اسرائیلی محاصرے سے ضروری طبی سامان کی قلت، غزہ کے اسپتال موت کے مرکز بن گئے
اشاعت کی تاریخ: 11th, April 2025 GMT
غزہ: اسرائیلی افواج کی جانب سے غزہ پٹی میں صرف فوجی حملے ہی نہیں بلکہ طبی دباؤ بھی بڑھا دیا گیا ہے، جس سے فلسطینی عوام دوہری اذیت کا شکار ہیں۔
الجزیرہ کے نمائندے طارق ابو عزوم نے دیر البلح سے رپورٹ کرتے ہوئے کہا کہ خان یونس شہر میں رہائشی علاقوں اور عارضی خیموں کو منظم طریقے سے نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اسرائیل غزہ کے مختلف علاقوں کو تنہا کرنے اور ایک 'بفر زون' قائم کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔
انہوں نے مزید بتایا کہ یہ دباؤ صرف فوجی نوعیت کا نہیں بلکہ اب طبی سطح پر بھی محسوس کیا جا رہا ہے۔ غزہ کا صحت کا نظام تباہی کے دہانے پر پہنچ چکا ہے، جہاں اسپتالوں کو نہ صرف زخمیوں کی آمد سے نمٹنا مشکل ہو رہا ہے بلکہ ضروری طبی سازوسامان کی شدید قلت کے باعث طبی خدمات برقرار رکھنا بھی ایک بڑا چیلنج بن چکا ہے۔
اس تمام صورتحال کے پیچھے اسرائیلی ناکہ بندی کو بنیادی وجہ قرار دیا جا رہا ہے، جس نے غزہ کے طبی اداروں کو مکمل طور پر منزوی کر دیا ہے۔
.
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: رہا ہے
پڑھیں:
ترکیہ ،شام سمیت مختلف ریاستوں میں زلزلے کے شدید جھٹکے، شدت 6.3 ریکارڈ
استنبول (اوصاف نیوز)ترک میڈیا کے مطابق زلزلہ پیما مرکز نے بتایا کہ ترکیہ کے مشرقی علاقوں میں 6.3 شدت کا زلزلہ محسوس کیا گیا ہے۔ زلزلہ پیما مرکز کا مزید کہنا تھا کہ زلزلے کی گہرائی 9کلومیٹر ریکارڈ کی گئی
زلزلے کے جھٹکے شام کے مشرقی علاقوں میں بھی محسوس کیے گئے۔ تاہم اب تک کسی جانی یا مالی نقصان کی اطلاع نہیں ہے۔متاثرہ ممالک میں بلغاریہ، ترکی، یونان اور رومانیہ شامل ہیں ۔
زلزلہ کا مرکزا ستنبول سے 45 میل کے فاصلےپر ضلع سلوری کے علاقے کا سمندر بتایا جاتا ہے ۔ گہرائی 10 فٹ ،زلزلہ 2 بج کر 49 منٹ پرآیا
چکن کی قیمتیں عام شہری کی پہنچ سے باہر ، عوام کو اربوں روپے کا نقصان