سینیٹر روبینہ خالدکی زیر صدارت بی آئی ایس پی بینظیر کفالت قسط جائزہ اجلاس WhatsAppFacebookTwitter 0 8 April, 2025 سب نیوز

اسلام آباد (آئی پی ایس )چیئرپرسن بی آئی ایس پی سینیٹر روبینہ خالد اور سیکرٹری عامر علی احمد کی بینظیر کفالت قسط کے اجرا کی تیاری کے حوالے سے جائزہ اجلاس کی صدارت چیئرپرسن بینظیر انکم سپورٹ پروگرام سینیٹر روبینہ خالد نے سیکرٹری BISP جناب عامر علی احمد کے ہمراہ BISP ہیڈ کوارٹرز میں بینظیر کفالت پروگرام کی آئندہ قسط کے اجرا کے حوالے سے تیاریوں کا جائزہ لینے کے لیے ایک اہم اجلاس کی صدارت کی۔اجلاس میں بی آئی ایس پی ہیڈکوارٹرز کے تمام ڈائریکٹر جنرلز، زونل ڈائریکٹر جنرلز اور ڈائریکٹرز نے شرکت کی۔

اجلاس کا مقصد بی آئی ایس پی مستحقین کو کفالت وظائف کی باعزت اور شفاف انداز میں تقسیم کو یقینی بنانا تھا۔اجلاس کے دوران چیئرپرسن سینیٹر روبینہ خالد نے اعلان کیا کہ وہ ادائیگی کیمپس کے انتظامات کی نگرانی کے لیے ذاتی طور پرملک کے مختلف علاقوں کے اچانک دورے کریں گی۔ انہوں نے تمام زونل ڈائریکٹر جنرلز اور ڈائریکٹرز کو ہدایت کی کہ وہ مستحقین کیلئے دستیاب تمام تر سہولیات اور انتظامات کو یقینی بنائیں تاکہ انہیں تقسیم کے عمل کے دوران کسی قسم کی تکلیف کا سامنا نہ کرنا پڑے۔ٹیم ورک کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے، چیئرپرسن نے بی آئی ایس پی حکام کو ہدایت کی کہ وہ عملے کے حقوق کا تحفظ کریں، تمام کیمپ سائٹس پر بینک ایجنٹوں کی موجودگی کو یقینی بنائیں، اور کسی بھی مسئلے کو فوری اور مثر طریقے سے حل کریں۔ انہوں نے تقسیم کے مرحلے کے دوران ہموار اور بلاتعطل کارروائیوں کی ضمانت کے لیے تمام متعلقہ اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ بات چیت کی ضرورت پر بھی زور دیا۔

سیکرٹری بی آئی ایس پی جناب عامر علی احمد نے تمام عہدیداروں کو ہدایت کی کہ وہ روزانہ مانیٹرنگ رپورٹس جمع کرائیں گے، مانیٹرنگ پلان شیئر کریں گے اور معیاری آپریٹنگ طریقہ کار (SOPs) پر سختی سے عمل کریں گے۔ انہوں نے کیمپ سائٹس پر ضروری سہولیات بالخصوص مستحقین کے لیے پینے کے صاف پانی کی دستیابی کی اہمیت کو بھی اجاگر کیا۔ ڈی جی کیش ٹرانسفرز جناب انعام الرحمن ملک نے مجموعی انتظامات اور آئندہ قسط کی تیاریوں کے بارے میں تفصیلی بریفنگ دی۔ زونل ڈائریکٹر جنرلز نے اپنے اپنے علاقوں میں تیاریوں کے بارے میں اپڈیٹس بھی شیئر کیں اور علاقے کے مخصوص مسائل اور حل پر تبادلہخیالکیا۔

.

ذریعہ: Daily Sub News

کلیدی لفظ: سینیٹر روبینہ بی آئی ایس پی بینظیر کفالت

پڑھیں:

