اسلام آباد (خبر نگار خصوصی +نوائے وقت رپورٹ+ اے پی پی) وزیراعظم شہباز شریف نے رمضان ریلیف پیکج کیلئے استعمال ہونے والے ادائیگی کے طریقہ کار کو دیگر سرکاری سکیموں میں بھی اختیار کرنے کی ہدایت کی ہے۔ وزیراعظم کی زیر صدارت رمضان ریلیف پیکج 2025 کے حوالے سے جائزہ اجلاس ہوا، جس میں رمضان ریلیف پیکج کی کامیابیوں پر تفصیلی بریفنگ دی گئی اور بتایا گیا کہ 79 فیصد رقوم انتہائی شفاف طریقے سے مستحقین تک پہنچائی جا چکی ہیں، جبکہ ڈیجیٹل والٹ کے ذریعے 1.
9 ملین کی ادائیگیاں کی گئیں۔ وزیراعظم نے کہا کہ ڈیجیٹل والٹ کے ذریعے شفاف اور آسان طریقے سے رقوم مستحقین تک پہنچائی گئیں، رمضان ریلیف پیکج کے لئے کام کرنے والی حکومتی کور ٹیم اور معاون اداروں کی کاوشیں لائق تحسین ہیں۔ شہبازشریف کا کہنا تھا کہ رمضان ریلیف پیکج کیلئے پہلی بار ڈیجیٹل والٹ متعارف کرایا گیا، رمضان پیکج پورے
پاکستان بشمول گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر کیلئے تھا۔ سٹیٹ بینک، بی آئی ایس پی، پی ٹی اے، نادرا اور دیگر کی کاوشیں لائق تحسین ہیں۔ وزیراعظم نے کہا کہ رمضان ریلیف پیکج کے دوران موصول ہونے والی شکایات کو آئندہ لائحہ عمل بناتے ہوئے مدنظر رکھا جائے، اس ماڈل کو دیگر حکومتی سکیموں میں اپنایا جائے۔ اجلاس میں وفاقی وزراء احسن اقبال، رانا تنویر حسین، احد خان چیمہ، عطاء اللہ تارڑ، شزا فاطمہ، وزیر اعظم کے معاون خصوصی ہارون اختر، گورنر سٹیٹ بینک جمیل احمد، متعلقہ سرکاری افسروں اور رمضان ریلیف پیکج کے حوالے سے معاون نجی کمپنیوں کے نمائندوں نے شرکت کی۔ ادھر وزیراعظم محمد شہباز شریف نے صدر آصف علی زرداری سے ٹیلی فونک رابطہ کیا جس میں انہوں نے آصف زرداری کی صحت سے متعلق نیک خواہشات کا اظہار کیا ہے۔ شہباز شریف نے آصف زرداری کی صحت سے متعلق دریافت کیا، ان کی جلد صحت یابی کے لیے دعا کی۔ اعلامیے کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ اللہ تعالیٰ آپ کو جلد از جلد صحت یاب کرے، پوری قوم آپ کی صحت کے لیے دعاگو ہے۔ اسی طرح ڈپٹی وزیراعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے بلاول کو فون کیا اور صدر زرداری کی خیریت دریافت کی۔ اسحاق ڈار نے صدر زرداری کی جلد اور مکمل صحت یابی کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔ اسحق ڈار نے صدر آصف علی زرداری کو گلدستہ بھی بھجوایا۔ دریں اثنا وزیراعظم محمد شہباز شریف نے میانمار کے سفارت خانے کا دورہ کیا اور زلزلے میں قیمتی جانوں کے نقصان پر اظہار افسوس اور یکجہتی کیا۔ وزیراعظم دفتر کی جانب سے جاری بیان کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف نے میانمار کے سفیر ونا بان سے ملاقات میں زلزلے کے نتیجے میں قیمتی جانی اور مالی نقصان پر اظہار ہمدردی اور یکجہتی کیا۔ شہباز شریف نے کہا کہ میانمار میں حالیہ زلزلے کے نتیجے میں زخمی ہونے والے افراد کی جلد صحتیابی اور متاثرہ خاندانوں کی بحالی کے لیے دعا گو ہیں۔ حکومت پاکستان خیموں، ادویات اور دیگر امدادی سامان پر مشتمل 35 ٹن کی ایک کھیپ خصوصی پرواز کے ذریعے بھجوا چکی ہے اور حسب ضرورت مزید سامان بھی بھجوایا جا رہا ہے۔ پاکستان میانمار کے لیے مشکل کی اس گھڑی میں ہر ممکن مدد کے لیے تیار ہے۔ میانمار کے سفیر نے وزیراعظم کی سفارت خانے آمد اور حکومت پاکستان کی جانب سے بھر پور تعاون پر اظہار تشکر کیا۔ سفیر ونا ہان نے کہا کہ پاکستان اور میانمار دوست ممالک ہیں اور اس مشکل گھڑی میں پاکستان کے تعاون پر میانمار کی قوم آپ کی مشکور ہے۔ ملاقات میں وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطاء اللہ تارڑ اور معاون خصوصی طارق فاطمی شریک تھے۔وزیراعظم محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ پاکستان میں جمہوریت اور جمہوری اقدار کے فروغ میں ذوالفقار علی بھٹو کی خدمات کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔ وزیراعظم آفس کے میڈیا ونگ سے جاری بیان کے مطابق وزیراعظم نے شہید ذوالفقار علی بھٹو کو ان کی 46 ویں برسی پر خراج عقیدت پیش کرتے اپنے پیغام میں کہا کہ ذوالفقار علی بھٹو پاکستان میں جمہوری اقدار کے علمبردار تھے۔ وزیراعظم نے پاکستان سٹاک ایکسچینج ایک ہی دن میں 1800 پوائنٹس بڑھنے اور ایک لاکھ 20 ہزار کی نئی بلند ترین سطح عبور کرنے پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ سٹاک ایکسچینج میں کاروبار کی مثبت سمت حکومت کی معاشی پالیسیوں پر تاجروں اور سرمایہ کاروں کے بڑھتے ہوئے اعتماد کی عکاس ہے۔
ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ:
رمضان ریلیف پیکج
شہباز شریف نے
میانمار کے
زرداری کی
نے کہا کہ
کے لیے
پڑھیں:
شہباز، بہترین، اسٹیبلشمنٹ وزیراعظم کی صلاحیتوں سے خوش
اسلام آباد (نیوز ڈیسک)آرمی چیف کی زیر قیادت موجودہ ملٹری اسٹیبلشمنٹ کو وزیراعظم شہباز شریف کی صلاحیتوں اور کارکردگی پر مکمل اعتماد ہے۔
ایک سینئر ذریعے نے شہباز شریف کو ’’بہترین‘‘ قرار دیا کہ انہوں نے کارکردگی، سخت محنت، انتظامی نظم و ضبط، محتاط سفارت کاری اور پاکستان کی پاور ڈائنامکس کی گہری سمجھ بوجھ سے اسٹیبلشمنٹ کا بھروسہ حاصل کیا ہے۔
ایک ذریعے کے مطابق، موجودہ منقسم سیاسی ماحول اور معاشی چیلنجز کے دور میں وزیراعظم شہباز شریف کو اسٹیبلشمنٹ پاکستان کے چیف ایگزیکٹو کے عہدے کیلئے بہترین انتخاب سمجھتی ہے۔
اسٹیبشلمنٹ کا شہباز شریف پر بھروسہ یکطرفہ نہیں۔ شہباز شریف آرمی چیف کی پیشہ ورانہ مہارت، نظم و ضبط اور قومی ویژن کی تعریف کے معاملے میں عوامی اور نجی سطح پر کھل کر بات کرتے رہے ہیں۔
کئی مرتبہ، وزیراعظم نے قوم کو درپیش چیلنجز کا مقابلہ کرنے میں حکومت کی ’’غیر متزلزل حمایت‘‘ کا کریڈٹ آرمی چیف اور فوج کو دیا ہے۔ اگرچہ وزیراعظم کئی مرتبہ کھل کر آرمی چیف کی تعریف کر چکے ہیں لیکن ایک باخبر ذریعے کا دعویٰ ہے کہ جنرل عاصم منیر بھی فوجی حلقوں میں شہباز شریف کے بحیثیت وزیراعظم کارکردگی کی تعریف کرتے نظر آئے ہیں۔
باہمی احترام اور ستائش کا یہ غیر معمولی مظہر ایک ایسے نظام کو مستحکم رکھے ہوئے ہے جس میں تاریخی طور پر اہم طاقتور حلقے ایک دوسرے پر بھروسہ کرتے نظر نہیں آتے۔
کچھ لوگ قیاس آرائیاں کرتے ہیں کہ شہباز شریف شاید اسٹیبلشمنٹ کی امیدوں پر پورا نہیں اترے، لیکن قابل بھروسہ ذرائع ایسے دعووں کی سختی تردید کرتے ہیں۔ عموماً شہبازشریف کو ایک ایسے شخص کے طور پر جانا جاتا ہے جو کام کرکے دکھاتا ہے، اور کافی عرصہ سے وہ اسٹیبلشمنٹ کے پسندیدہ بھی رہے ہیں۔
حتیٰ کہ نوازشریف کی حکومت کا تختہ الٹنے والے جنرل پرویز مشرف بھی بہترین انتظامی کارکردگی کی وجہ سے شہبازشریف کے معترف تھے۔ خیال کیا جاتا ہے کہ جس ملٹری اسٹیبلشمنٹ نے نواز شریف کی 2013ء تا 2017ء کی حکومت میں ان کو اقتدار سے نکال باہر کیا تھا، وہی ملٹری اسٹیبلشمنٹ شہباز شریف کو آئندہ کے اقتدار کیلئے اپنی پہلی چوائس سمجھتی تھی۔
لیکن شہباز شریف کو اس وقت جیل میں ڈال دیا گیا جب انہوں نے اپنے بڑے بھائی کا ساتھ نہ چھوڑنے کا فیصلہ سنا دیا۔ بالآخر اسٹیبلشمنٹ نے عمران خان کی حمایت کی اور اس کے بعد جو ہوا وہ سبھی جانتے ہیں۔
انصار عباسی
Post Views: 1