پاکستان میں مہنگائی میں کمی، عوام کے لیے خوشخبری،مارچ میں مہنگائی نچلی ترین سطح پر WhatsAppFacebookTwitter 0 3 April, 2025 سب نیوز

کراچی(آئی پی ایس )پاکستان میں مہنگائی کی شرح مارچ 2025 میں مزیدکم ہوئی ہے۔پاکستان بیورو آف شماریات کے مطابق مارچ 2025 میں مہنگائی کی شرح 0.7 فیصد رہی، جو گزشتہ ماہ 1.5 فیصد تھی۔ایک سال پہلے یعنی مارچ 2024 میں یہ شرح 20.

7 فیصد تھی، یعنی گزشتہ سال کی نسبت مہنگائی میں نمایاں کمی آئی ہے۔

شہری علاقوں میں مہنگائی 1.2 فیصد تک محدود رہی، جو فروری میں 1.8 فیصد تھی جب کہ دیہی علاقوں میں مہنگائی کی شرح جوں کی توں یعنی صفر فیصد رہی۔ مہنگائی میں یہ کمی عوام کے لیے خوش آئند ہے۔مہنگائی میں مسلسل کمی پالیسی سازوں کے لیے خوش آئند ہے۔ اسٹیٹ بینک آف پاکستان کو معیشت کی بحالی اور قیمتوں میں استحکام کے درمیان توازن برقرار رکھنا ہوگا۔ پچھلے ماہ ہونے والے اجلاس میں اسٹیٹ بینک نے شرح سود میں کمی نہ کرنیکا فیصلہ کیا اور اسے 12 فیصد پر برقرار رکھاتاکہ معیشت کو استحکام دیا جاسکے۔

کنزیومر پرائس انڈیکس میں خوراک کا حصہ سب سے زیادہ (34.6فیصد) ہے، جو اب بھی تشویش کا باعث ہے۔ مارچ 2024 میں فوڈ انڈیکس 278.3 ریکارڈ کیا گیا جو سالانہ بنیادوں پر 5.1 فیصد اضافہ ظاہر کرتا ہے۔ماہانہ بنیادوں پر چند اشیا کی قیمتوں میں اضافہ ہوا جن میں ٹماٹر 36 فیصد ، تازہ پھل 19 فیصد اور انڈے 15فیصد مہنگے ہوئے۔ اسی طرح کچھ اشیا سستی ہوئیں، جیسے کہ پیاز 15فیصد، چائے 8 فیصد اور آلو 7 فیصد سستے ہوئے۔

دیگر میں رہائش کے اخراجات میں 2.2 فیصد اضافہ ہوا اور ٹرانسپورٹ کے اخراجات میں 1.2 فیصد کمی ہوئی جب کہ لباس، تعلیم اور صحت کی سہولتوں کے اخراجات میں 11 سے 14 فیصد اضافہ ہوا۔ مہنگائی میں کمی سے عام آدمی کے لیے زندگی کچھ آسان ہوسکتی ہے، مگر خوراک، رہائش اور دیگر ضروریات کی قیمتوں میں اب بھی اضافہ ہو رہا ہے۔ امید ہیکہ حکومت مہنگائی کو مزید کم کرنے کے لیے مزید اقدامات کریگی۔

ذریعہ: Daily Sub News

کلیدی لفظ: مہنگائی میں میں مہنگائی کے لیے

پڑھیں:

خیبرپختونخوا حکومت کا آئندہ بجٹ میں کوئی نیا ٹیکس نافذ کرنے کا کوئی ارادہ نہیں

خیبرپختونخوا حکومت کے مشیر اطلاعات مزمل اسلم نے کہا ہے کہ آئندہ بجٹ میں کوئی نیا ٹیکس نافذ کرنے کا کوئی ارادہ نہیں ہے ان کا کہنا ہے کہ صوبے کی ٹیکس محصولات میں نمایاں اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے مزمل اسلم کے مطابق خیبرپختونخوا کی گزشتہ گیارہ ماہ کی ٹیکس آمدن میں گزشتہ سال کے مقابلے میں چالیس فیصد اضافہ ہوا ہے جبکہ نان ٹیکس آمدن میں بھی پچاس فیصد سے زائد اضافہ دیکھا گیا ہے انہوں نے کہا کہ ٹیکس دہندگان کی تشویش کو مدنظر رکھتے ہوئے واضح کرنا چاہتے ہیں کہ حکومت کا مقصد نیا ٹیکس لگانا نہیں بلکہ موجودہ ٹیکس نیٹ کو وسعت دینا اور ٹیکس وصولی کے عمل کو مزید مؤثر بنانا ہے۔ مزمل اسلم نے یہ بھی بتایا کہ اگلے مالی سال کے لیے حکومت نے ٹیکس آمدن میں مزید چالیس فیصد اضافے کا ہدف مقرر کیا ہے اور اس سلسلے میں بہتر حکمت عملی اپنائی جائے گی تاکہ معاشی ترقی کے ساتھ ساتھ عوام پر بوجھ بھی نہ پڑے

متعلقہ مضامین

  • نیا مالی سال؛ دفاعی بجٹ میں 18 فیصد اضافہ، قرض ادائیگی پر 6200 ارب خرچ ہوں گے
  • مہنگائی تھمی نہیں؛ اشیا کی قیمتوں میں مسلسل اضافے سے عوام سال بھر پریشان رہے
  • حکومت معاشی شرح نمو کا ہدف حاصل کرنے میں ناکام، قومی اقتصادی سروے کل جاری کیا جائے گا
  • چیئرمین سینیٹ اورسپیکر قومی اسمبلی کی تنخواہ میں اضافہ، اب ماہانہ تنخواہ کتنی ہوگی؟ پتہ چل گیا
  • بجٹ 2025-26: سرکاری ملازمین کو تنخواہ اور پنشن میں کتنے اضافے کی توقع رکھنی چاہیے؟
  • سپیکر قومی اسمبلی و چیئرمین سینیٹ کی تنخواہ میں 500 فیصد اضافہ
  • کراچی، عیدالاضحیٰ پر مصنوعی مہنگائی کی روایت برقرار، اشیاء کی قیمتوں میں اضافہ
  • کراچی؛ عید پر مصنوعی مہنگائی کی روایت برقرار، متعدد اشیا کی قیمتوں میں اضافہ
  • ملک میں مہنگائی کی شرح میں معمولی کمی کا رجحان
  • خیبرپختونخوا حکومت کا آئندہ بجٹ میں کوئی نیا ٹیکس نافذ کرنے کا کوئی ارادہ نہیں