سمندر کے راستے شہریوں کو یورپ بھجوانے والے ریڈ بک کے انتہائی مطلوب ملزم سمیت 3 ایجنٹس گرفتار
اشاعت کی تاریخ: 4th, April 2025 GMT
سمندر کے راستے شہریوں کو یورپ بھجوانے میں ملوث ریڈ بک کے انتہائی مطلوب ملزم سمیت 3 ایجنٹس کو گرفتارکر لیا گیا۔
ترجمان ایف آئی اے گوجرانوالہ کے مطابق ایف آئی اے گجرانوالہ زون نےسمندر کے راستے شہریوں کو یورپ بھجوانے میں ملوث ریڈ بک کے انتہائی مطلوب انسانی اسمگلر سمیت 3 ایجنٹس کو گرفتارکرلیا۔ملزمان کی شناخت محمد عمران، محمد تنویر اور غلام غوث کے نام سے ہوئی۔ملزمان کو گوجرانوالہ اور گجرات کے مختلف علاقوں سے گرفتار کیا گیا۔
گرفتار ملزم محمد عمران نے شہریوں کو سمندر کے راستے اسپین بھجوانے کے لیے 72 لاکھ روپے سے زائد وصول کیے۔ملزم نے شہریوں کو کشتی کے ذریعے غیر قانونی طور پر موریطانیہ سے اسپین سمگل کی کوشش کی۔شہریوں نے کشتی کے ذریعے سفر سے انکار کر دیا اور واپس پاکستان آگئے۔
مزید پڑھیں: ویزا فراڈ ،انسانی اسمگلنگ میں ملوث 3 ملزمان گرفتار
گرفتار ملزم محمد تنویر سال 2019 سے اشتہاری اور نام ریڈ بک کے انتہائی مطلوب انسانی اسمگلرز میں شامل ہے۔ملزم کے خلاف متعدد شہریوں کو ترکی کے راستے یورپ بھجوانے کے مقدمات درج ہیں۔ ملزم غلام غوث نے شہری کو غیر قانونی طریقے سے یونان بھجوانے کی غرض سے 17 لاکھ روپے سے زائد ہتھیائے۔ملزمان شہریوں کو بیرون ملک بھجوانے میں ناکام رہے اور روپوش ہو گئے۔گرفتار ملزمان سے تفتیش کا آغاز کر دیا گیا ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: یورپ بھجوانے شہریوں کو کے راستے
پڑھیں:
کلفٹن پولیس کی بروقت کارروائی، 72 گھنٹوں میں اغوا کی گئی بچی بازیاب، رکشا ڈرائیور گرفتار
کراچی:کلفٹن پولیس نے 72 گھنٹوں کے اندر اغوا کی گئی پانچ سالہ بچی کو بحفاظت بازیاب کر لیا اور ملزم رکشا ڈرائیور کو گرفتار کر لیا۔
ڈسٹرکٹ ساؤتھ پولیس کے ترجمان کے مطابق، یہ واقعہ کلفٹن کے علاقے خیابان شمشیر فیز 5 میں پیش آیا، جہاں بچی کی والدہ کی شکایت پر پولیس نے فوری کارروائی شروع کی۔
مغویہ بچی کی والدہ کے مطابق، ان کی بیٹی 7 سالہ بھائی کے ہمراہ بدر کمرشل سے کھانا کھا کر واپس آرہی تھی، کہ ایک رکشا ڈرائیور نے انہیں سواری کی پیشکش کی۔
مزید پڑھیں: کراچی، ریلوے پولیس کی لانڈھی میں کامیاب کارروائی، مغوی بچی بازیاب
راستے میں، رکشا ڈرائیور نے بچی کے بھائی کو 50 روپے دے کر قریبی دکان سے بسکٹ خریدنے بھیجا اور اسی دوران بچی کو اغوا کر کے فرار ہو گیا۔
پولیس نے واقعہ کی اطلاع ملتے ہی مقدمہ درج کر لیا اور جدید ٹیکنالوجی، سی سی ٹی وی فوٹیجز اور دیگر ذرائع کا استعمال کرتے ہوئے ملزم کی تلاش شروع کر دی اور 72 گھنٹوں کی مسلسل کوششوں کے بعد پولیس نے رکشا ڈرائیور نذیر کو گرفتار کر لیا اور اس کے قبضے سے اغوا میں استعمال ہونے والا رکشا بھی برآمد کر لیا۔
مزید برآں ملزم کے قبضے سے دو جعلی پریس کارڈز بھی برآمد ہوئے ہیں۔
پولیس حکام کا کہنا ہے کہ ملزم سے مزید تفتیش کی جا رہی ہے تاکہ اغوا کی واردات کی مکمل تفصیلات سامنے آئیں اور اس میں دیگر ملوث افراد کا بھی سراغ لگایا جا سکے۔