امریکی کانگریس مین کا ایک بار پھر عمران خان کی رہائی کا مطالبہ
اشاعت کی تاریخ: 23rd, April 2025 GMT
پاکستان کا دورہ کر کے واپس جانے والے امریکی کانگریس مین جیک برگمین نے ایک بار پھر بانی پی ٹی آئی عمران خان کی رہائی کامطالبہ کیا ہے۔
منگل کے روز سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر جاری اپنے ایک بیان میں جیک برگمین نے پاکستان کے دورے کے دوران وہاں رہنماؤں اور مختلف برادریوں سے روابط قائم کرنے کے بعد میں عمران خان کی رہائی کے مطالبے کو دہرا رہا ہوں۔‘
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان اور امریکا کے درمیان شراکت ایک جیسی اقدار جیسے جمہوریت، انسانی حقوق اور معاشی خوشحالی سے مضبوط ہوتی ہے۔
جیک برگمین نے مزید کہا کہ آئیے آزادی اور استحکام کے لیے ایک ساتھ کام کرتے ہیں۔‘
امریکی میرین کور کے ریٹائرڈ جنرل، جیک برگمین ان دنوں ہاؤس آرمڈ سروسز کمیٹی میں خدمات انجام دے رہے ہیں۔
جیگ برگمین کا تعلق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جماعت رپبلکن پارٹی سے ہے اور اپریل کے میں انھوں نے اپنے دورکے دوران پاکستانی قیادت بشمول آرمی چیف جنرل عاصم منیر اور وزیر داخلہ محسن نقوی سے ملاقات کی تھیں۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: جیک برگمین
پڑھیں:
کانگریس اور انڈیا الائنس دفعہ 370 کی بحالی پر بات کریں، وحید الرحمن پرہ
پی ڈی پی کے سینیئر لیڈر نے کہا کہ نیشنل کانفرنس نے لوگوں سے وعدہ کیا کہ یہاں پر بے روزگاری کو ختم کی جائیگی، تاہم اسکے برعکس یہاں کے قدرتی وسائل، روزگار اور دیگر چیزوں کو لوٹا جارہا ہے جسکے باعث بے روزگاری میں اضافہ ہورہا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ جموں و کشمیر پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی (پی ڈی پی) نے جموں کشمیر کے دیگر اضلاع کی طرح جنوبی کشمیر کے پلوامہ پلوامہ ضلع میں بھی پارٹی کے 26ویں یوم تاسیس کے سلسلے میں پروگرام منعقد کیا۔ پلوامہ میں منعقدہ اجلاس میں پارٹی کے مقامی کارکنان کے ساتھ ساتھ پی ڈی پی کے سینیئر لیڈر اور ایم ایل اے پلوامہ وحید الرحمن پرہ نے بھی شرکت کی۔ اجلاس کے حاشیے پر وحید الرحمن پرہ نے میڈیا نمائندوں کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا کہ جموں و کشمیر کی نوکریاں اور زمین کے حقوق جموں و کشمیر کے لوگوں کے لئے محفوظ رکھے جانے چاہیے اور ان کی حفاظت کے لئے سبھی پارٹیز نے انتخابات میں حصہ لیا تھا اور عوام سے ان کے تحفظ کے وعدے کئے۔ وحید الرحمن پرہ نے کہا کہ ان وعدوں پر ہی نیشنل کانفرنس کو بھاری اکثریت ملی، جس کا مطلب ہے کہ عوام نے نیشنل کانفرنس پر زیادہ اعتماد ظاہر کیا تھا۔
وحید الرحمن پرہ نے کہا کہ نیشنل کانفرنس نے لوگوں سے وعدہ کیا کہ یہاں پر بے روزگاری کو ختم کی جائے گی، تاہم اس کے برعکس یہاں کے قدرتی وسائل، روزگار اور دیگر چیزوں کو لوٹا جا رہا ہے جس کے باعث بے روزگاری میں اضافہ ہو رہا ہے۔ ایم ایل اے پلوامہ نے دعویٰ کیا کہ ان کی پارٹی یہاں کے قدرتی وسائل اور نوکریوں کو صرف جموں و کشمیر کے باشندوں کے لئے محفوظ و مخصوص رکھنے کی وکالت کرتی رہی ہے تاکہ یہاں بے روزگاری کم ہو۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں چھینا ہوا خصوصی درجہ واپس دیا جانا چاہیئے اور کانگریس سمیت انڈیا الائنس کو 370 اور 35 اے کی بات کرنی چاہیئے۔ انہوں نے 5 اگست 2019ء کو جموں و کشمیر سے چھینی گئی حیثیت کی واپسی کے لئے پُرعزم ہونے کا بھی دعویٰ کیا۔