدہ کرلیا
  • برطانیہ اور قطر کے درمیان نئے دفاعی معاہدے پر دستخط
  • امریکا اور بھارت نے 10 سال کے لیے دفاعی معاہدہ کرلیا
  • قطر اور برطانیہ کے درمیان نئے دفاعی معاہدے پر دستخط
  • عدلیہ آئین کے تحفظ کے لیے کردار ادا کرے، علی امین گنڈا پور