حماس کی جانب سے اپنے سینئر کمانڈر کی شہادت کی تصدیق
اشاعت کی تاریخ: 5th, April 2025 GMT
حماس نے آج (جمعہ کو) لبنان میں اسرائیلی فضائی حملے میں تحریک کے ایک سینئر کمانڈر کے شہید ہونے کی تصدیق کی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ حماس نے آج (جمعہ) تصدیق کی کہ اس کی ایک سینئر کمانڈر اسرائیل کی فضائی حملے میں لبنان میں شہید ہو گیا ہے۔ فارس نیوز کے مطابق، حماس کی عسکری شاخ کتائب عزالدین القسام نے اعلان کیا کہ حسن احمد فرحات، جو اس تحریک کے اہم کمانڈروں میں سے ایک تھے، آج صبح اسرائیلی فضائی حملے میں جنوب لبنان کے شہر صیدا میں اپنے گھر پر شہید ہو گئے۔ کتائب القسام نے اس حملے کو بزدلانہ قرار دیتے ہوئے بتایا کہ اس حملے میں حسن فرحات کی بیٹی جنان حسن فرحات اور بیٹا حمزہ حسن فرحات بھی شہید ہو گئے۔ ذرائع کے مطابق، حسن فرحات حماس کی مغربی محاذ کی کمان کر رہے تھے۔ کتائب عزالدین القسام نے اس بات پر تاکید کی کہ ایسے دہشت گردانہ حملے انہیں اپنی جہادی سرگرمیاں جاری رکھنے سے نہیں روک سکیں گے، جب تک کہ فلسطینی اپنی زمین پر واپس نہ آئیں اور فلسطین کی آزادی حاصل نہ ہو جائے۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: حسن فرحات حملے میں شہید ہو
پڑھیں:
غزہ سے موصول لاشیں قیدیوں کی نہیں ہیں، اسرائیل کا دعویٰ اور غزہ پر تازہ حملے
یروشلم: اسرائیل نے دعویٰ کیا ہے کہ جمعہ کی شب غزہ سے واپس کیے گئے تین اجسام ان اسرائیلی قیدیوں میں شامل نہیں تھے جو جنگ کے دوران مارے گئے تھے، جبکہ حماس کا کہنا ہے کہ اسرائیل نے نمونے کے تجزیے کے لیے پیشکش مسترد کر دی تھی۔
برطانوی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق، اسرائیلی فوج نے بتایا کہ ریڈ کراس کے ذریعے موصول ہونے والی لاشوں کے فرانزک معائنے سے واضح ہوا کہ یہ قیدیوں کی باقیات نہیں ہیں۔
دوسری جانب حماس کے عسکری ونگ عزالدین القسام بریگیڈز نے وضاحت کی کہ انہیں موصول شدہ لاشوں کی مکمل شناخت نہیں ہو سکی تھی، لیکن اسرائیل کے دباؤ پر انہیں حوالے کیا گیا تاکہ کوئی نیا الزام نہ لگے۔
القسام بریگیڈز نے کہا کہ، ’’ہم نے اجسام اس لیے واپس کیے تاکہ دشمن کی طرف سے کسی جھوٹے دعوے کا موقع نہ ملے‘‘۔
یاد رہے کہ 10 اکتوبر سے جاری امریکی ثالثی میں ہونے والی جنگ بندی کے بعد سے فریقین کے درمیان قیدیوں کی واپسی کا عمل جاری ہے۔ اب تک 20 زندہ قیدی اور 17 لاشیں واپس کی جا چکی ہیں، جن میں 15 اسرائیلی، ایک تھائی اور ایک نیپالی شہری شامل تھے۔
تاہم اسرائیل کا الزام ہے کہ حماس لاشوں کی واپسی میں تاخیر کر رہی ہے، جبکہ حماس کا مؤقف ہے کہ غزہ کی تباہ شدہ عمارتوں کے ملبے میں لاشوں کی تلاش ایک طویل اور پیچیدہ عمل ہے۔
اسی دوران حماس کے سیکیورٹی ذرائع کے مطابق، ہفتے کی صبح اسرائیل نے جنوبی غزہ میں کئی فضائی حملے کیے اور خان یونس کے ساحل کی سمت سے بحری گولہ باری بھی کی۔
غزہ کے شہری دفاعی ادارے کے مطابق، ہفتے کے آغاز میں اسرائیلی فوج کے ایک اہلکار کی ہلاکت کے بعد، اسرائیل نے جنگ بندی کے باوجود اب تک کا سب سے مہلک فضائی حملہ کیا، جس میں 100 سے زائد فلسطینی جاں بحق ہوئے۔