کراچی:

پہلی عالمی انڈر 23 اسکواش چیمپین شپ میں پاکستان کے دونوں کھلاڑی کوارٹر فائنل میں پہنچ گئے۔

ڈی اے کریک کلب پر جاری 60 ہزار ڈالرز کی انعامی رقم کی 6 روزہ چیمپین شپ کے مینز ایونٹ کے دوسرے راؤنڈ میں پیر کو دونوں پاکستانی کھلاڑیوں نے کوئی گیم ہارے بغیر اپنے مقابلے باآسانی 0-3 سے جیت لیے۔

مینز ایونٹ کے سیڈ 2 اور عالمی نمبر 67 نور زمان نے پولینڈ کے جیکب پیٹلو وانی کو مات دی، جبکہ دوسرے پاکستانی سیڈ 5 محمد حمزہ خان نے انگلینڈ کے ول سالٹر کو شکست دے کر کوارٹر فائنل میں جگہ بنائی۔

یہ امر قابل ذکر ہے کہ چیمپین شپ کے ویمن ایونٹ میں شریک پاکستان کی تینوں خواتین کھلاڑیوں کا پہلا راؤنڈ ہی میں سفر ختم ہو گیا تھا۔

مریم ملک، امنہ فیاض اور ثنا بہادر حریف کھلاڑیوں سے مات کھا کر ایونٹ سے باہر ہو گئی تھیں۔ منگل کو کوارٹر فائنلز کے مقابلے ہوں گے جبکہ فائنلز 10 اپریل کو طے ہیں۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: چیمپین شپ

پڑھیں:

امریکا میں ٹرانس جینڈر کھلاڑیوں پر پابندی سے متعلق اولمپک کمیٹی کا اہم فیصلہ

امریکا کی اولمپک اور پیرا اولمپک کمیٹی نے ٹرانس جینڈر کھلاڑیوں کو خواتین کے کھیلوں میں حصہ لینے سے روکنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔

یہ اقدام صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ایگزیکٹو آرڈر کے تحت اٹھایا گیا جس میں کہا گیا تھا کہ مردوں کو خواتین کے کھیلوں میں شرکت سے روکا جائے تاکہ ٹرانس جینڈر ایتھلیٹس خواتین کے کھیلوں میں حصہ نہ لے سکیں۔

امریکی اولمپک کمیٹی کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ وہ مختلف اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ نگرانی اور تعاون کا عمل جاری رکھے گی تاکہ خواتین کھلاڑیوں کے لیے ایگزیکٹو آرڈر 14201 اور ٹیڈ سٹیونز اولمپک اینڈ ایمیچور اسپورٹس ایکٹ کے مطابق محفوظ اور منصفانہ مقابلے کا ماحول یقینی بنایا جا سکے۔

واضح رہے کہ صدر ٹرمپ نے رواں سال فروری میں اس حکم نامے پر دستخط کیے تھے، جس کے تحت انہوں نے اعلان کیا کہ ٹرانس جینڈر کھلاڑیوں کو 2028 میں لاس اینجلس میں ہونے والے اولمپکس میں شرکت کی اجازت نہیں دی جائے گی۔

ٹرمپ انتظامیہ کی جانب سے جاری کردہ اس حکم میں محکمہ انصاف سمیت تمام سرکاری اداروں کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ اس بات کو یقینی بنائیں کہ ٹرانس جینڈر لڑکیاں اور خواتین اسکول کی سطح پر خواتین کے کھیلوں میں حصہ نہ لے سکیں اور اس پابندی کو مؤثر طریقے سے نافذ کیا جا سکے۔

یہ فیصلہ امریکا میں جاری اس بحث کا حصہ ہے جس میں خواتین کے کھیلوں میں ٹرانس جینڈر ایتھلیٹس کی شمولیت پر تحفظات کا اظہار کیا جاتا رہا ہے اور اس اقدام کو خواتین کے کھیلوں میں مقابلے کے مساوی مواقع فراہم کرنے کے طور پر پیش کیا جا رہا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • پاکستانی معیشت کیلئے ایک اور خوشخبری، عالمی ریٹنگ ایجنسی نے ایک درجہ بہتر کردیا
  • امریکا میں ٹرانس جینڈر کھلاڑیوں پر پابندی سے متعلق اولمپک کمیٹی کا اہم فیصلہ
  • پاکستان کا عالمی انڈر 19 والی بال چیمپیئن شپ میں فاتحانہ آغاز
  • ٹی 20 رینکنگ میں بابر اور رضوان کو دھچکا، نئے کھلاڑی ابھر کر سامنے آگئے
  • یورو 2024 فائنل میں پہنچنے پر انگلینڈ ویمنز فٹبال ٹیم کو بادشاہ چارلس کی مبارکباد
  • لاہورکینال روڈ پرییلو لائن کو انڈر گرائونڈ کرنے کا فیصلہ
  • متحدہ عرب امارات میں کرکٹ کا نیا دور — نوجوان کھلاڑیوں کے لیے تاریخی شراکت داری
  • پاکستان ویمنز کرکٹ کا آئرلینڈ کے خلاف 15 رکنی اسکواڈ اعلان
  • موقع نہیں ملے گا تو کھلاڑی صلاحیت کیسے منوائے گا، علی امین گنڈاپور
  • عالمی جونیئر اسکواش چیمپئن شپ، پاکستان کے عبداللہ نواز کی دوسرے راؤنڈ میں کامیابی