کے پی حکومت کا صوبے کو ’ہارڈ ایریا‘ ڈیکلیئر کرنے کا مطالبہ
اشاعت کی تاریخ: 11th, April 2025 GMT
محکمہ داخلہ و قبائلی امور خیبر پختونخوا نے وفاقی وزارت داخلہ کو خط ارسال کرکے صوبے کو ’ہارڈ ایریا‘ قرار دینے اور پولیس افسران کے لیے بلوچستان کی طرز پر خصوصی مراعاتی پیکیج کی منظوری کا مطالبہ کیا ہے۔
محکمہ داخلہ نے انسپکٹر جنرل پولیس خیبر پختونخوا ذوالفقار حمید کی سفارش پر وفاق کو خط ارسال کیا ہے، خط میں مؤقف اختیار کیا ہے کہ خیبرپختونخوا اور بلوچستان دونوں کو سرحد پار اور اندرونی دہشت گردی کا سامنا ہے۔
خط میں کہا گیا ہے کہ خیبر پختونخوا میں پولیسنگ اتنی ہی چیلنجنگ ہے جتنی بلوچستان میں ہے، بلوچستان کو پہلے ہی ’ہارڈ ایریا‘ قرار دے کر وہاں تعینات پی ایس پی اور پی اے ایس افسران کو خصوصی مراعات دی جارہی ہیں۔
دوسری جانب خیبرپختونخوا پولیس نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں دیگر صوبوں کے مقابلے میں زیادہ جانی قربانیاں دی ہیں، کے پی میں تعینات پولیس افسران کو بھی ویسا ہی مراعاتی پیکیج دیا جائے۔
آئی جی کے پی ذوالفقار حمید نے جیو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا ہے کہ ’ہم نے پہلے صوبائی کابینہ کو تنخواہیں بڑھانے سے متعلق سمری ارسال کی تھی اب ہم نے وفاق کو بھی خط بھیج دیا ہے تاکہ خیبر پختونخوا کو باضابطہ طور پر 'ہارڈ ایریا' قرار دیا جائے۔
آئی جی کے مطابق وفاقی حکومت کو کے پی پولیس کا یہ خط گزشتہ روز موصول ہوچکا ہے اور اب یہ کیس وفاقی کابینہ کو بھیجا جائے گا۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: خیبر پختونخوا ہارڈ ایریا
پڑھیں:
خیبر پختونخوا میں اس وقت ایسی صورتحال نہیں کہ گورنر راج لگانا پڑے، فیصل کریم کنڈی
خیبر پختونخوا میں اس وقت ایسی صورتحال نہیں کہ گورنر راج لگانا پڑے، فیصل کریم کنڈی WhatsAppFacebookTwitter 0 2 November, 2025 سب نیوز
اسلام آباد (سب نیوز)گورنر خیبرپختونخوا فیصل کریم کنڈی نے کہا ہے کہ گورنر کے امیدوار کیلئے 8،10 نام سامنے آرہے ہیں، گورنر کا عہدہ میری جائیداد نہیں، یہ پارٹی نے فیصلہ کرنا ہے۔نجی ٹی وی سے گفتگو میں گورنر خیبر پختونخوا فیصل کریم کنڈی نے کہا کہ پارٹی کی جانب سے کسی کو گورنر لگایا جائیگا تو پتا چل جائیگا، خیبر پختونخوا میں اس وقت ایسی صورتحال نہیں کہ گورنر راج لگانا پڑے۔
گورنر خیبر پختونخوا نے کہا کہ آئین میں ہے کہ کس صورتحال میں گورنر راج لگایا جاسکتا ہے، چاہتے ہیں صوبے اور وفاق کے درمیان تناو نہ ہو، مسائل حل ہو جائیں۔انھوں نے کہا کہ اے پی سی میں مجھے، سابق گورنرز اور سابق وزرائے اعلی کو دعوت دی گئی ہے، سابق وزیراعلی کے پی صرف اے پی سی کا اعلان کرتے تھے۔گورنرخیبرپختونخوا نے کہا کہ وزیراعلی سہیل آفریدی نے تمام جماعتوں کے رہنماوں کو اے پی سی کی دعوت دی ہے، وزیراعلی سہیل آفریدی کا خود اے پی سی کی دعوت دینا اچھی بات ہے، کے پی میں سب سے اہم امن کا حصول ہے جس کیلئے مل کر کام کرنا چاہیے۔
انھوں نے کہا کہ کابینہ وزرا جب حلف کیلئے آئے تو پارٹی قیادت بھی موجود تھی، تقریب میں مجھے دعوت دی کہ صوبے کے امن کیلئے مل کر کام کرینگے، مجھے کہا کہ امن کیلئے حکومت اور اپوزیشن نے مل کر کام کرنا ہے۔فیصل کریم کنڈی نے کہا کہ مجھے تقریب میں کہا کہ ماضی کی طرح تلخیاں نہیں ہونی چاہیے، میں نے جواب دیا ایسا کچھ نہیں کروں گا جس سے بہتری میں رکاوٹ آئے۔انھوں نے کہا کہ صوبے کے امن اور خوشحالی کیلئے اے پی سی بلارہے ہیں تو اچھی بات ہے، پہلے بھی اے پی سی ہوئی تھی جس میں تمام اپوزیشن جماعتوں نے شرکت کی، اسپیکر نے اسمبلی میں سیکیورٹی صورتحال پارلیمانی کمیٹی بھی بنائی ہے۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرڈاکٹر شفیق الرحمن تیسری مرتبہ امیر جماعت اسلامی بنگلا دیش منتخب ڈاکٹر شفیق الرحمن تیسری مرتبہ امیر جماعت اسلامی بنگلا دیش منتخب نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار کل استنبول کا دورہ کریں گے سہیل آفریدی کی قیادت میں ریاستی اداروں پر حملے کے شواہد سامنے آگئے، اختیار ولی پیپلز پارٹی، ن لیگ اور پی ٹی آئی کا خاتمہ ہو تو پاکستان ٹھیک ہوسکتا ہے، سراج الحق چینی کی سرکاری قیمت پر عدم دستیابی، مختلف شہروں میں قیمت 210روپے تک جا پہنچی ایران کا جوہری تنصیبات کو مزید طاقت کیساتھ دوبارہ تعمیر کرنے کا اعلانCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہماری ٹیم