وزیر توانائی کا 6 بجلی کمپنیوں کی نجکاری کا اعلان
اشاعت کی تاریخ: 4th, April 2025 GMT
اسلام آباد: وزیر توانائی اویس لغاری نے بجلی تقسیم کار کمپنیوں کی نجکاری کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ پہلے مرحلے 3 ڈسکوز کی نجکاری کی جائے گی۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیر توانائی نے کہا کہ چینی پاور پلانٹ مقامی کوئلے پر منتقل کرنے کی بات چیت کر رہے ہیں ، چینی پاور پلانٹ کے قرضے کی ری پروفائلنگ پر بات چیت کر رہے ہیں۔
انہوں نےکہا کہ گردشی قرض میں 339 ارب روپے کی بہتری لائے ہیں، بجلی تقسیم کار کمپنیوں کے نقصانات کم کر کے 145ارب روپے کی بہتری لائے ہیں۔
اویس لغاری کا کہنا تھا کہ پہلے مرحلے میں 3 ڈسکوز کی نجکاری کر رہے ہیں ، ان 3 ڈسکوز میں آئیسکو ،گیپکو اور فیسکو شامل ہیں، دوسرے مرحلے میں لیسکو، سیپکو ، میپکو کی نجکاری کریں گے۔
وزیر توانائی نے کہا کہ بلوچستان میں 55 ارب روپے سے ٹیوب ویلز کوشمسی توانائی پر منتقل کر رہے ہیں، کیپٹو انڈسٹری کو بجلی فراہمی کے لیے سروس معاہدے کر رہے ہیں جبکہ گڈو اور نندی پور پاور پلانٹس کی نجکاری کر رہے ہیں۔
.ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: وزیر توانائی کر رہے ہیں کی نجکاری
پڑھیں:
10سال میں 23 سرکاری اداروں سے قومی خزانے کو 55 کھرب کے نقصان کا انکشاف
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن ) ملک کے 23 سرکاری اداروں (سٹیٹ اونڈ انٹرپرائزز) نے گزشتہ 10 سال کے دوران قومی خزانے کا 55 کھرب روپے (5.19 ارب ڈالرز) کا نقصان کیا ہے اور اس میں اگر صرف قومی ایئرلائن پی آئی اے کی بات کی جائے تو اسے 700 ارب روپے کا نقصان ہوا ہے۔
نجی ٹی وی جیو نیوز کے مطابق یہ ایک ایسا انکشاف ہے جس نے احتساب اور نجکاری کی ضرورت کو ایک مرتبہ پھر اجاگر کیا ہے۔ بدھ کو قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے نجکاری کے اجلاس میں وزیراعظم کے مشیر برائے امور نجکاری محمد علی کی جانب سے پیش کئے گئے اعداد و شمار سرکاری شعبہ جات میں کئی دہائیوں سے پائی جانے والی نا اہلی اور بد انتظامی پروشنی ڈالتے ہیں۔ محمد علی کا کہنا تھا کہ یہ صورتحال نہ صرف ناپائیدار ہے بلکہ ہر ٹیکس دہندہ پر بوجھ ہے۔ رکن قومی اسمبلی فاروق ستار کی زیر صدارت ہوئے اجلاس میں بتایا گیا کہ رواں ماہ مزید ایک ہزار یوٹیلیٹی سٹورز بند کئے جائیں گے، سینکڑوں ملازمین فارغ ہو جائیں گے۔ اس صورتحال سے ملازمین کے حقوق کے تحفظ کی ضرورت اجاگر ہوتی ہے۔
کمیٹی کو بریفنگ دیتے ہوئے اس بات کا انکشاف کیا گیا کہ موجودہ 5500 میں سے صرف 1500 یوٹیلیٹی سٹورز ہی فعال رہیں گے جبکہ مالی لحاظ سے بہتر حالات والے سٹورز کی نجکاری کا منصوبہ موجود ہے۔فاروق ستار کا کہنا تھا کہ ملازمتوں کا تحفظ ریاست کی ذمہ داری ہے۔ انہوں نے خبردار کیا کہ ان اقدامات کی وجہ سے ملازمین کا مستقبل نظر انداز نہیں ہونا چاہئے۔
کمیٹی کو بتایا گیا کہ سٹورز کے 2237 ملازمین کو فارغ کیا جا چکا ہے، گزشتہ مالی سال کے دوران 38 ارب روپے کی سبسڈی کے باوجود یوٹیلیٹی سٹورز کو رواں سال مختص کردہ 60 ارب روپے نہیں دیے گئے۔ پاور ڈویژن کے حکام نے کمیٹی کو بتایا کہ خسارے کا شکار بجلی کی تین تقسیم کار کمپنیاں (سیپکو، حیسکو اور پیسکو) کی نجکاری کیلئے ورلڈ بینک کے ساتھ مشاورت جاری ہے۔
ویڈیو: پاکستانی نوجوانوں کے لیے روزگار ڈھونڈنا آسان ہوگا، حکومت نے ڈیجیٹل یوتھ ہب لانچ کر دیا
مزید :