فچ درجہ بندی میں بہتری خوش آئند مگر ہمیں مزید محنت کرنی ہے، وزیراعظم شہباز شریف
اشاعت کی تاریخ: 16th, April 2025 GMT
فوٹو پی آئی ڈی
وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ فچ کی درجہ بندی میں بہتری خوش آئند ہے مگر ہمیں مزید محنت کرنی ہے۔
اسلام آباد میں وزیراعظم سے ایسوسی ایشن آف چارٹرڈ سرٹیفائیڈ اکاؤنٹنٹس کے 7 رکنی وفد نے ملاقات کی ہے۔
کراچی معاشی میدا ن میں خوشخبریوں کاسلسلہ جاری ہے.
ملاقات کے دوران نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ سینیٹر اسحاق ڈار، وفاقی وزیر خالد مقبول صدیقی، احد خان چیمہ، سید توقیر شاہ، چیئرمین ایچ ای سی ڈاکٹر مختار احمد اور متعلقہ حکام شریک ہوئے۔
اس دوران وزیراعظم نے متعلقہ حکام کو ایسوسی ایشن سے تعاون اور مستقبل کے لائحہ عمل کےلیے مذاکرات کی ہدایت کی۔
شہباز شریف نے دوران گفتگو کہا کہ افرادی قوت کو بین الاقوامی معیار کے ہنر سے لیس کرنے کیلئے ترجیحی بنیادوں پر اقدامات کر رہے ہیں۔
وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ عالمی اداروں اور غیر ملکی سرمایہ کاروں کا پاکستان پر اعتماد بڑھ رہا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ گورننس کی بہتری کےلیے تھرڈ پارٹی ویلیڈیشن سرکاری شعبے کے ہر منصوبے کا بنیادی جزو ہے، حکومتی کارکردگی اور گورننس کی بہتری حکومت کے ترجیحی اہداف میں شامل ہے۔
وزیراعظم نے یہ بھی کہا کہ فِچ کی جانب سے درجہ بندی میں بہتری خوش آئند ہے مگر ہمیں مزید محنت کرنی ہے، حکومت ایسوسی ایشن کی جانب سے حکومتی اداروں کی استعداد بڑھانے کی حوصلہ افزائی کرے گی۔
ذریعہ: Jang News
پڑھیں:
چاروں صوبوں کی فلور ملز کا وفاقی حکومت سے بڑا مطالبہ
لاہور:چاروں صوبوں کی 2 ہزار فلور ملز نے وفاقی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ نجی شعبہ کو گندم امپورٹ کی فوری اجازت دے۔
فلور ملز کا مطالبہ ہے کہ پاکستان کی گندم مصنوعات دنیا بھر میں ایکسپورٹ کرنے کی اجازت دی جائے۔
چاروں صوبوں کی فلور ملز ایسوسی ایشن کا لاہور میں بڑا اجلاس ہوا جس میں ملک میں گندم آٹا صورتحال پر غور کیا گیا۔
خیبر پختونخوا فلور ملز ایسوسی ایشن کے نعیم بٹ کا کہنا تھا کہ پنجاب کی فلور ملز صوبائی حکومت کی بین الصوبائی ترسیل پر پابندی کے خلاف مضبوط آواز اٹھائیں۔ پنجاب کی پابندی آئین کی خلاف ورزی ہے اس لیے وفاقی حکومت گندم امپورٹ کی اجازت دے۔
سندھ فلور ملز ایسوسی ایشن کے عامر عبداللہ نے کہا کہ سال 2024 میں ہونے والی گندم امپورٹ کا فیصلہ درست تھا، بعض فلور ملز رہنماوں کی تنقید بلا جواز ہے۔ سال 2024 میں گندم امپورٹ نہ ہوتی تو کراچی کی فلور ملز کو وافر گندم دستیاب نہ ہوتی۔
سندھ فلور ملز ایسوسی ایشن سے تعلق رکھنے والے حاجی محمد یوسف نے کہا کہ ملک میں گندم کا شارٹ فال موجود ہے، بحران سے بچنے کے لیے امپورٹ ناگزیر ہے۔
سینٹرل چیئرمین بدرالدین کاکڑ کا کہنا تھا کہ پنجاب حکومت کی دوسرے صوبوں کے لیے گندم آٹا کی ترسیل پر پابندی سے غذائی بحران پیدا ہو رہا ہے، پاکستان کو آئندہ چند ماہ بعد آٹا بحران سے بچانے کے لیے گندم امپورٹ کرنا ہی فوری حل ہے۔
بدرالدین کاکڑ نے کہا کہ وفاقی و صوبائی اداروں کی جانب سے گندم کاشت اور پیداوار کے فراہم کردہ اعدادوشمار درست نہیں۔
پنجاب فلور ملز ایسوسی ایشن عاصم رضا کا کہنا تھا کہ امپورٹ کی حمایت کرتا ہوں مگر پنجاب حکومت پاسکو سے گندم لینے بارے بھی غور کرے۔ گندم کا متبادل گندم ہے، محکمہ خوراک پنجاب کے چھاپوں سے مارکیٹ میں گندم کی سپلائی متاثر ہو رہی ہے۔