عید کے تیسرے دن بھی موج مستی و دعوتوں کا سلسلہ عروج پر
اشاعت کی تاریخ: 2nd, April 2025 GMT
عید کا تیسرا دن بھی موج مستی اور دعوتوں کا سلسلہ عروج پر رہا۔
اسلام آباد میں پشتون نوجوانوں کا پشتو میوزک پر رقص کیا تو وہاں موجود دیگر افراد بھی محظوظ ہوئے بغیر نہ رہ سکے۔
مری میں بھی سیاحوں کا رش رہا اور سیاحتی مقام کی سیر کےلیے 40 ہزار گاڑیاں پہنچ گئيں جبکہ سوات کے سیاحتی مقامات پر بھی سیاحوں کی آمد کا سلسلہ بھی جاری رہا۔
لاہور میں شہریوں کی بڑی تعداد نے عید کا دن پارکوں میں گزارا۔ کوئٹہ کے مختلف علاقوں میں عید میلوں کا اہتمام کیا گیا جہاں بچے جھولوں سے لطف اندوز ہوئے۔
سندھ میں کینجھر جھیل پر سیاحوں کی بڑی تعداد سیر و تفریح کےلیے پہنچی، سیاح اپنے ہمراہ بریانی اور تکے ساتھ لائے اور ڈٹ کر کھانا کھایا، پھر جی بھر کے سوئمنگ کی۔
دادو کے سیاحتی مقام گورکھ ہل پر بھی لوگوں کی بڑی تعداد نے عید کی چھٹی گزاری، تھرپارکر میں ہندو کمیونٹی نے مسلمانوں کے گھر گھر جاکر عید کی مبارک بادی دی اور مٹھائی کا تحفہ دیا۔
.ذریعہ: Jang News
پڑھیں:
کے پی اسمبلی کی سیکیورٹی پر ہوئے اجلاس کی اندرونی کہانی
آئی جی کے پی ذوالفقار حمید—فائل فوٹوخیبر پختونخوا اسمبلی کی سیکیورٹی سے متعلق گزشتہ روز ہونے والے کمیٹی اجلاس کی اندرونی کہانی سامنے آ گئی۔
ذرائع کے مطابق پشاور میں آئی جی خیبر پختون خوا ذوالفقار حمید نے سیکیورٹی کمیٹی کو بریفنگ میں بتایا کہ پولیس کے پاس وسائل کم ہیں، فوج کے بغیر دہشت گردی پر قابو نہیں پا سکتے، پولیس کی تعداد کم ہے، استعدادِ کار اور صلاحیت کا بھی مسئلہ ہے۔
آئی جی نے بریفنگ میں بتایا کہ پولیس اہلکاروں کی کل تعداد تقریبا 1 لاکھ 30 ہزار ہے، 20 سے 30 فیصد پولیس اہل کار اعلیٰ شخصیات کی سیکیورٹی پر مامور ہیں، دہشت گردی کے خلاف جنگ کے لیے فعال پولیس اہلکاروں کی تعداد تقریباً 80 ہزار رہتی ہے جو کم ہے۔
انہوں نے بریفنگ میں بتایا کہ پولیس کے پاس گاڑیوں کی کمی ہے، دفاتر اور پولیس اسٹیشن تک کم ہیں، سی ٹی ڈی میں اہل کاروں کی تعداد انتہائی کم اور استعدادِ کار کا بھی مسئلہ ہے۔
آئی جی کے پی نے بریفنگ میں شکوہ کیا کہ پولیس کو جدید ٹیکنالوجی سے آراستہ کرنے کے لیے بجٹ بھی ناکافی ہے، ایک کلو میٹر رنگ روڈ کی تعمیر پر آنے والے خرچے سے بھی کم بجٹ پولیس کو دیا جاتا ہے۔