لاہور: دکان میں ڈکیتی کا ڈرامہ رچانے والا ملازم گرفتار
اشاعت کی تاریخ: 8th, April 2025 GMT
لاہور کے علاقے مصری شاہ میں دکان پر ڈکیتی کے ڈرامے کا ڈراپ سین ہوگیا، پولیس نے دکان ملازم کو گرفتار کرلیا۔
پولیس حکا م کے مطابق دکان ملازم نے خود ہی رقم غائب کی اور پولیس کو ڈکیتی کی اطلاع بھی کردی۔
پولیس حکام کے مطابق ملزم نے 1 لاکھ 24 ہزار روپے سلنڈروں کے پیچھے چھپا کر جھوٹی کال کی تھی۔
ایس پی سٹی کے مطابق پولیس نے دکان ملازم انس کو گرفتار کرکے مقدمہ درج کرلیا ہے۔
.ذریعہ: Jang News
پڑھیں:
نئی دہلی: کرائے کے مکان میں خیالی ملک کا جعلی سفارتخانہ چلانے والا ملزم گرفتار
بھارت میں پولیس نے نئی دہلی کے قریب ایک کرائے کے مکان سے خیالی ملک کا جعلی سفارت خانہ چلانے والے شخص کو گرفتار کرلیا، ملزم پر لوگوں کو بیرون ملک ملازمتوں کا جھانسہ دے کر ان سے رقم بٹورنے کا بھی الزام ہے۔
فرانسیسی خبررساں ادارے ’اے ایف پی‘ کے مطابق پولیس نے بتایا کہ 47 سالہ ہرش وردھن جین ’ویسٹ آرکٹیکا کے غیر قانونی سفارت خانے‘ کو غازی آباد، اتر پردیش میں ایک کرائے کے مکان سے چلا رہا تھا، جو دارالحکومت دہلی سے متصل ہے۔
جین نے مبینہ طور پر خود کو ’ویسٹ آرکٹیکا، سابورگا، پولویہ، لوڈونیا‘ جیسے خیالی ممالک کا سفیر ظاہر کیا تھا۔
پولیس کا کہنا ہے کہ وہ جعلی سفارتی نمبر پلیٹوں والی گاڑیاں استعمال کرتا تھا اور بھارتی رہنماؤں کے ساتھ اپنی تصاویر میں ترمیم کر کے انہیں سوشل میڈیا پر شیئر کرتا تھا تاکہ اپنی ساکھ کو مضبوط کر سکے۔
پولیس کے مطابق اس کی اہم سرگرمیوں میں غیر ملکی کمپنیوں اور افراد کو ملازمت دلوانے کے لیے بروکری کرنا، اور شیل کمپنیوں کے ذریعے حوالہ کے ذریعے رقوم کی ترسیل شامل تھیں۔
اس پر منی لانڈرنگ کا بھی الزام ہے۔
جین کی جائیداد پر چھاپے کے دوران پولیس نے 53 ہزار 500 امریکی ڈالر نقد، جعلی پاسپورٹس اور وزارت خارجہ کی جعلی مہر والی دستاویزات برآمد کیں۔
خبر رساں ایجنسی ’اے ایف پی‘ جین یا اس کے نمائندوں سے رابطہ نہیں کر سکی۔
ویسٹ آرکٹیکا (جس کا ذکر پولیس نے ان ممالک میں سے ایک کے طور پر کیا، جن کی نمائندگی جین نے کی ہے) امریکی رجسٹرڈ غیر منافع بخش تنظیم ہے، جو مغربی انٹارکٹیکا کے وسیع، شاندار اور سنسان علاقے کے مطالعے اور تحفظ کے لیے وقف ہے۔
اپنے ایک بیان میں تنظیم نے کہا کہ جین نے فیاضی سے عطیہ دینے کے بعد خود کو بھارت میں ویسٹ آرکٹیکا کا اعزازی قونصل مقرر کروایا تھا۔
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ اسے کبھی بھی سفیر کا عہدہ یا اختیار نہیں دیا گیا تھا۔
Post Views: 4