قائمہ کمیٹی کا جنگلات کی کٹائی کا جائزہ،سیٹلائٹ نگرانی کی سفارش

اسلام آباد(خبرنگار)قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے موسمیاتی تبدیلی اور ماحولیاتی رابطہ نے خیبر پختونخوا، گلگت بلتستان اور آزاد جموں و کشمیر میں جنگلات کی کٹائی کا جائزہ لیتے ہوئے سیٹلائٹ کے ذریعے تصدیق اور مؤثر نگرانی کی سفارش کی ہے قائمہ کمیٹی کا اجلاس پیر کو چیئرپرسن رکن قومی اسمبلی منزہ حسن کی زیر صدارت پارلیمنٹ ہاؤس اسلام آباد میں منعقد ہوا کمیٹی نے اپنی سابقہ سفارشات پر عملدرآمد بالخصوص خیبر پختونخواآزاد جموں و کشمیر اور گلگت بلتستان میں ٹمبر مافیا کے ذریعے جنگلات کی کٹائی کی تحقیقات کے حوالے سے جائزہ لیاسیکرٹری ماحولیات خیبر پختونخوا نے کمیٹی کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ صوبے میں جنگلات کا رقبہ بہتر ہوا ہے جس کی تصدیق تھرڈ پارٹی نے بھی کی ہے انہوں نے قانونی کٹائی کی نگرانی 23لاکھ کیوبک فٹ ٹمبر کی ضبطگی اور 360سے زائد گاڑیوں و دیگر سامان کی ضبطگی کی تفصیلات فراہم کیں تاہم اراکین نے اس حوالے سے سوال اٹھائے اور آگ سے تحفظ کے نظام کی غیر موجودگی اور ٹمبر مافیا کی غیر قانونی سرگرمیوں کے تسلسل پر تشویش ظاہر کی۔چیئرپرسن نے اس امر کو سراہا کہ بالآخر ماحولیات کے مسائل سے نمٹنے کے لئے ایک منصوبہ وضع کیا گیا ہے گلگت بلتستان کے حکام نے کمیٹی کو بتایا کہ اگرچہ جنگلاتی زمین بڑی حد تک محفوظ ہے تاہم 1980کی دہائی میں فرقہ وارانہ تنازعات اور امن و امان کی صورتحال بگڑنے کے باعث شدید نقصان ہوا تھاانہوں نے جنگلات کے تحفظ کیلئے آئینی ضمانتوں اور وفاقی سطح پر تکنیکی معاونت، بالخصوص ڈیجیٹل مانیٹرنگ کا مطالبہ کیا۔ سیکرٹری وزارت موسمیاتی تبدیلی نے یقین دہانی کرائی کہ جنگلات کے لئے نیشنل جی آئی ایس سسٹم جلد قائم کیا جائے گاکمیٹی نے عطا آباد جھیل پر قوانین کی خلاف ورزی کرتے ہوئے ہوٹلوں کی تعمیر پر تشویش کا اظہار کیا۔ گلگت بلتستان حکام نے آگاہ کیا کہ ایسے ہوٹل بند کئے جا رہے ہیں اور نئی تعمیرات پر پابندی عائد ہے آزاد جموں و کشمیر کے محکمہ جنگلات نے بتایا کہ تمام کمرشل لکڑی کاٹنے پر پابندی ہے اور آئی یو سی این کی رپورٹ کے مطابق جنگلات میں 10 فیصد اضافہ ہوا ہے تاہم اراکین نے مشاہدہ کیا کہ لکڑی کی سمگلنگ خاص طور پر دیودار اور فر کی اب بھی بڑے پیمانے پر جاری ہے جس سے پہاڑ خالی ہو رہے ہیں تفصیلی غور و فکر کے بعد کمیٹی نے سفارش کی کہ صوبائی حکومتوں کے دعووں کی تصدیق اور نگرانی کیلئے سپارکو کی سیٹلائٹ تصاویر فراہم کی جائیں۔ قائمہ کمیٹی کے اجلاس میں اراکین قومی اسمبلی میر خان محمد جمالی، شائستہ خان، سیدہ شہلا رضا، مسرت رفیق مہیسر، رانا انصار، عائشہ نذیر (آن لائن) اور شاہدہ رحمانی شریک ہوئیں جبکہ خیبر پختونخوا، گلگت بلتستان، آزاد جموں و کشمیر اور وزارت موسمیاتی تبدیلی و ماحولیاتی رابطہ کے اعلی حکام بھی اس موقع پر موجود تھے۔

متعلقہ مضامین

  • ’بینظیر انکم سپورٹ پروگرام بند ہونا چاہیے‘، رانا ثنا اللہ نے ایسا کیوں کہا؟
  • اسلام آباد: وفاقی وزیر برائے قومی غذائی تحفظ رانا تنویر حسین گنے کی فصل پر کیڑوںکے حملے کے حوالے سے اجلاس کی صدارت کررہے ہیں
  • پی اے سی ذیلی کمیٹی اجلاس: قومی ورثہ و ثقافت سے متعلق آڈٹ اعتراضات کا جائزہ
  • مخیرحضرات اور بین الاقوامی ڈونر تنظیمیں سیلاب سے متاثرہ افراد کے لئے امداد فراہم کریں،قائم مقام صدرسید یوسف رضا گیلانی
  • وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت سیلابی نقصانات کا جائزہ اجلاس، بحالی کے لیے مؤثر حکمتِ عملی کی ہدایت
  • وزیراعظم شہباز شریف اور امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی 26 ستمبر کو ملاقات کا امکان
  • اسرائیل پوری دنیا کے سامنے بے نقاب ہوا، تمام مسلمان ممالک پالیسی مرتب کریں گے، سعید غنی
  • دوحہ اجلاس: اسرائیل کے خلاف تمام قانونی اور مؤثر کارروائی کا مطالبہ
  • وزیراعظم شہباز شریف کی امریکی صدر سے 25 ستمبر کو ملاقات کا امکان
  • قائمہ کمیٹی کا جنگلات کی کٹائی کا جائزہ،سیٹلائٹ نگرانی کی سفارش