کراچی میں تسلسل کیساتھ حادثات سانحات کا پیش خیمہ ثابت ہوسکتے ہیں، فاروق ستار
اشاعت کی تاریخ: 11th, April 2025 GMT
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ایم کیو ایم کے سینئر راہنما کا کہنا تھا کہ حکومت سندھ ڈمپر مافیا کی پُشت پناہی کے بجائے عام شہریوں کی جان کے تحفظ کو یقینی بنائے۔ رہنما ایم کیو ایم کا مزید کہنا تھا کہ حکومت سندھ مرنے والوں کے لواحقین کو معاوضہ ادا کرے تاکہ ورثاء کی دادرسی ہوسکے۔ اسلام ٹائمز۔ ایم کیو ایم کے سینئر راہنما فاروق ستار نے کہا کہ کراچی میں تسلسل کے ساتھ ہونے والے حادثات سانحات کا پیش خیمہ ثابت ہوسکتے ہیں۔ ڈاکٹر فاروق ستار نے ڈمپر گردی کا شکار ہونے والے سرجانی ٹاؤن کے رہائشی عدنان کی نماز جنازہ میں شرکت کی، ڈاکٹرفاروق ستار نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ حکومت سندھ ڈمپر مافیا کی پُشت پناہی کے بجائے عام شہریوں کی جان کے تحفظ کو یقینی بنائے۔ رہنما ایم کیو ایم کا مزید کہنا تھا کہ حکومت سندھ مرنے والوں کے لواحقین کو معاوضہ ادا کرے تاکہ ورثاء کی دادرسی ہوسکے۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: کہ حکومت سندھ ایم کیو ایم
پڑھیں:
اب سزاؤں کا اتوار بازار ختم ہونا چاہیے، نفرتوں سے حکومت کرنے سے پاکستان کا نقصان ہوگا:چیئرمین پی ٹی آئی
پشاور: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین بیرسٹر گوہر نے کہا ہے کہ اب سزاؤں کا اتوار بازار ختم ہونا چاہیے. نفرتوں سے حکومت کرنے سے پاکستان کا نقصان ہوگا۔پشاور ہائیکورٹ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر کا کہنا تھا کہ آج عمر ایوب، شبلی فراز اور عبدالطیف کی نا اہلی سے متعلق درخواستوں کی سماعت تھی. ان مقدمات میں الیکشن کمیشن نے غیر قانونی طور پر نا اہل کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ عدالت سے استدعا کی کل سماعت کر لی جائے، عدلیہ سے امید وابستہ ہے.عدلیہ کو کہتے ہیں کہ ریلیف اور انصاف ہوتا ہوا نظر آنا چاہیے. کل اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس طارق جہانگیری کے ساتھ جو کچھ ہوا، وہ افسوس ناک ہے. کسی بھی جج کو عدالتی امور سے روکا نہیں جاسکتا. عوام کا پہلے ہی عدلیہ سے کافی اعتماد اٹھ چکا ہے.سپریم کورٹ اس معاملے میں ایکشن لے. اسلام آباد ہائیکورٹ میں بانی پی ٹی آئی عمران خان کے کریمنل کیسز جلد سنے جائیں۔چیئرمین پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ اس وقت عوام مایوسی کے عالم میں ہیں. چیف جسٹس سے درخواست ہے کہ ہمارے زیر التوا مقدمات پر قانون کے مطابق کارروائی کریں۔بیرسٹر گوہر کا کہنا تھا کہ عدلیہ ماتحت عدالتوں پر نظر رکھتی تو ہمارے 3 لوگوں کو 100 سال کی سزا نہ ہوتی.اب سزاؤں کا اتوار بازار ختم ہونا چاہیے. نفرتوں سے حکومت کرنے سے پاکستان کا نقصان ہوگا۔