کراچی:

وزیراعظم شہباز شریف کی جانب سے بجلی کی قیمتوں میں کمی کے اعلان نے پاکستان اسٹاک ایکسچینج کو نئی بلندیوں تک پہنچادیا۔

عید کی تعطیلات کے بعد جمعرات کو اسٹاک ایکسچینج  میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے 180 ملکوں پر جوابی ٹیرف کے نفاذ کے اثرات اور سرمایہ کاروں میں خدشات وزیر اعظم کے بجلی کے نرخوں میں کمی کی وجہ سے زائل ہوگئے۔

اسٹاک مارکیٹ میں کاروبار کا اختتام 1131.

37 پوائنٹس اضافے سے ایک لاکھ 18ہزار 938.11 پوائنٹس کی سطح پر ہوا جو کے ایس ای-100 انڈیکس کی نئی بلند ترین سطح ہے۔

تعطیلات کے بعد پہلے کاروباری روز کا آغاز ملے جلے رجحان پر ہوا جہاں امریکی صدر کی جانب سے پاکستان سمیت 180 ملکوں پر جوابی ٹیرف کے تجارتی اثرات نے سرمایہ کاروں کو خدشات سے دوچار کردیا، جس سے پاکستان اسٹاک ایکس چینج میں فروخت کا دباؤ دیکھا گیا۔

کاروباری دن کے ابتدائی سیشن میں انڈیکس ایک لاکھ17ہزار 508 پوائنٹس کی کاروباری سیشن کی کم سطح پر بھی دیکھا گیا تاہم وزیر اعظم کی جانب سے بجلی کی قیمتوں میں ریلیف کے اعلان نے مندی کے اثرات زائل کردیے۔

اسٹاک مارکیٹ میں مجموعی طور پر 28 ارب 21 کروڑ 13 لاکھ57 ہزار روپے سے زائد مالیت کے  42کروڑ 27لاکھ سے زائد حصص کا کاروبار ہوا اور مارکیٹ کے مجموعی سرمائے کی مالیت 14کھرب 37 ارب 20کروڑ 8لاکھ 85ہزار روپے کی سطح پر آگئی۔

مجموعی طور پر 452کمپنیوں کے حصص کا کاروبار ہوا جن میں 247کی قیمت میں اضافہ، 154کی قیمت میں کمی جبکہ 51کی قیمتوں میں استحکام رہا۔

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: کی جانب سے

پڑھیں:

پاک بھارت کشیدگی: پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں ٹریڈنگ شدید مندی کاشکار

پاک بھارت کشیدگی کے سبب، آج پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں ٹریڈنگ شدید مندی کاشکار رہی۔ کاروباری ہفتے کےچوتھے روز مارکیٹ میں کاروبار کا آغاز 1 لاکھ 15 ہزار کی حد سے ہوا جو گراوٹ سے 2500 پوائنٹس کی بڑی کمی سے دوچار ہوا۔

 دن بھر شئیرز کی فروخت کے لیے تانتا بندھا رہا۔ اسی سبب ہنڈرڈ انڈیکس کی یومیہ کم ترین سطح 1 لاکھ 14 ہزار 661 پوائنٹس اور یومیہ بلند سطح 1 لاکھ 16 ہزار 568 پوائنٹس رہی۔ دوسری جانب اسٹاک ایکسچینج میں مجموعی طور پر 456 کمپنیوں کے حصص میں کاروبار ریکارڈ کیا گیا جن میں سے صرف 83 کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں اضافہ، 339 کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں کمی اور 34 کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں استحکام ریکارڈ کیا گیا۔

شدید مندی کے سبب کے ایس ای ہنڈریڈ انڈیکس ٹریڈنگ کا اختتام 1.92 فیصد گراوٹ سے 2206 پوائنٹس کمی کے ساتھ 1 لاکھ 15 ہزار 19 پوائنٹس کی سطح سے ہوا جبکہ کے ایس ای 30انڈیکس 691 پوائنٹس کمی سے 35328 پوائنٹس،آل شئیر انڈیکس 1241 پوائنٹس کمی سے 72123 پوائنٹس، کے ایم آئی 30 انڈیکس 3509 پوائنٹس گراوٹ سے 173480 پوائنٹس کی نفسیاتی حد پر بند ہوا۔

اعدادوشمار کے مطابق سرمایہ کاری میں مسلسل انخلا مارکیٹ کیپٹلائزیشن کو 240 ارب روپے کا دھچکا پہنچا گیا جس کے سبب مارکیٹ کیپٹلائزیشن 14 ہزار 340 ارب روپے سے گھٹ کر 14 ہزار 1 سو ارب روپے کی سطح پر آگئی۔ مارکیٹ میں مجموعی طور پر 50 ارب 67 کروڑ مالیت شئیرز کا کاروباری لین دین حجم 24 ارب 48 کروڑ روپے سے زائد رہا جو واضح طور پر اسٹاک سرمایہ کاروں کے دباؤ کی کیفیت کو اجاگر کرتا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

متعلقہ مضامین

  • پاک بھارت کشیدگی: پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں ٹریڈنگ شدید مندی کاشکار
  • پاکستان اسٹاک ایکسچینج : 100 انڈیکس میں 1553 پوائنٹس کی کمی
  • پاکستان اسٹاک مارکیٹ میں شدید مندی ، انڈیکس ایک لاکھ ، 15 ہزار سے نیچے آ گیا
  • پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں بڑی مندی کے ساتھ کاروبار کا آغاز
  • پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں بڑی مندی کے ساتھ کاروبار کا آغاز
  • پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں منفی رجحان، 1553 پوائنٹس کی کمی
  • افغان مہاجرین کے انخلا سے بلوچستان میں کاروباری سرگرمیوں پر کیا اثرات مرتب ہوں گے؟
  • پاکستان سٹاک ایکسچینج میں مندی،100 انڈیکس میں 250 پوائنٹس سے زائد کی کمی،ڈالر بھی مہنگا
  • سونے کی قیمت میں بڑا اضافہ، تاریخ کی نئی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی
  • سونے کی قیمت میں آج بھی ہوش ربا اضافہ، نرخ نئی بلندیوں پر پہنچ گئے