گورنر پنجاب کی کسانوں سے ملاقات، سیلاب سے متاثرہ فصلوں اور مالی مشکلات پر تبادلہ خیال
اشاعت کی تاریخ: 2nd, November 2025 GMT
سٹی42: گورنر پنجاب سردار سلیم حیدر خان نے پنجاب کسان بورڈ کے دفتر کا دورہ کیا جہاں چیئرمین کسان بورڈ پنجاب میاں محمد اجمل نے ان کا پرتپاک استقبال کیا۔ گورنر پنجاب نے کسانوں کے وفد سے ملاقات کی اور ان کے مسائل پر بھی تفصیلی تبادلہ خیال کیا۔
اس موقع پر گورنر پنجاب نے کہا کہ پیپلز پارٹی کے دورِ حکومت میں کسانوں کو گندم کی پوری قیمت ادا کی گئی تھی۔ موجودہ سیلابی صورتحال نے کسانوں کی فصلوں کو شدید نقصان پہنچایا ہے، جس کے باعث وہ مالی مشکلات کا شکار ہیں، لہٰذا حکومت کو کسانوں کا ساتھ دینا چاہئے۔
لاہور :ڈمپر نے موٹر سائیکل کو کچل دیا، 3 افراد جاں بحق
سردار سلیم حیدر خان کا کہنا تھا کہ کسان اپنا خون پسینہ بہا کر ہمیں گندم مہیا کرتے ہیں، اس لیے اُن کی فلاح اولین ترجیح ہونی چاہئے۔ زراعت میں جدید مشینری کا استعمال وقت کی اہم ضرورت ہے، تاکہ پیداوار میں اضافہ اور نقصانات میں کمی لائی جا سکے۔
انہوں نے مزید کہا کہ حکومت کی اولین ترجیح ملک میں معاشی استحکام لانا ہے اور کسان اس ہدف کے حصول میں بنیادی کردار ادا کرتے ہیں۔
کسان وفد نے ملاقات میں مطالبہ کیا کہ حکومت گندم اور آٹے کی ترسیل پر پابندی ختم کرے تاکہ منڈیوں میں رسائی آسان ہو۔ کسانوں نے بتایا کہ سیلابی ریلوں میں ان کی جمع پونجی، مال مویشی اور گندم بہہ گئی ہے جبکہ دور دراز کے علاقوں کے کسان شہروں تک پہنچنے سے قاصر ہیں۔
موٹرسائیکل فلائی اوور سے نیچے گر گئی،سوارموقع پر جاں بحق
کسانوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ انہیں گندم کی پوری قیمت ادا کی جائے تاکہ ان کی محنت ضائع نہ ہو۔
ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: سٹی42 گورنر پنجاب
پڑھیں:
رواں سال 22لاکھ ایکڑ اراضی پر گندم کی کاشت کی جائے گی: وزیراعلیٰ سندھ
فائل فوٹووزیرِ اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ رواں سال صوبۂ سندھ میں 22 لاکھ ایکڑ اراضی پر گندم کی کاشت کی جائے گی۔
کراچی میں وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کی صدارت میں گندم کے آبادگاروں کے لیے سپورٹ پروگرام پر اہم اجلاس ہوا۔
اجلاس میں وزیراعلیٰ سندھ نے بتایا کہ سندھ حکومت نے گندم کی پیداوار میں اضافے کے لیے 55 ارب روپے کا خصوصی پیکیج منظور کیا ہے۔
اُنہوں نے مزید کہا کہ گندم کی بوائی شروع ہو چکی ہے اور اس کے لیے یوریا اور ڈی اے پی کھاد کی بروقت فراہمی نہایت ضروری ہے، 4 لاکھ 12 ہزار چھوٹے کاشتکاروں کو یوریا اور ڈی اے پی کھاد فراہم کی جا رہی ہے تاکہ بروقت کاشت ممکن ہو سکے۔
وزیرِ اعلیٰ سندھ نے ہدایت کی کہ چھوٹے کاشتکاروں کو فوری مالی امداد کی رقم منتقل کی جائے تاکہ فصل کی بوائی کے عمل میں کسی قسم کی تاخیر نہ ہو۔
اِن کا کہنا تھا کہ کسانوں کی زمین کے ریکارڈ کی تصدیق کے لیے ایک خصوصی موبائل ایپ تیار جبکہ ڈیش بورڈ کو خودکار ایس ایم ایس سروس سے منسلک کر دیا گیا ہے۔