Islam Times:
2025-09-18@19:06:19 GMT

یہ غزہ کے بچے ہیں

اشاعت کی تاریخ: 15th, April 2025 GMT

یہ غزہ کے بچے ہیں

اسلام ٹائمز: شکست کس کو ہو رہی ہے، فلسطین کا پرچم تو کہیں سے سرنگوں نہیں ہوا، وہ تو دنیا بھر کے بچوں اور بڑوں کے دل و دماغ میں سرائیت کرچکا ہے، وہ اتنا بلند ہوچکا ہے کہ تا حد نگاہ وہی نظر آتا ہے تو آخر کہنا پڑے گا۔۔۔ کہ جناب ثاقب اکبر صاحب نے دنیا سے جانے سے قبل درست فرمایا تھا۔۔۔ "فلسطین پہلے سے زیادہ مضبوط ہوچکا ہے اور اسرائیل پہلے سے زیادہ کمزور" اور بچے جنھوں نے پرچم میں رنگ بھرے۔۔۔ یہ سب غزہ کے یچے ہیں۔۔۔۔ یہ اقصیٰ کے بیٹے ہیں۔۔۔ تحریر: زینب بنت الھدیٰ نقوی

"فلسطین پہلے سے زیادہ مضبوط ہوچکا ہے اور اسرائیل پہلے سے زیادہ کمزور" یہ تاریخ میں رقم ہوا جملہ جناب ڈاکٹر ثاقب اکبر صاحب (مرحوم) نے کچھ عرصہ قبل کہا تھا، جو بالکل ابھی تک میری سماعتوں میں گونج رہا ہے۔ انہوں نے اسوقت کے مطابق تجزیہ کیا، جو بالکل درست تھا۔ اس کا ثبوت یہ ہے کہ آج پوری دنیا اس ظلم پر خاموش تماشائی نہیں بنی ہوئی۔ چاہے ہندو ہو یا عیسائی کمیونسٹ ہو یا مسلمان سب اس ظلم پر آواز بلند کر رہے ہیں۔۔۔۔۔ اسرائیل کی کمزوری اور فلسطین کی مضبوطی کی ایک اور دلیل جس نے مجھے اپنے خیالات کا اظہار کرنے پر مجبور کیا، وہ ننھے ننھے بچے، جنھیں میں نے فلسطین کے پرچم میں رنگ بھرتے دیکھا۔ اچانک آنکھوں میں اشک آکر رک گئے، دل بے چین اور بے قرار ہوگیا، مگر ایک امید کی کرن نے دل و دماغ کو خیرہ کیا۔۔۔۔ یہ کیا۔؟

کہتے ہیں غزہ میں موجود بچے، بوڑھے، مرد اور خواتین زیادہ تر شہید ہوچکے ہیں اور  فلسطین کی حالت یہ ہے کہ وہ وینٹی لیٹر پر اپنی آخری سانسیں لے رہا ہے۔۔۔ مگر ماضی کی جنگوں پر نگاہ دوڑائیں تو پوری جنگ میں سب کی جس پر نگاہ ہوتی تھی، یہاں تک کہ سپہ سالار فوج بھی جس پر نگاہیں جمائیں بیٹھا ہوتا ہے، وہ فوج کا علم بردار (پرچم بردار) ہوتا تھا اور اسی کوشش میں رہتے تھے کہ کسی بھی صورت میں پرچم سرنگوں نہ ہو۔۔۔۔ تو پھر یہ طاغوتی قوم کس پرچم کو سرنگوں کرکے خوش ہے اور اپنی فتح کا جشن منا رہی ہے یا یوں کہوں کس سلطنت کے تخت پر بیٹھ کر تاج پہننے کے لئے آمادہ ہیں۔؟ وہ سلطنت۔۔۔۔۔۔ جہاں آب کا رنگ سرخ اور تاج میں موجود ہیروں کی جگہ گوشت کے چھوٹے چھوٹے ٹکڑے لگے ہوئی ہیں۔۔۔۔

ایک دم  تاریخ کے اوراق پر نگاہ گئی، کہتے ہیں کہ تاریخ ہمیشہ خود کو دہراتی ہے۔۔۔ جناب امیر مختار نے فرمایا تھا کہ یہ جو تخت پر بیٹھنے کے لیے بے چین ہیں، یہ بہت جلد خون میں ڈوبے ہوئے تخت پر آکر بیٹھے گا، جس کے باعث وہ اسی خون میں ڈوب جائے گا۔ (مسلمان کے خون میں ڈوبی ہوئی زبیری حکومت۔۔۔ یاد رکھنا کل تمھیں بھیڑ بکریوں کی مانند قتل کر دیں گے، تم کس امان نامہ پر راضی ہو، جو صرف ایک دھوکہ اور فریب ہے۔) ابھی بھی یوں ہوا، رمضان المبارک میں جنگ بندی ہوئی، امن معاہدہ کیا۔۔۔ اور اب اسرائیل نے وہی دھوکہ اور فریب دکھایا، جو ہمیشہ سے کرتا آرہا ہے۔۔۔۔

