Islam Times:
2025-11-04@05:26:31 GMT

یہ غزہ کے بچے ہیں

اشاعت کی تاریخ: 15th, April 2025 GMT

یہ غزہ کے بچے ہیں

اسلام ٹائمز: شکست کس کو ہو رہی ہے، فلسطین کا پرچم تو کہیں سے سرنگوں نہیں ہوا، وہ تو دنیا بھر کے بچوں اور بڑوں کے دل و دماغ میں سرائیت کرچکا ہے، وہ اتنا بلند ہوچکا ہے کہ تا حد نگاہ وہی نظر آتا ہے تو آخر کہنا پڑے گا۔۔۔ کہ جناب ثاقب اکبر صاحب نے دنیا سے جانے سے قبل درست فرمایا تھا۔۔۔ "فلسطین پہلے سے زیادہ مضبوط ہوچکا ہے اور اسرائیل پہلے سے زیادہ کمزور" اور بچے جنھوں نے پرچم میں رنگ بھرے۔۔۔ یہ سب غزہ کے یچے ہیں۔۔۔۔ یہ اقصیٰ کے بیٹے ہیں۔۔۔ تحریر: زینب بنت الھدیٰ نقوی

"فلسطین پہلے سے زیادہ مضبوط ہوچکا ہے اور اسرائیل پہلے سے زیادہ کمزور" یہ تاریخ میں رقم ہوا جملہ جناب ڈاکٹر ثاقب اکبر صاحب (مرحوم) نے کچھ عرصہ قبل کہا تھا، جو بالکل ابھی تک میری سماعتوں میں گونج رہا ہے۔ انہوں نے اسوقت کے مطابق تجزیہ کیا، جو بالکل درست تھا۔ اس کا ثبوت یہ ہے کہ آج پوری دنیا اس ظلم پر خاموش تماشائی نہیں بنی ہوئی۔ چاہے ہندو ہو یا عیسائی کمیونسٹ ہو یا مسلمان سب اس ظلم پر آواز بلند کر رہے ہیں۔۔۔۔۔ اسرائیل کی کمزوری اور فلسطین کی مضبوطی کی ایک اور دلیل جس نے مجھے اپنے خیالات کا اظہار کرنے پر مجبور کیا، وہ ننھے ننھے بچے، جنھیں میں نے فلسطین کے پرچم میں رنگ بھرتے دیکھا۔ اچانک آنکھوں میں اشک آکر رک گئے، دل بے چین اور بے قرار ہوگیا، مگر ایک امید کی کرن نے دل و دماغ کو خیرہ کیا۔۔۔۔ یہ کیا۔؟

کہتے ہیں غزہ میں موجود بچے، بوڑھے، مرد اور خواتین زیادہ تر شہید ہوچکے ہیں اور  فلسطین کی حالت یہ ہے کہ وہ وینٹی لیٹر پر اپنی آخری سانسیں لے رہا ہے۔۔۔ مگر ماضی کی جنگوں پر نگاہ دوڑائیں تو پوری جنگ میں سب کی جس پر نگاہ ہوتی تھی، یہاں تک کہ سپہ سالار فوج بھی جس پر نگاہیں جمائیں بیٹھا ہوتا ہے، وہ فوج کا علم بردار (پرچم بردار) ہوتا تھا اور اسی کوشش میں رہتے تھے کہ کسی بھی صورت میں پرچم سرنگوں نہ ہو۔۔۔۔ تو پھر یہ طاغوتی قوم کس پرچم کو سرنگوں کرکے خوش ہے اور اپنی فتح کا جشن منا رہی ہے یا یوں کہوں کس سلطنت کے تخت پر بیٹھ کر تاج پہننے کے لئے آمادہ ہیں۔؟ وہ سلطنت۔۔۔۔۔۔ جہاں آب کا رنگ سرخ اور تاج میں موجود ہیروں کی جگہ گوشت کے چھوٹے چھوٹے ٹکڑے لگے ہوئی ہیں۔۔۔۔

ایک دم  تاریخ کے اوراق پر نگاہ گئی، کہتے ہیں کہ تاریخ ہمیشہ خود کو دہراتی ہے۔۔۔ جناب امیر مختار نے فرمایا تھا کہ یہ جو تخت پر بیٹھنے کے لیے بے چین ہیں، یہ بہت جلد خون میں ڈوبے ہوئے تخت پر آکر بیٹھے گا، جس کے باعث وہ اسی خون میں ڈوب جائے گا۔ (مسلمان کے خون میں ڈوبی ہوئی زبیری حکومت۔۔۔ یاد رکھنا کل تمھیں بھیڑ بکریوں کی مانند قتل کر دیں گے، تم کس امان نامہ پر راضی ہو، جو صرف ایک دھوکہ اور فریب ہے۔) ابھی بھی یوں ہوا، رمضان المبارک میں جنگ بندی ہوئی، امن معاہدہ کیا۔۔۔ اور اب اسرائیل نے وہی دھوکہ اور فریب دکھایا، جو ہمیشہ سے کرتا آرہا ہے۔۔۔۔

