فضائی آلودگی کا وبال، لاہور دنیا کے آلودہ شہروں میں پھر سرفہرست
اشاعت کی تاریخ: 2nd, November 2025 GMT
سٹی42: باغوں کا شہر لاہور فضائی آلودگی کے شدید نرغے میں آ گیا ہے۔ دنیا کے آلودہ ترین شہروں میں لاہور نے پہلے نمبر کا مقام حاصل کر لیا ہے اور ایئر کوالٹی انڈیکس (AQI) کی مجموعی شرح 339 ریکارڈ کی گئی ہے۔
سی ای آر پی آفس میں آلودگی کی شرح 623، سول سیکرٹریٹ میں 610، اقبال ٹاؤن 607 جبکہ ساندہ روڈ پر 486 ریکارڈ کی گئی۔برکی روڈ پر آلودگی کی سطح 478، سید مراتب علی روڈ پر 471، پیراگون میں 455 اور جی سی یونیورسٹی کے اطراف 447 ریکارڈ ہوئی۔
بھارتی نژاد دنیا کی معروف کمپنی کو اربوں کا چونا لگا کر فرار
محکمہ موسمیات کے مطابق شہر کا زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 30 ڈگری سینٹی گریڈ تک جانے کا امکان ہے جبکہ آئندہ 24 گھنٹوں میں بارش کا کوئی امکان نہیں ہے۔شہر میں 3 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے ہوائیں چل رہی ہیں اور ہوا میں نمی کا تناسب 85 فیصد ریکارڈ کیا گیا ہے۔
دوسری جانب موسمی تبدیلی اور بڑھتی ہوئی فضائی آلودگی کے باعث سانس اور جلد کے امراض میں خطرناک حد تک اضافہ ہونے لگا ہے۔ معروف ماہرِ طب پروفیسر ڈاکٹر جاوید اکرم کا کہنا ہے کہ لاہور دنیا کے آلودہ ترین شہروں میں شامل ہو چکا ہے، جس کے باعث شہریوں کی صحت بری طرح متاثر ہو رہی ہے۔
پاکستان اور جنوبی افریقہ کے درمیان فیصلہ کن ٹی ٹونٹی میچ آج ہوگا
پروفیسر جاوید اکرم نے خصوصی گفتگو میں بتایا کہ بزرگ افراد اور بچے فضائی آلودگی سے سب سے زیادہ متاثر ہوتے ہیں جبکہ پہلے سے بیمار افراد کے لیے یہ آلودگی انتہائی مہلک ثابت ہو سکتی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ شہری کھلی فضا میں نکلتے وقت لازمی ماسک استعمال کریں اور آلودگی کے منفی اثرات سے بچنے کے لیے پانی کا زیادہ استعمال کریں۔پروفیسر جاوید اکرم نے مشورہ دیا کہ بوڑھے اور بیمار افراد کو نمونیا سے بچاؤ کی ویکسین ضرور لگوانی چاہیے تاکہ موسمی بیماریوں کے اثرات کو کم کیا جا سکے۔
نئے بھرتی کنٹریکٹ ملازمین کو ریگولر ہونے پر بھی پنشن نہیں ملے گی
.ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: سٹی42 فضائی آلودگی
پڑھیں:
پنجاب کے وسطی علاقے آج بھی فضائی آلودگی کی لپیٹ میں
---فائل فوٹوصوبٔہ پنجاب کے بالخصوص وسطی علاقے آج بھی فضائی آلودگی کی لپیٹ میں ہیں، متعدد اضلاع میں فضائی معیار انتہائی مضر صحت ہے۔
آج صبح ریکارڈ کیے گئے ایئر کوالٹی انڈیکس کے مطابق ملتان کے علاقے قادر پوراں کی فضا میں سب سے زیادہ آلودگی 719 پرٹیکولیٹ میٹر ریکارڈ کی گئی ہے۔
اسی طرح قصور کی فضا میں آلودگی کی مقدار 668 پرٹیکیولیٹ میٹر، فیصل آباد میں 562، گوجرانوالہ میں 550، لاہور اور شیخوپورہ میں 480 ریکارڈ کی گئی ہے۔
لودھراں اور رحیم یار خان میں بھی فضا کا معیار انتہائی مضر صحت ہے۔
دوسری جانب اسموگ نگرانی و پیشگی سسٹم کے مطابق پنجاب میں ہوا کارخ آج مشرق سے مغرب کی سمت ہے، بھارتی علاقوں ہریانہ، لدھیانہ، پٹیالہ اور جالندھر سے آلودہ ہوائیں پاکستان میں داخل ہو رہی ہیں۔
بھارت سے آنے والی یہ ہوائیں لاہور، فیصل آباد، قصور اور گوجرانوالہ کے فضائی معیار پر اثر انداز ہو رہی ہیں۔
اسموگ پر قابو پانے کے لیے صوبے کے 12 محکمے مشترکا ایکشن پلان پر عملدرآمد میں مصروف ہیں، کھیتوں میں باقیات جلانے پر زیرو ٹالرنس پالیسی کے تحت 10 ہزار سے زائد افراد کو نوٹسز جاری کیے جا چکے ہیں۔
فضا میں آلودگی بڑھانے کا سبب بننے والوں کے خلاف 1200 سے زائد ٹیموں کی جانب سے مانیٹرنگ کی جاری ہے۔
مختلف کارروائیوں کے دوران 190 سے زائد فیکٹریوں اور بھٹوں پر جرمانہ عائد اور کئی کو سیل کر دیا گیا ہے۔