ویب ڈیسک : پاکستان کے اکیسویں چیف جسٹس تصدق حسین جیلانی قانون کی حکمرانی پر عمل پیر ا ہونے پر بولچ انعام کے حقدار ٹھہرے۔

جسٹس تصدق حسین جیلانی کو یہ اعزازانکے نصاف ،مدہی آزادی ،عدلتی آ زادیوں میں غیرمعمولی اشتراک کا حقدار ہونے پر دیا گیا۔انہوں نے چیف جسٹس ہائیکورٹ اورچیف جسٹس سپریم کورٹ کے عرصہ کے دوران بہت سے شخصی آزادیوں ،خواتین اور اقلیتوں کے حوالے سے تاریخ ساز اقدام کئے۔ جسٹس تصدق حسین جیلانی کو سابق صدر مشرف کے پی سی او حلف کے دوران زبرستی سپریم کورٹ چھوڑنا پڑی جب انہوں نے حلف سے انکار کیا۔اگلے سال انہیں سپریم کورٹ میں بحال کیا گیا۔اپنے کیریئر کے دوران جسٹس تصدق حسین جیلانی انسانی حقوق ،مذہبی آزادیوں اور عدالتی نظام کے تحفظ کیلئے کھڑے رہے۔جب ملک میں عدالتی نظام کو خطرات محسوس ہوئے تو چیف جسٹس تصدق حسین جیلانی جمہوریت ،برابری اور انسانی حقوق کا ماڈل بنے۔یہ باتیں بولچ انسٹی ٹیوٹ کے ڈائریکٹر ڈیوڈ ایف لیوی اور پال ڈبلیو گرم نے کہیں۔

واٹس ایپ پر اے آئی بٹن سے پریشان صارفین اس سے چھٹکارا حاصل کر سکتے ہیں

.

ذریعہ: City 42

کلیدی لفظ: جسٹس تصدق حسین جیلانی چیف جسٹس

پڑھیں:

چیف جسٹس آف پاکستان کی خیبر پختونخوا بار وفد سے ملاقات، قانونی معاونت اسکیم کا اعلان

چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس یحییٰ آفریدی نے سپریم کورٹ برانچ رجسٹری پشاور میں خیبر پختونخوا کی 35 ضلعی بار ایسوسی ایشنز کے نمائندہ وفد سے ملاقات کی جس میں عدالتی اصلاحات، قانونی معاون، اور وکلا کی تربیت سے متعلق اہم فیصلے کیے گئے۔

چیف جسٹس نے وفد کو بتایا کہ ملک کی تاریخ میں پہلی بار بار نمائندگان کو لا اینڈ جسٹس کمیشن آف پاکستان کا رکن بنایا گیا ہے تاکہ قانونی پالیسی سازی میں ان کی مؤثر شمولیت یقینی بنائی جا سکے۔ انہوں نے نیشنل جوڈیشل پالیسی میکنگ کمیٹی کے حالیہ فیصلوں پر روشنی ڈالتے ہوئے بتایا کہ عدلیہ کی مؤثر کارکردگی کے لیے عدالتی اصلاحات کا سلسلہ تیز کر دیا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیے: عدالتی اصلاحات کا ہر قدم سائلین کی ضروریات اور توقعات کے مطابق اٹھایا جائے، چیف جسٹس یحییٰ آفریدی

چیف جسٹس نے لاپتہ افراد کے مسئلے، ضلعی عدلیہ پر دباؤ کی روک تھام، کمرشل مقدمات کے فوری فیصلے، اور ماڈل فوجداری عدالتوں کے قیام جیسے اہم اقدامات کا ذکر کیا۔ مزید اقدامات میں مقدمات کے فیصلوں کے لیے وقت کی حد، عدالت سے منسلک ثالثی، ویڈیو لنک کے ذریعے قیدیوں اور گواہوں کی پیشی، بائیومیٹرک تصدیق اور عدالتی افسران کی فلاح و بہبود شامل ہیں۔

انہوں نے ایک نئی قانونی معاونت اسکیم کا اعلان بھی کیا جس کے تحت مالی طور پر مستحق سائلین کو ہر سطح کی عدالت میں مفت وکیل فراہم کیا جائے گا۔ بار ایسوسی ایشنز عدالتوں کو وکلاء نامزد کریں گی تاکہ کوئی بھی شہری انصاف سے محروم نہ رہے۔

یہ بھی پڑھیے: عمر ایوب کا چیف جسٹس کو خط، 9 مئی کے مقدمات میں عدلیہ کے کردار پر سوالات اٹھا دیے

چیف جسٹس نے فیڈرل جوڈیشل اکیڈمی کے سی ایل ای پروگرامز میں وکلاء کی شرکت کو وقت کی اہم ضرورت قرار دیا اور کہا کہ تربیت یافتہ وکیل ہی نظام عدل کو مؤثر بنا سکتے ہیں۔

اجلاس میں پسماندہ اضلاع میں عدالتی سہولیات کی کمی، شمسی توانائی، اور ڈیجیٹل رسائی جیسے مسائل پر بھی تفصیلی تبادلہ خیال ہوا۔ چیف جسٹس نے وفد کو یقین دلایا کہ ان کے مسائل کو ترجیحی بنیادوں پر حل کیا جائے گا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

بار ایسوسی ایشن پشاور ہائیکورٹ چیف جسٹس یحییٰ آفریدی وکلا

متعلقہ مضامین

  • پاکستان کے بعد کمبوڈیا نے بھی ٹرمپ کو نوبیل امن انعام کے لیے نامزد کر دیا
  • اکبر ایس بابر کا بیرسٹر گوہر کی آسٹریلیا کے ہائی کمشنر سے ملاقات پر خط، غلطی تسلیم کرنے کا مطالبہ
  • پاکستانی پاسپورٹ پر سفر کا مزہ جو اب آیا پہلے کبھی نہیں آیا تھا: شرجیل انعام میمن
  • صدرٹرمپ نے خالصتان تحریک کی قانونی حیثیت تسلیم کرلی، سکھ فار جسٹس
  • چیف جسٹس کا قانونی معاونت کی نئی اسکیم اور عدالتی اصلاحات کا اعلان
  • ہم 9 مئی کی مذمت کرتے ہیں، ایسا نہیں ہونا چاہیے تھا ، چیئر مین پی ٹی آئی
  • چیف جسٹس کی زیر صدارت اجلاس، عدالتی نظام میں اصلاحات اور تعاون بڑھانے پر زور
  • چیف جسٹس آف پاکستان کی خیبر پختونخوا بار وفد سے ملاقات، قانونی معاونت اسکیم کا اعلان
  • پشاور میں چیف جسٹس آف پاکستان کی زیر صدارت اجلاس، عدالتی اصلاحات اور بار کے کردار پر زور
  • معروف امریکی سیاستدان محمد عارف کا وزیراعظم شہباز شریف سے نوبل انعام کیلئے امریکی صدر ٹرمپ کی نامزدگی کی توثیق کا مطالبہ