ابراہیم علی خان اور پلک تیواری کا افیئر؛ حقیقت سامنے آگئی
اشاعت کی تاریخ: 15th, April 2025 GMT
معروف اداکار سیف علی خان کے بیٹے ابراہیم علی خان نے فلم نادانیاں سے شوبز کی دنیا میں قدم رکھ دیا ہے لیکن فلم سے زیادہ ان کا افیئر مارکیٹ میں چل پڑا ہے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق ہر گزرتی دن کے ساتھ یہ خبر جڑ پکڑتی جا رہی ہے کہ نواب ابراہیم علی خان اپنی ساتھی اداکارہ کو دل دے بیٹھے ہیں۔
یہ بھی کہا جا رہا ہے کہ معاملہ یک طرفہ نہیں بلکہ پلک تیواری میں ابراہیم علی خان کو پسند کرتی ہیں۔
دونوں کے افیئرز کو اس وقت مزید شہرت ملی جب پاپا رازی فوٹوگرافرز نے دعویٰ کیا کہ ابراہیم علی خان اور پلک تیواری مالدیپ میں چھٹیاں منا رہے ہیں۔
تاہم اب ایک حالیہ انٹرویو میں ابراہیم علی خان نے ان خبروں پر خاموشی توڑ دی اور کہا کہ پلک میری صرف اچھی دوست ہیں اور ہاں وہ بہت پیاری ہے بس اتنا ہی کہوں گا۔
قبل ازیں پلک تیواری بھی اس معاملے پر یہی کچھ کہہ چکی ہیں کہ وہ اور ابراہیم صرف اچھے دوست ہیں۔
قبل ازیں پلک تیواری معروف اداکارہ شویتا تیواری کی بیٹی ہیں جنھوں نے ان افواہوں پر کہا تھا کہ افواہوں کے مطابق میری بیٹی ہر تیسرے لڑکے کو ڈیٹ کر رہی ہے اور میں ہر سال شادی کر رہی ہوں بلکہ میری تو پہلے ہی تین شادیاں کروائی جا چکی ہیں۔
.
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: ابراہیم علی خان
پڑھیں:
پاک بحریہ کا بڑا اقدام، بھارتی ٹینکر کے زخمی سیفیرر کو مقامی اسپتال منتقل کردیا
لاہور:پاکستان میری ٹائم سیکیورٹی ایجنسی(پی ایم ایس اے) نے بروقت کارروائی کرتے ہوئے لائبیریا کے پرچم بردار ٹینکر کے بھارت سے تعلق رکھنے والے عملے کے زخمی رکن کو مقامی اسپتال منتقل کیا۔
پاک بحریہ کے ترجمان نے بتایا کہ پاک بحریہ کے جوائنٹ میری ٹائم انفارمیشن اینڈ کوآرڈینیشن سینٹر کو لائبیریا کے پرچم بردار آئل ٹینکر ایم ٹی ہائی لیڈر سے ایک ہنگامی کال موصول ہوئی، جس میں عملے کے ایک زخمی رکن کے طبی انخلا کےلیے مدد مانگی گئی۔
انہوں نے بتایا کہ جہاز پر تمام عملہ بھارتی شہریوں پر مشتمل تھا، جوائنٹ میری ٹائم انفارمیشن اینڈ کوآرڈینیشن سینٹر نے فوری اور مؤثر ردعمل یقینی بنانے کے لیے اپنے مربوط میری ٹائم پروٹوکولز کو متحرک کیا۔
ان کا کہنا تھا کہ یہ کامیاب طبی انخلا پاکستان کے میری ٹائم سیفٹی نظام کی آپریشنل تیاری اور فوری ردعمل کا مظہر ہے، ہم آہنگی اور فوری عمل درآمد پاک بحریہ کے اس عزم کی عکاسی کرتے ہیں۔
ترجمان کا کہنا تھا کہ پاک بحریہ کا جے ایم آئی سی سی کسی بھی سمندری حادثے کے ردعمل کو مربوط بنانے کے لیے تمام متعلقہ قومی اداروں کے درمیان ایک کلیدی مرکز کی حیثیت رکھتا ہے۔