کرم میں قیام امن کیلئے علی امین گنڈا پور کے اقدامات رنگ لا رہے ہیں، بیرسٹر سیف
اشاعت کی تاریخ: 30th, March 2025 GMT
مشیر اطلاعات خیبر پختونخوا کا اپنے ایک بیان میں کہنا تھا کہ کرم میں راستوں کو مزید محفوظ بنانے کے لیے فریقین کے درمیان معاہدہ طے پایا ہے، یہ معاہدہ کوہاٹ امن جرگے کے بڑے معاہدے کے تحت ایک ذیلی معاہدہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ معاہدے کا بنیادی مقصد ٹل - پاراچنار شاہراہ کو محفوظ بنانا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ مشیر اطلاعات خیبر پختونخوا بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے کہا ہے کہ کرم میں قیامِ امن کے لیے وزیرِاعلیٰ علی امین گنڈاپور کے سنجیدہ اقدامات رنگ لا رہے ہیں۔ بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے کہا کہ کرم میں راستوں کو مزید محفوظ بنانے کے لیے فریقین کے درمیان معاہدہ طے پایا ہے، یہ معاہدہ کوہاٹ امن جرگے کے بڑے معاہدے کے تحت ایک ذیلی معاہدہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ معاہدے کا بنیادی مقصد ٹل - پاراچنار شاہراہ کو محفوظ بنانا ہے، وزیرِ اعلیٰ کی قیادت میں خیبر پختونخوا حکومت صدی سے زائد پرانے تنازع کے مستقل حل کی جانب تیزی سے پیش رفت کر رہی ہے۔
بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے کہا کہ کوہاٹ امن معاہدے کے تحت کرم کو بنکرز اور اسلحے سے پاک کیا جا رہا ہے، دونوں فریقین کے تقریباً 900 بنکرز اب تک مسمار کیے جا چکے ہیں۔ مشیر اطلاعات خیبر پختونخوا نے کہا کہ بنکرز کی مسماری کے بعد اسلحہ جمع کرانے کا عمل شروع کیا جائے گا، ضلع کرم میں مستقل قیامِ امن کے لیے بنکرز اور اسلحے کا خاتمہ ناگزیر ہے۔ بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے کہا کہ وزیرِ اعلیٰ علی امین گنڈاپور خود تمام معاملات کی نگرانی کر رہے ہیں۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے کہا خیبر پختونخوا نے کہا کہ کے لیے
پڑھیں:
شام اسرائیل کے ساتھ 1974 کے معاہدے کی بحالی کیلئے امریکا سے تعاون پر آمادہ
شام اسرائیل کے ساتھ 1974 کے معاہدے کی بحالی کیلئے امریکا سے تعاون پر آمادہ WhatsAppFacebookTwitter 0 4 July, 2025 سب نیوز
دمشق (آئی پی ایس )شام نے کہا ہے کہ وہ اسرائیل کے ساتھ 1974 کے علیحدگی کے معاہدے کو دوبارہ نافذ کرنے کے لیے امریکا سے تعاون پر آمادہ ہے۔عالمی خبر رساں ادارے اے ایف پی کی رپورٹ کے مطابق شام کے وزیرخارجہ اسد الشیبانی نے اپنے امریکی ہم منصب مارکو روبیو کے ساتھ فون کال کے بعد جاری کیے گئے ایک بیان میں، شام کی امریکا کے ساتھ 1974 کے علیحدگی کے معاہدے کی طرف واپسی کے لیے تعاون کی خواہش کا اظہار کیا۔
واشنگٹن، شام اور اسرائیل کے درمیان تعلقات کو معمول پر لانے کے لیے سفارتی کوششیں کر رہا ہے، گزشتہ ہفتے ایلچی تھامس بیراک نے کہا تھا کہ اب دونوں کے درمیان امن کی ضرورت ہے۔نیویارک ٹائمز سے بات کرتے ہوئے تھامس بیراک نے اس ہفتے تصدیق کی کہ شام اور اسرائیل اپنے سرحدی تنازع کو ختم کرنے کے لیے امریکا کی ثالثی میں بامعنی بات چیت کر رہے ہیں۔
دسمبر میں شام کے طویل عرصے سے حکمران بشار الاسد کے اقتدار سے ہٹائے جانے کے بعد، اسرائیل نے اپنی فوجیں اقوام متحدہ کے زیر نگرانی اس زون میں تعینات کر دی تھیں جو شامی اور اسرائیلی افواج کو الگ کرتا ہے۔اسرائیل نے شام میں فوجی اہداف پر سیکڑوں فضائی حملے بھی کیے ہیں اور شام کے جنوب میں گہرائی تک دراندازی بھی کی ہے۔
شام اور اسرائیل تکنیکی طور پر 1948 سے حالت جنگ میں ہیں، اسرائیل نے 1967 کی عرب-اسرائیلی جنگ کے دوران گولان کی پہاڑیوں کا تقریبا دو تہائی حصہ شام سے فتح کرکے اسے 1981 میں ضم کر لیا تھا مگر بین الاقوامی برادری کے بیشتر حصے نے اسرائیل کے اس اقدام کو تسلیم نہیں کیا تھا۔
1973 کی جنگ کے ایک سال بعد، دونوں ممالک نے ایک معاہدہ کیا، اس معاہدے کے حصے کے طور پر، اسرائیلی مقبوضہ علاقے کے مشرق میں 80 کلومیٹر (50 میل) طویل اقوام متحدہ کے زیر نگرانی بفر زون بنایا گیا تھا، جو اسے شام کے زیر کنٹرول علاقے سے الگ کرتا ہے۔ اسرائیلی وزیر خارجہ گیڈون سار نے پیر کو کہا کہ ان کے ملک کو شام اور پڑوسی ملک لبنان کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لانے میں دلچسپی ہے، تاہم انہوں نے مزید کہا کہ گولان کی پہاڑیاں کسی بھی مستقبل کے امن معاہدے کے تحت ریاست اسرائیل کا حصہ رہیں گی۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرصنعتی پالیسی کی سفارشات مکمل، وزیراعظم کے ویژن کے تحت عملدرآمد کا آغاز صنعتی پالیسی کی سفارشات مکمل، وزیراعظم کے ویژن کے تحت عملدرآمد کا آغاز بھارتی فوج کے نائب سربراہ کا پاکستان کی عسکری برتری کا اعتراف گمراہ کن تشہیر: اپیلٹ ٹربیونل کمپٹیشن کمیشن کا پریما ملک کے خلاف فیصلہ برقرار، جرمانہ میں کمی کر دی اسرائیلی جارحیت ناقابل قبول ہے؛ اولین ترجیح غزہ میں مستقل جنگ بندی ہے؛ سعودی عرب ہمارا کوئی رکن کہیں نہیں جارہا، بجٹ پاس نہ کرتے تو ہماری حکومت ختم ہوجاتی، علی امین گنڈا پور سواں گارڈن سوسائٹی کے صدر رضا گوندل سمیت منیجمنٹ کمیٹی عہدے سے فارغCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم