پاکستان کو معاشی اور دہشتگردی جیسے سنگین چیلنجز کا سامنا ہے: بلاول بھٹو
اشاعت کی تاریخ: 31st, March 2025 GMT
چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری— فائل فوٹو
چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ عید خوشی، شکر گزاری اور مُسرت کا تہوار ہے۔
بلاول بھٹو زرداری نے عید الفطر کے موقع پر اپنے خصوصی پیغام میں پوری اُمّت مسلمہ اور بالخصوص پاکستان کے عوام کو مبارکباد پیش کی ہے۔
انہوں نے کہا کہ عید ہمیں ہمدردی، بھائی چارے اور ضرورت مندوں کا ساتھ دینے کی اہمیت سکھاتی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ امریکا میں ہونے والے قومی دعائیہ ناشتے کی تقریب میں دنیا بھر سے اہم ترین شخصیات موجود تھیں، تقریب میں امریکی صدر نے خطاب کیا۔
چیئرمین پی پی پی نے کہا کہ پاکستان کو اس وقت سنگین چیلنجز کا سامنا ہے جن میں معاشی اور دہشت گردی جیسے خطرات شامل ہیں، جو ہمارے ملک کے امن و استحکام کے لیے نقصان دہ ہیں، تاہم پیپلز پارٹی ہمیشہ انتہا پسندی اور انتشار کی قوتوں کے خلاف ڈتی رہی ہے۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: بلاول بھٹو
پڑھیں:
فوجی اور آبی جارحیت پر عالمی برادری بھارت کا محاسبہ کرے،بلاول بھٹو زرداری
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
لندن: پاکستانی سفارتی مشن اور پارلیمانی وفد کے سربراہ بلاول بھٹو نے عالمی برادری سے بھارت کے محاسبے کا مطالبہ کردیا۔
پاکستان کے پارلیمانی وفد کی لندن میں قائم چیٹھم ہاوٴس آمد ہوئی جہاں بلاول بھٹو زرداری کی قیادت میںپاکستان کے پارلیمانی وفد کی لندن میں قائم چیٹھم ہاوٴس میں برطانوی تھنک ٹینک اور پالیسی سازوں سے اہم ملاقات کی۔ بلاول بھٹو زرداری اور دیگر ارکان نے جنوبی ایشیا میں حالیہ کشیدگی پر پاکستان کے نقطہ نظر سے آگاہ کیا جبکہ وفد نے بھارت کی بلا اشتعال فوجی جارحیت اور آبی دہشت گردی پر تشویش کا اظہار کیا۔
اراکین سے گفتگو کرتے ہوئے بلاول بھٹو نے کہا کہ بھارت کی بلا اشتعال فوجی جارحیت علاقائی استحکام کے لیے خطرہ ہے، بھارت کے اقدامات پاکستان کی خودمختاری، بین الاقوامی قانون اور اقوام متحدہ کے چارٹر کی صریح خلاف ورزی ہیں۔
بلاول بھٹو زرداری نے بھارت کی طرف سے سندھ طاس معاہدہ کومعطل کرنے کی شدید مذمت کی اور کہا کہ پانی کو ہتھیار بنانا بین الاقوامی اصولوں کو مجروح اور ایک خطرناک مثال قائم کرتا ہے، عالمی برادری تشویشناک پیش رفت کا نوٹس لے اور بھارت کے اقدامات کا محاسبہ کرے۔
ان کا کہنا تھا کہ جموں و کشمیرکا تنازع خطے کے پائیدار امن اور استحکام میں بنیادی رکاوٹ ہے، عالمی برادری بامعنی مذاکرات کی حمایت کرے اور بین الاقوامی وعدوں اور انسانی حقوق کے احترام کو یقینی بنائے۔