پختونخوا میں دینی مدارس کی گرانٹ 30 ملین سے بڑھا کر 100 ملین کر دی گئی
اشاعت کی تاریخ: 21st, April 2025 GMT
پشاور:
خیبر پختونخوا حکومت نے دینی مدارس کے لیے گرانٹ میں نمایاں اضافہ کرتے ہوئے اسے 30 ملین سے بڑھا کر 100 ملین کر دیا ہے۔
مشیر اطلاعات کے پی کے بیرسٹر سیف نے اپنے بیان میں بتایا ہے کہ یہ فیصلہ وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا کی زیر صدارت ایک اعلیٰ سطح کے اجلاس میں کیا گیا۔
بیرسٹر ڈاکٹر سیف کا کہنا تھا کہ دینی مدارس کے طلبہ بھی ملک کا قیمتی سرمایہ ہیں اور دینی و عصری تعلیم کا امتزاج وقت کی اہم ضرورت ہے۔
انہوں نے کہا کہ طلبہ کو مذہبی تعلیم کے ساتھ ساتھ جدید تقاضوں سے بھی ہم آہنگ کیا جا رہا ہے۔
صوبائی مشیر کا مزید کہنا تھا کہ عمران خان کے وژن اور وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا کی قیادت میں صوبے میں دینی و عصری تعلیم کو فروغ دیا جا رہا ہے اور حکومت اسکولوں کے ساتھ ساتھ مدارس کو بھی خصوصی توجہ دے رہی ہے۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
علی امین گنڈاپور نے پہلی بار پی ٹی آئی کے اندرونی حالات کے بارے میں کھل کر بات کی: بیرسٹر عقیل ملک
—فائل فوٹووزیر مملکت برائے قانون و انصاف بیرسٹر عقیل ملک کا کہنا ہے کہ وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا نے پہلی بار پی ٹی آئی کے اندرونی حالات کے بارے میں کھل کر بات کی، انہوں نے کہا کہ پارٹی میں غلط فیصلے کیے جا رہے ہیں۔
اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وزیر اعلیٰ علی امین شہداء کے جنازے میں شریک نہیں ہوئے، وہ اور ان کی پارٹی کے لوگ شہداء کے گھر بھی نہیں گئے، ہر چیز کو سیاست کی نذر نہیں کرنا چاہیے۔
بیرسٹر عقیل ملک کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی کی طرف سے اب 27 ستمبر کا چورن بیچا جا رہا ہے، جب بھی دہشت گردوں کے خلاف آپریشن ہوا، پی ٹی آئی نے مخالفت کی۔
وزیر مملکت برائے قانون و انصاف نے کہا کہ 90 ہزار جانیں جانے کے بعد بھی کیا آپ مذاکرات کریں گے، پی ٹی آئی نے آج بھی ٹی ٹی پی کا مؤقف اپنایا ہوا ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ خیبر پختونخوا میں گورننس کا بھی ایشو ہے، خیبر پختونخوا حکومت کو دہشت گردی کے خلاف آپریشنز کی حمایت کرنی چاہیے۔
بیرسٹر عقیل ملک نے کہا کہ خیبر پختونخوا حکومت نے ہمیشہ صوبے میں دہشت گردی کے خلاف آپریشنز کی مخالفت کی۔