ساس نے سِل بٹّے پر مسالے پیسنے کا کہا تو فرح خان نے کیا جواب دیا؟
اشاعت کی تاریخ: 6th, April 2025 GMT
بالی ووڈ کی معروف کوریو گرافر اور فلم ساز فرح خان نے شادی کے بعد ایک الگ ماحول میں ایڈجسٹ ہونے کے دوران پیش آنے والی مشکلات کا زکر کیا۔
فرح خان نے ایک کوکنگ پروگرام میں گفتگو کے دوران بتایا کہ میری شادی ساؤتھ انڈین گھرانے میں ہوئی جہاں پکوان روایتی انداز سے پکائے جاتے ہیں۔
فرح خان نے بتایا کہ شادی کے فوری بعد ہی ساس نے مسالوں کو پتھر پر پیسنے کو کہا تھا تاکہ کھانوں میں ذائقہ آئے۔
تاہم فرح نے اپنی ساس سے کہا کہ بھئی آج کل کس کے پاس وقت ہے کہ پتھر پر مسالے پیسے جب کہ مکسچر بھی موجود ہیں۔
فرح خان نے بتایا کہ اس پر میری ساس نے سمجھایا کہ اس طرح پتھر پر پیسے گئے مسالے ہی کھانوں میں اصل ذائقہ لاتے ہیں۔
جس پر فرح نے اپنی ساس کو جواب دیا کہ چاہے مسالے مکسچر میں بنائیں یا پتھر پر پیسا جائے دونوں طریقوں سے کھانوں میں اچھا ذائقہ آتا ہے۔
فرح خان نے ایک دل چسپ بات بھی بتائی کہ ان کی ساس سیٹ پر صرف اپنے بیٹے یعنی میرے شوہر کے لیے ساؤتھ انڈین کھانے لاتی ہیں۔
فلم ساز اور ہدایتکار فرح خان نے شکوہ کیا کہ ان کی ساس نے آج تک میرے کے لیے کھانا نہیں پکایا۔
اس موقع پر فرح خان نے مسکراتے ہوئے کہا کہ اب میری ساس یہ ولاگ دیکھیں گی تو مجھے فون کرکے کہیں گی کہ تمھیں ہمارے کھانے پسند نہیں آتے اس لیے نہیں تمھارے لیے بناتی نہیں۔
فرح خان نے مزید کہا کہ میرے بنائے گئے روسٹ چکن سب کو اچھے لگتے ہیں لیکن ساس کو شاید پسند نہ ہوں کیونکہ وہ منگلورین ہیں اور ناریل کے بغیر کھانا مکمل نہیں سمجھتیں۔
TagsShowbiz News Urdu.
ذریعہ: Al Qamar Online
کلیدی لفظ: پتھر پر
پڑھیں:
عیدالاضحیٰ پر شہدا کے لواحقین کے جذبات و احساسات، رتبۂ شہادت پر سر فخر سے بلند
عیدالاضحیٰ کے موقع پر شہدا کے لواحقین نے اپنے جذبات و احساسات کا اظہار کیا ہے، جس میں انہوں نے رتبۂ شہادت کو پانے لیے فخر قرار دیا۔
وطن عزیز کی حفاظت کی راہ میں اپنی جان قربان کرنے والے شہدا کے لواحقین آج بھی اپنے پیاروں کو جذباتی انداز میں یاد کرتے ہیں۔
حوالدار کاشف ضیا شہید کی بیٹی نے اس موقع پر بتایا کہ میرے والد جب عید پر آتے تھے تو ہم تینوں بہن بھائیوں کے لیے کپڑے، چوڑیاں اور مہندی لے کر آتے تھے۔ ان کی شہادت کے بعد 8 عیدیں گزر چکی ہیں لیکن ہمیں آج بھی ان کی بہت یاد آتی ہے۔
ان کی بیوہ نے بتایا کہ میرے شوہر بہت اچھے انسان تھے اور ہمیں ان کی بہت کمی محسوس ہوتی ہے، خاص طور پر عید کے موقع پر۔ انہوں نے دہشت گردوں سے لڑتے ہوئے جام شہادت نوش کیا اور یہ ہمارے لیے باعث فخر ہے۔
اسی طرح سپاہی محمد صفدر شہید کے والد نے کہا کہ میرے بیٹے نے اپنے وطن کی خاطر جان دی اور شہادت کا رتبہ حاصل کیا ۔ انہوں نے کہا کہ ان شہدا کی قربانیوں ہی کی بدولت ہم اپنے گھروں میں چین سے زندگی بسر کررہے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ آخری بار جب میرا بیٹا عید پر آیا تو واپس جاتے ہوئے 3 بار وہ پلٹا اور اپنی 2 سالہ بیٹی کے ماتھے پر بوسہ دیا۔ اللہ تعالیٰ میرے بیٹے کو جنت میں اعلیٰ مقام عطا فرمائے۔ آمین۔
حوالدار وحید احمد شہید کے بیٹے نے کہا کہ میں 7 سال کا تھا تو میرے بابا شہید ہوگئے اور ہمیں عید پر ان کی بہت یاد آتی ہے۔ ان کی بیوہ نے کہا کہ عید کے موقع پر مجھے میرے شوہر کی بہت کمی محسوس ہوتی ہے۔