ہر قسم کی سیاست سے بالاتر ہوکر سیلاب زدگان کی بحالی کا کام کرنا ہے: پرویز اشرف
اشاعت کی تاریخ: 19th, September 2025 GMT
لاہور+ چنیوٹ (نامہ نگار، نوائے وقت رپورٹ) سابق وزیر اعظم اور پاکستان پیپلز پارٹی وسطی پنجاب کے صدر راجہ پرویز اشرف نے کہا ہے کہ سیاسی پوائنٹ سکورنگ کیلئے بڑا وقت پڑا ہے۔ اس وقت سب ملکر متاثرین کی مدد کریں، سیلاب زدگان اور کاشتکاروں کو پاؤں پر کھڑا کرنا پہلی ترجیح ہونی چاہیے۔ ہر قسم کی سیاست سے بالا تر ہو کر سیلاب زدگان کی بحالی کا کام کرنا اور زرعی پالیسی کو نئے سرے سے مرتب کرنا پڑے گا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جنرل سیکرٹری حسن مرتضی، سینئر نائب صدر رانا فاروق سعید، سیکرٹری اطلاعات شہزاد سعید چیمہ، ڈویژنل صدر سید عنایت علی شاہ، رائے شاہ جہاں بھٹی کے ساتھ چنیوٹ کے موضع بابو رائے، ہرسا بلہ، کالونی جنڈ والا، اڈہ پٹھانکوٹ، موضع ساہمل اور موضع بلڑھکا میں متاثرہ خاندانوں میں 500 راشن بیگز اور خیمے تقسیم کرنے سے قبل میڈیا سے گفتگو اور موضع ساہمل میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر احسن رضوی، ارشد جٹ، نعیم دستگیر، افتخار شہزادہ، عظمی اوشو ناصر، فرزند راجہ، فیاض بھٹی، حسن اشرف بھٹی، رائو بابر جمیل، سید علی رضا زیدی، کلیم علی امیر، اظہر خان کے علاوہ متاثرین سیلاب کی کثیر تعداد بھی موجود تھی۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
پڑھیں:
سیلاب متاثرین کی بحالی اور ٹیکس ہدف پورا کرنے کیلئے منی بجٹ لانے کا امکان
اسلام آباد/لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 17 ستمبر2025ء)سیلاب متاثرین کی بحالی اور ٹیکس ہدف پورا کرنے کیلئے منی بجٹ لانے کا امکان ہے،مجوزہ منی بجٹ لگژری گاڑیوں، سگریٹس اور الیکٹرانک سامان پر اضافی ٹیکس کی تجویز ہے، درآمدی اشیا ء پر جون میں کم کی گئی ریگولیٹری ڈیوٹی کے برابر لیوی لگائی جاسکتی ہے۔(جاری ہے)
نجی ٹی وی کے مطابق حکام ایف بی آر کے مطابق الیکٹرانکس اشیا ء پر 5 فیصد لیوی زیرغور ہے،قیمت کی حد طے ہونا باقی ہے، منی بجٹ میں 1800 سی سی اور اس سے زائد انجن والی لگژری گاڑیوں پر لیوی کی تجویز تاہم اضافی ٹیکس لگانے کیلئے آئی ایم ایف سے اجازت درکار ہوگی۔
مجوزہ منی بجٹ سے کم از کم 50 ارب روپے اکٹھے کرنے کا ہدف ہے۔سگریٹ کے ہر پیکٹ پر 50 روپے لیوی عائد کرنے کی بھی تجویز ہے۔ لیوی صوبوں کے ساتھ شیئر نہیں ہوگی، آمدن براہ راست مرکز کو ملے گی۔ایف بی آر کے مطابق اگست میں ٹیکس وصولی میں 50 ارب روپے شارٹ فال ہوا، اگست میں 951 ارب ہدف کے مقابلے 901 ارب روپے ٹیکس جمع ہوا، جولائی تا اگست ٹیکس ریونیو میں قریبا 40 ارب روپے کمی آئی۔رواں سال ٹیکس وصولی کا مجموعی ہدف 14 ہزار 131 ارب روپے مقرر ہے تاہم سیلاب، بجلی و گیس کا کم استعمال اور کاروباری سرگرمیوں میں سستی کی وجہ سے ایف بی آر کو ٹیکس شارٹ فال کا سامنا ہے۔