وفاقی وزیر صحت سید مصطفی کمال نے کہا ہے کہ پاکستان میں صحت کے شعبے میں کافی تحقیق ہو رہی ہے تاہم عمل درآمد نہیں ہو رہا جب کہ افغانستان پولیو ختم کرنے کے لیے پاکستان سے بہتر کوششیں کر رہا ہے۔

ان خیالات کا اظہار وفاقی وزیر صحت مصطفی کمال نے کراچی میں ہیلتھ ریسرچ ایڈوائزری بورڈ کی تقریب سے خطاب کے دوران کیا۔

انہوں نے انکشاف کیا کہ افغانستان پولیو ختم کرنے کے لیے پاکستان سے بہتر کوششیں کر رہا ہے، ڈر ہے کہ کہیں افغانستان پولیو کا خاتمہ پاکستان سے پہلے نہ کر لے، چاہتا ہوں کہ پاکستان اور افغانستان پولیو کا ایک ساتھ خاتمہ کریں۔

مصطفیٰ کمال نے کہا کہ پاکستان کے صحت کے مسائل کا حل ٹیکنالوجی اور موبائل فون کے استعمال میں ہے۔

انہوں نے کہا کہ بڑے ہسپتال 70 فیصد مریضوں کا بوجھ اٹھا رہے ہیں، پرائمری اور سیکنڈری ہیلتھ کیئر کافقدان ہے۔

مصطفی کمال نے مزید کہا کہ ہر شہری کا قومی شناختی کارڈ نمبر اس کا میڈیکل ریکارڈ نمبر بننے جا رہا ہے،اسلام آباد جا کر ہیلتھ ریسرچ ایڈوائزری بورڈز کی رپورٹس اور ریسرچ منگوا کر عمل درآمد کرواؤں گا۔

انہوں نے تاسف کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وفاقی وزارت صحت اور تعلیم وفاقی صحت کے ادارے لوگوں کا درد کم نہیں کر رہے بلکہ بڑھا رہے ہیں۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ سی ای او ڈریپ ڈاکٹر عبید اللہ کی صورت میں فارماسوٹیکل انڈسٹری محفوظ ہاتھوں میں ہے۔

سید مصطفی کمال نے کہا کہ وزارت صحت ایک مشکل منسٹری ہے، انسانوںپ کو ڈیل کرتے ہوئے غلطی کی گنجائش نہیں ہے۔

واضح رہے کہ چھٹی انٹرنیشنل میڈیکل ریسرچ کانفرنس گیٹس فارما کراچی کے اڈیٹوریم میں منعقد ہو رہی ہے ،کانفرنس میں ڈریپ، قومی ادارہ صحت اسلام اباد سمیت سرکاری اور غیر سرکاری اسپتالوں اور یونیورسٹیوں کے حکام شریک ہیں۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: افغانستان پولیو مصطفی کمال نے پاکستان سے نے کہا کہ رہا ہے

پڑھیں:

(سندھ بلڈنگ ) ڈی جی شاہ میر بھٹو کی کھوڑ و سسٹم پر مہربانیاں

گلبرگ ٹاؤن بلاک 14پلاٹ نمبر 130 اور1042 پر ناجائز تعمیرات کی چھوٹ
ڈی ڈی کمال موٹامحصولات کو نقصان پہنچانے پرمامور ،ڈائریکٹر ضیاء کی سرپرستی

سندھ بلڈنگ ڈائریکٹر جنرل شاہ میر بھٹو غیر قانونی تعمیرات کی روک تھام میں ناکام بدعنوان افسران پر کھوڑو سسٹم کی مہربانیاں برقرار ڈی ڈی کمال موٹا نے انہدام سے محفوظ رکھنے کے حفاظتی پیکج متعارف کروادیئے گئے جرآت سروے ٹیم کی جانب سے موقف طلب کرنے کے لئے ڈائریکٹر سید ضیا سے رابطہ کرنے کی کوشش ناکام گلبرگ ٹان بلاک 14پلاٹ 130 اور 1042 پر تعمیرات شروع ۔سندھ بلڈنگ کنٹرول میں رائج کھوڑو سسٹم کے تحت بدعنوان افسران پر سسٹم کی مہربانیوں کا سلسلہ جاری ہے بلڈنگ افسران من چاہی سیٹوں پر قابض ہیں اور غیر قانونی تعمیرات کو تحفظ فراہم کرنے میں مگن ہیں جبکہ زمینی حقائق کے مطابق ڈائریکٹر جنرل شاہ میر خان بھٹو غیر قانونی تعمیرات کی روک تھام میں مکمل طور پر ناکام ہو چکے ہیں بلڈنگ افسران اپنے فرائض سے غفلت برتتے ہوئے ذاتی مفادات کے حصول کی خاطر ملکی محصولات کے نقصان کا سبب بنتے نظر آرہے ہیں وسطی میں ڈپٹی ڈائریکٹر کمال موٹا نے کمزور بنیادوں پر بغیر نقشے اور منظوری خلاف ضابطہ تعمیرات شروع کروا رکھی ہیں اور انہدام سے محفوظ رکھنے کے لئے حفاظتی پیکج بھی متعارف کروا دیے گئے ہیں اسوقت بھی گلبرگ ٹان کے بلاک نمبر 14 پلاٹ نمبر 130 اور 1042 پر خلاف ضابطہ تعمیرات کو کمال موٹے نے تعمیر کی چھوٹ دے رکھی ہے اور ویسے بھی سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کا یہی وطیرہ ہے کہ بدعنوان کما افسران کی مکمل سرپرستی کی جاتی ہے جرآت سروے ٹیم کی جانب سے موقف طلب کرنے کے لئے ڈائریکٹر سید ضیا سے رابطہ کرنے کی کوشش کی گئی مگر رابطہ ممکن نہ ہو سکا ۔

متعلقہ مضامین

  • وفاقی وزیر صحت سید مصطفیٰ کمال کی یونیورسل ہیلتھ کئیر پر بیجنگ میں منعقدہ گول میز مباحثہ میں شرکت
  • پاکستان میں سرمایہ کاری کے وسیع مواقع موجود ہیں ، سید مصطفی کمال
  • بھارت کی خطے میں تسلط کی کوششیں 7 سے 10 مئی کے دوران دفن ہوگئیں، اسحاق ڈار
  • (سندھ بلڈنگ ) ڈی جی شاہ میر بھٹو کی کھوڑ و سسٹم پر مہربانیاں
  • بھارت کی خطے میں تسلط اور بالاتری کی کوششیں 7 سے 10 مئی کے دوران دفن ہوگئیں، اسحاق ڈار
  • وفاقی وزیر صحت گلوبل ہیلتھ فورم میں شرکت کیلئے بیجنگ پہنچ گئے
  • پاکستان نے افغان طالبان کو تسلیم کرنے کی خبروں کو قیاس آرائی قرار دے کر مسترد کر دیا
  • طالبان حکومت تسلیم کرنے کی خبریں قیاس آرائی پر مبنی ہیں( ترجمان دفتر خارجہ)
  • پاکستان نے مقبوضہ کشمیر میں بھارتی جبر کو بے نقاب کرنے کیلئے سفارتی کوششیں تیز کر دی ہیں
  • گلوبل ہیلتھ فورم 2025 میں شرکت کیلیے وزیر صحت مصطفیٰ کمال بیجنگ روانہ