بانی پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی) کی جانب سے اسپشل جج سینٹرل اسلام آباد کی عدالت میں 2 متفرق درخواستیں دائر کردی گئیں۔

اسپیشل جج سنٹرل اسلام آباد کی عدالت میں بانی پی ٹی آئی کے وکلا نے درخواستیں دائر کیں۔ ایک درخواست عمران خان کی بچوں سے بات نہ کروانے کے خلاف دائر کی گئی۔ درخواست میں موقف اختیار کیا گیا کہ جیل حکام نے بانی پی ٹی آئی کی بچوں سے بات کروانے کے عدالت کے پہلے احکامات پر عمل درآمد نہیں کیا گیا۔ درخواست میں عدالت سے استدعا کی گئی کہ عمران خان کی بچوں سے ہفتہ وار بات کروانے کا حکم دیا جائے۔

مزید پڑھیں: عمران خان کی 8 مقدمات میں ضمانت کی درخواستیں سماعت کیلیے مقرر

دوسری درخواست بانی پی ٹی آئی کا ریگولر بنیادوں پر میڈیکل چیک اپ کروانے کے لیے دائر کی گئی۔ درخواست میں ڈاکٹر محمد عاصم یوسف، ڈاکٹر فیصل سلطان اور ڈاکٹر ثمینہ نیازی کے نام شامل ہیں۔ درخواست میں موقف اختیار کیا گیا کہ بانی پی ٹی آئی کا میڈیکل چیک اپ نہیں کروایا جا رہا۔ عدالت سے استدعا ہے کہ عمران خان کا پابندی سے میڈیکل چیک کروانے کا حکم دیا جائے۔   

اسپیشل جج سینٹرل شاہ رخ ارجمند کی عدم دستیابی کی باعث درخواست کی سماعت 14 اپریل کو ہو گی۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: بانی پی ٹی آئی عمران خان کی درخواست میں بچوں سے

پڑھیں:

اسمارٹ فون کا استعمال بچوں کی ذہنی صحت کیلیے خطرناک ہے، تحقیق

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

نیویارک: ایک تازہ عالمی تحقیق میں انکشاف ہوا ہے کہ جن بچوں کو 13 سال کی عمر سے پہلے اسمارٹ فون دیا جاتا ہے، ان میں بڑے ہونے پر ذہنی صحت کے سنگین مسائل پیدا ہونے کا خطرہ نمایاں طور پر بڑھ جاتا ہے۔

بین الاقوامی ماہرین کی ٹیم نے اس تحقیق کے دوران ایک لاکھ سے زائد نوجوانوں (عمر 18 تا 24 سال) کے ڈیٹا کا تجزیہ کیا، جس کے نتائج سے ظاہر ہوا کہ جن بچوں نے 12 سال یا اس سے کم عمر میں فون کا استعمال شروع کیا، وہ جوانی میں ڈپریشن، اضطراب، خوداعتمادی کی کمی، اور خودکشی کے خیالات جیسے مسائل کا زیادہ شکار پائے گئے۔

تحقیق کے مطابق  10 سے 13 سال کی عمر انسانی دماغی نشوونما اور شخصیت کی تعمیر کا نہایت نازک مرحلہ ہے،  اس عمر میں مسلسل فون یا سوشل میڈیا کے استعمال سے بچوں کی جذباتی توازن، توجہ اور سماجی تعلقات پر منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں۔

تحقیقاتی رپورٹ میں خاص طور پر لڑکیوں میں خطرے کی شرح زیادہ دیکھی گئی،  جن لڑکیوں نے 5 یا 6 سال کی عمر میں فون استعمال کرنا شروع کیا، ان میں سے 48 فیصد نے کسی مرحلے پر خودکشی کے خیالات ظاہر کیے جب کہ وہ لڑکیاں جنہیں فون 13 سال کے بعد ملا، ان میں یہ شرح صرف 28 فیصد رہی۔

تحقیق میں تجویز دی گئی ہے کہ بچوں کو 13 سال کی عمر سے پہلے اسمارٹ فون نہ دیا جائے، سوشل میڈیا کے استعمال کے لیے وقت اور اصول مقرر کیے جائیں،  والدین اور اساتذہ بچوں کو آن لائن سرگرمیوں کے نقصانات سے آگاہ کریں،اسکولوں میں  ڈیجیٹل ویلفیئر پروگرام  متعارف کرائے جائیں۔

ماہرین نے والدین کو مشورہ دیا ہے کہ وہ گھر میں فون فری زونز قائم کریں اور بچوں کو حقیقی دنیا کی سرگرمیوں جیسے کھیل، مطالعہ اور دوستوں سے بالمشافہ میل جول کی ترغیب دیں تاکہ ان کی ذہنی اور جذباتی صحت متوازن رہے۔

ویب ڈیسک وہاج فاروقی

متعلقہ مضامین

  • عدالتی حکم کے باوجود وزیراعلیٰ کے پی کی بانی پی ٹی آئی سے ملاقات نہ کرانے پرتوہین عدالت کی درخواست دائر
  • سینیٹری پیڈز پر بھاری ٹیکس کے خلاف لاہور کے بعد سندھ ہائیکورٹ میں بھی درخواست دائر
  • وفاقی دارالحکومت کے بلدیاتی الیکشن جلد کروانے کی درخواست پر فیصلہ محفوظ
  • شہباز شریف کی جانب سے ہرجانے کا کیس، عمران کے وکیل کی جرح کیلئے مہلت کی استدعا منظور
  • آئینی عدالت سے متعلق میثاقِ جمہوریت کی تجویز پر بانی پی ٹی آئی کے دستخط بھی موجود ہیں، اسحاق ڈار
  • اسمارٹ فون کا استعمال بچوں کی ذہنی صحت کیلیے خطرناک ہے، تحقیق
  • ذیابیطس، دل کے امراض اور موٹاپے میں مبتلا افراد کی امریکی ویزا درخواستیں مسترد کی جا سکتی ہیں
  • جماعت اسلامی نے میئر کراچی کے خلاف سندھ ہائیکورٹ میں درخواست دائر کردی
  • جماعت اسلامی نے میئر کراچی کیخلاف سندھ ہائیکورٹ میں درخواست دائر کردی
  • شیخ رشید کو عمرہ پر جانے کی اجازت نہ ملنے پر توہین عدالت کی درخواست دائر