یہاں بھی ویسی ہی حکومت بنانا چاہ رہا ہے، جو معصوم لوگوں اور بچوں کے لہو میں غرق ہے۔۔۔ اور شکست کس کو ہو رہی ہے، فلسطین کا پرچم تو کہیں سے سرنگوں نہیں ہوا، وہ تو دنیا بھر کے بچوں اور بڑوں کے دل و دماغ میں سرائیت کرچکا ہے، وہ اتنا بلند ہوچکا ہے کہ تا حد نگاہ وہی نظر آتا ہے تو آخر کہنا پڑے گا۔۔۔ کہ جناب ثاقب اکبر صاحب نے دنیا سے جانے سے قبل درست فرمایا تھا۔۔۔ "فلسطین پہلے سے زیادہ مضبوط ہوچکا ہے اور اسرائیل پہلے سے زیادہ کمزور" اور بچے جنھوں نے پرچم میں رنگ بھرے۔۔۔ یہ سب غزہ کے یچے ہیں۔۔۔۔ یہ اقصیٰ کے بیٹے ہیں۔۔۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: پہلے سے زیادہ ہوچکا ہے پر نگاہ ہے اور

پڑھیں:

برطانیہ میں فلسطین کے لیے اب تک کا سب سے بڑا فنڈ ریزنگ ایونٹ

برطانیہ کے دارالحکومت لندن میں فلسطین کے عوام کے لیے اب تک کا سب سے بڑا فنڈ ریزنگ ایونٹ منعقد ہوا، جس میں ہزاروں افراد نے شرکت کی اور فلسطینیوں سے اظہارِ یکجہتی کیا۔

یہ بھی پڑھیں:غزہ کی صورتحال اخلاقی، سیاسی اور قانونی طور پر ناقابلِ برداشت ہے، سیکریٹری جنرل اقوام متحدہ

اوو اریـنا ویمبلی میں ہونے والے اس کنسرٹ کو ’ٹوگیدر فار فلسطین(T4P)‘ کا عنوان دیا گیا تھا۔ 12 ہزار 5 سو نشستوں کی گنجائش رکھنے والا ہال مکمل طور پر بھر گیا۔

British actor Benedict Cumberbatch recited lines from the poem “On This Land There Are Reasons to Live” by renowned Palestinian poet Mahmoud Darwish during the Together for Palestine event.

An unprecedented benefit concert in support of Palestinian civil society organisations… pic.twitter.com/EtaobkGypT

— Middle East Eye (@MiddleEastEye) September 17, 2025

اس موقع پر برطانوی اور بین الاقوامی فنکاروں، اداکاروں اور انسانی حقوق کے علمبرداروں نے شرکت کی، جن میں اداکار بینیڈکٹ کمبر بیچ، فلورنس پیو اور دستاویزی فلم ساز لوئس تھرو شامل تھے۔

ایونٹ کے منتظم اور برطانوی موسیقار و سیاسی کارکن برائن اینو نے کہا کہ ایک سال پہلے کوئی بھی مقام فلسطین کے نام سے ایونٹ کرانے پر آمادہ نہیں تھا، لیکن اب حالات بدل گئے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ غزہ میں بھوک اور انسانی بحران نے دنیا بھر کے لوگوں کو سوچنے پر مجبور کیا ہے۔

تقریب کے دوران فلسطینی فنکارہ ملک مطر کے فن پارے بھی پیش کیے گئے، جو غزہ کی صورتحال کی عکاسی کر رہے تھے۔

یہ بھی پڑھیں:غزہ سٹی میں اسرائیل کی زمینی کارروائی کا آغاز، 91 فلسطینی شہید، ہزاروں افراد نقل مکانی پر مجبور

اقوام متحدہ کی خصوصی نمائندہ برائے انسانی حقوق فرانسسکا البانیسی نے تقریب سے خطاب میں کہا کہ غزہ میں نسل کشی ہماری دنیا کے لیے ایک فیصلہ کن لمحہ ہے۔ ہر بااثر شخص کی ذمہ داری ہے کہ وہ اس مسئلے پر خاموش نہ رہے۔

شرکا نے فلسطینی پرچم اٹھا کر یکجہتی کا اظہار کیا اور انسانی حقوق کے لیے آواز بلند کرنے پر زور دیا۔ ایونٹ سے حاصل ہونے والی تمام آمدنی غزہ میں کام کرنے والی فلاحی تنظیموں کو دی جائے گی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

اریـنا ویمبلی اقوام متحدہ برطانیہ غزہ فلسطین فنڈ ریزنگ

متعلقہ مضامین

  • دفاعی معاہدہ: پی سی اے اے ہیڈکوارٹر پر سعودی پرچم لہرا دیا گیا
  • خسرہ کے دنیا میں دوبارہ پھیل جانے کا خطرہ سر اٹھانے لگا
  • برطانیہ میں فلسطین کے لیے اب تک کا سب سے بڑا فنڈ ریزنگ ایونٹ
  • اسپین میں یوکرین کی حمایت جائز فلسطین کی ممنوع قرار،اسکولوں سے پرچم ہٹانے کا حکم
  • وزیراعظم شہباز شریف کا سعودی عرب میں پرتپاک استقبال، 21 توپوں کی سلامی، سبز ہلالی پرچم لہرائے گئے
  • جموں وکشمیر دنیا کا سب سے زیادہ عسکری علاقہ بن چکا ہے، الطاف وانی
  • چین نے جرمنی کو پیچھے چھوڑ دیا، پہلی بار دنیا کے 10 بڑے جدت پسند ممالک میں شامل
  • امریکہ ہر جگہ مسلمانوں کے قتل عام کی سرپرستی کر رہا ہے، حافظ نعیم
  • قطر اور یہودو نصاریٰ کی دوستی کی دنیا
  •   برطانوی پرچم کو تشدد کی علامت نہیں بننے دیں گے‘ وزیراعظم