یہاں بھی ویسی ہی حکومت بنانا چاہ رہا ہے، جو معصوم لوگوں اور بچوں کے لہو میں غرق ہے۔۔۔ اور شکست کس کو ہو رہی ہے، فلسطین کا پرچم تو کہیں سے سرنگوں نہیں ہوا، وہ تو دنیا بھر کے بچوں اور بڑوں کے دل و دماغ میں سرائیت کرچکا ہے، وہ اتنا بلند ہوچکا ہے کہ تا حد نگاہ وہی نظر آتا ہے تو آخر کہنا پڑے گا۔۔۔ کہ جناب ثاقب اکبر صاحب نے دنیا سے جانے سے قبل درست فرمایا تھا۔۔۔ "فلسطین پہلے سے زیادہ مضبوط ہوچکا ہے اور اسرائیل پہلے سے زیادہ کمزور" اور بچے جنھوں نے پرچم میں رنگ بھرے۔۔۔ یہ سب غزہ کے یچے ہیں۔۔۔۔ یہ اقصیٰ کے بیٹے ہیں۔۔۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: پہلے سے زیادہ ہوچکا ہے پر نگاہ ہے اور

پڑھیں:

فلسطین کے حق میں کیے گئے معاہدے دراصل سازش ثابت ہو رہے ہیں، ایاز موتی والا

چیئرمین کراچی تاجر الائنس نے کہا کہ غزہ میں جنگ بندی کو لیکر امت مسلمہ میں جشن منایا گیا مگر فرعونیت کے حامل ذہن کے اسلام دشمن ممالک کی سوچ کچھ اور ہی تھی جن کا مقصد غزہ پر قبضہ اور وہاں پر نسل کشی سے زیادہ اور کچھ نہیں ہے۔ اسلام ٹائمز۔ کراچی تاجر الائنس کے چیئرمین و بانی عام آدمی پاکستان ایاز میمن موتی والا نے کہا ہے کہ جنگ بندی کے باوجود فلسطین میں قتل و غارت کا سلسلہ جاری ہے، جو انتہائی قابلِ مذمت اور انسانیت کے ضمیر کو جھنجھوڑ دینے والا عمل ہے۔ انہوں نے کہا کہ ضمانتی ممالک کہاں ہیں؟ مظلوم فلسطینیوں کے لیے اب کوئی کیوں نہیں بول رہا؟ لگتا ہے کہ حالیہ دنوں میں جو فلسطین کے حق میں معاہدے کیے گئے، دراصل وہ فلسطین کے خلاف ایک بڑی سازش کا حصہ تھے۔ ایاز میمن موتی والا نے عالمی برادری، خصوصا مسلم ممالک سے مطالبہ کیا کہ وہ امتِ مسلمہ کی اجتماعی طاقت بن کر ان مظالم کے خلاف آواز بلند کریں۔

انہوں نے کہا کہ امت مسلمہ کو اب مزید خاموش نہیں رہنا چاہیئے بلکہ ظلم و بربریت کے اس طوفان کو روکنے کے لیے متحد ہو کر عملی قدم اٹھانا چاہیئے۔ ایازمیمن نے اقوامِ متحدہ اور انسانی حقوق کی تنظیموں سے مطالبہ کیا کہ وہ فلسطینی عوام کی حفاظت کے لیے فوری اقدامات کریں تاکہ بے گناہ جانوں کے ضیاع کا سلسلہ ختم ہو۔ انہوں نے مزید کہا کہ غزہ میں جنگ بندی کو لیکر امت مسلمہ اور عالمی دن میں جشن منایا گیا مگر فرعونیت کے حامل ذہن کے اسلام دشمن ممالک کی سوچ کچھ اور ہی تھی جن کا مقصد غزہ پر قبضہ اور وہاں پر نسل کشی سے زیادہ اور کچھ نہیں ہے۔

متعلقہ مضامین

  • فلسطین کے مسئلہ پر پاکستان اور ترکیہ مل کر کام جاری رکھیں گے
  • بھارت گہرے سمندر میں ایک اور فالس فلیگ آپریشن کی تیاری کر رہا ہے، ترجمان پاک فوج
  • یو اے ای میں پرچم کی توہین پر 25 سال قید اور بھاری جرمانے کی وارننگ
  • یو اے ای میں پرچم کی توہین پر سخت سزا اور جرمانے کا اعلان
  • ایران کا دوبارہ پہلے سے زیادہ مضبوط جوہری تنصیبات کی تعمیر کا اعلان
  • جوہری تنصیبات دوبارہ پہلے سے زیادہ مضبوطی کے ساتھ تعمیر کریں گے، ایرانی صدر کا اعلان
  • فضائی آلودگی کا وبال، لاہور دنیا کے آلودہ شہروں میں پھر سرفہرست
  • فلسطین کے گرد گھومتی عالمی جغرافیائی سیاست
  • فلسطین کے حق میں کیے گئے معاہدے دراصل سازش ثابت ہو رہے ہیں، ایاز موتی والا
  • بھارت مقبوضہ کشمیر میں اسرائیلی ساختہ پالیسیوں پر عمل پیرا ہے