ہمیں معیشت کی بہتری کا جھوٹا بیانیہ دیا گیا، سلمان اکرم راجہ
اشاعت کی تاریخ: 21st, April 2025 GMT
آج اس ملک میں آئین اور قانون نہیں، چادر چاردیواری محفوظ نہیں
ہم سب ایک فریب زدہ نظام تلے جی رہے ہیں ،ہم سب نشانہ ہیں
جنرل سیکرٹری پی ٹی آئی سلمان اکرم راجہ نے کہا ہے کہ ہمیں معیشت کی بہتری کا جھوٹا بیانیہ دیا گیا ہے ۔وفاقی دارالحکومت میں استحکام پاکستان کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے سلمان اکرم راجہ کا کہنا تھا کہ پاکستان ایک گلدستہ ہے جس میں ہر عقیدے ہر مسلک کی نمائندگی ہے ، آج اس ملک میں آئین اور قانون نہیں، چادر چاردیواری محفوظ نہیں۔انہوں نے کہا کہ آج آپ، میں اور ہم سب نشانہ ہیں، ہمارے خلاف منصوبے بنتے ہیں، مگر ہم کہتے ہیں آؤ ہم سے بات کرو آئین کے تحفظ اور بہتری کے لئے ہی تحریک تحفظ آئین پاکستان چلی ہے ۔جنرل سیکرٹری پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ ہمیں جھوٹا بیانیہ دیا جاتا ہے کہ معیشت بہتر ہو رہی ہے ، معیشت کی بہتری اور شخصی آزادیوں کا آپس میں کوئی ماپنے کا پیمانہ نہیں، ہم سب ایک فریب زدہ نظام تلے جی رہے ہیں۔سلمان اکرم راجہ نے مزید کہا کہ بانی پی ٹی آئی نے ہر مسلک سے تعلق رکھنے والے پاکستانی کو کہا کہ میں تمہارے ساتھ کھڑا ہوں، انشا اللہ جیت ہماری ہو گی۔
.ذریعہ: Juraat
کلیدی لفظ: سلمان اکرم راجہ
پڑھیں:
بانی پی ٹی آئی کے سوشل میڈیا اکاؤنٹ پر پابندی کی درخواست، وکیل کو ملاقات کی اجازت مل گئی
اسلام آباد ہائی کورٹ نے بانی پی ٹی آئی کے سوشل میڈیا اکاؤنٹ پر پابندی کی درخواست کے حوالے سے وکیل سلمان اکرم راجہ کو ان سے ملنے کی اجازت دے دی۔
بانی پی ٹی آئی کے سوشل میڈیا اکاؤنٹ پر ریاست مخالف مواد شیئر کرنے کے باعث پابندی کی درخواست پر سماعت اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس ارباب محمد طاہر نے کی۔
دوران سماعت جسٹس ارباب محمد طاہر نے سوال کیا کہ جن اتھارٹیز نے آنا تھا وہ کہاں ہیں؟
بانی پی ٹی آئی کے وکیل سلمان اکرم راجہ نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ آپ کے 24 مارچ کے آرڈر کے باوجود ملاقات نہیں ہوئی، آج منگل ہے بانی سے ملاقات کا دن ہے، میں نے بانی سے مل کر اس کیس سے متعلق ہدایت لینی ہے، ملاقات کے کیس میں ابھی جو لارجر بینچ کا آرڈر آیا ہے وہ ابھی ہمیں ملا نہیں۔
جسٹس ارباب محمد طاہر نے کہا کہ میں نے دستخط کر دیے ہیں، آرڈر آپ لے لیں۔
وکیل سلمان اکرم راجہ نے کہا کہ پہلے ہم بہت سے آرڈرز کی کاپیاں لے کر گئے ہیں لیکن عمل نہیں ہوا، آج دیکھتے ہیں اس آرڈر پر عمل ہوتا ہے یا نہیں۔