فلسطینیوں کو اپنے معاملات خود طے کرنے چاہئیں، حکان فیدان
اشاعت کی تاریخ: 3rd, November 2025 GMT
اپنی ایک تقریر میں تُرک وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ اسرائیل جنگبندی کی خلاف ورزیاں بند کرے اور امدادی سامان کی فلسطینیوں تک رسائی کے حوالے سے اپنے وعدوں پر عمل کرے۔ اسلام ٹائمز۔ غزہ میں جنگ بندی برقرار رکھنے کے موضوع پر ترکیہ میں ایک اجلاس منعقد ہوا، جس میں علاقائی عرب و  اسلامی ممالک کے وزرائے خارجہ شریک ہوئے۔ ان ممالک میں سعودی عرب، قطر، متحدہ عرب امارات، اردن، پاکستان اور انڈونیشیاء سمیت متعدد عرب و مسلم ممالک موجود تھے۔ اس موقع پر ترکیہ کے وزیر خارجہ "حكان فیدان" نے کہا کہ فلسطینیوں کو خود، فلسطین کی باگ ڈور سنبھالنی چاہئے اور انہیں اپنی سلامتی خود یقینی بنانی چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ ترکیہ، قیام امن کے لئے ہر ضروری قدم اٹھائے گا لیکن اس کے لئے سب سے پہلے ایک قابل قبول فریم ورک بنایا جائے۔ انہوں نے زور دیا کہ اسرائیل جنگ بندی کی خلاف ورزیاں بند کرے اور امدادی سامان کی فلسطینیوں تک رسائی کے حوالے سے اپنے وعدوں پر عمل کرے۔
 
 غزہ میں جنگ بندی کے نفاذ میں کچھ مسائل درپیش ہیں، جن کی اسرائیل، مسلسل خلاف ورزی کر رہا ہے۔ واضح رہے کہ غزہ میں جنگ بندی کے 20 نکاتی منصوبے کی ایک شق کے مطابق، ایک خالصاََ فلسطینی حکومت کے قیام تک، اس پٹی میں امن برقرار رکھنے کے لئے بین الاقوامی فوجی دستے تعینات کئے جائیں گے۔ اسی شق کو مدنظر رکھتے ہوئے تُرک وزیر خارجہ نے کہا کہ اس اجلاس میں شریک ممالک، بین الاقوامی استحکامی قوت کی تعریف اور پیرامیٹرز کی بنیاد پر غزہ میں فوج بھیجنے کا فیصلہ کریں گے۔ تاہم دوسری جانب صیہونی وزیراعظم "بنجمن نیتن یاہو" نے کہا کہ وہ غزہ کی پٹی کی سلامتی کو یقینی بنانے کے لئے کسی غیر ملکی فوج کو تعینات ہونے کی اجازت نہیں دیں گے۔ 
ذریعہ: Islam Times
پڑھیں:
وزیرِ خارجہ اسحٰق ڈار کی ترک ہم منصب حقان فیدان سے ملاقات
دونوں رہنماؤں نے اس امر پر زور دیا کہ غزہ امن معاہدے پر مکمل عمل درآمد ناگزیر ہے۔نائب وزیرِ اعظم و وزیرِ خارجہ سینیٹر محمد اسحٰق ڈار نے استنبول میں غزہ کی صورتحال پر منعقدہ عرب و اسلامی وزرائے خارجہ کے اجلاس میں شرکت کے موقع پر ترکیہ کے وزیرِ خارجہ حقان فیدان سے ملاقات کی۔
اسحٰق ڈار نے ترکیہ کی جانب سے غزہ پر وزارتی اجلاس کے بروقت انعقاد کو سراہا۔ انہوں نے کہا کہ اس اجلاس نے فلسطینی عوام کی حمایت میں مشترکہ عزم اور متفقہ آواز کو ایک بار پھر مضبوط انداز میں اجاگر کیا ہے اور تنازع کے حل کے لیے اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق اتفاقِ رائے کی تجدید کی ہے۔
دونوں رہنماؤں نے اس امر پر زور دیا کہ غزہ امن معاہدے پر مکمل عمل درآمد ناگزیر ہے، خصوصاً جنگ بندی کے احترام، مقبوضہ فلسطینی علاقوں سے اسرائیلی افواج کے فوری انخلا، فلسطینی عوام تک انسانی امداد کی بلا رکاوٹ فراہمی، اور غزہ کی تعمیرِ نو کے لیے ٹھوس اقدامات کی ضرورت ہے۔
نائب وزیرِ اعظم و وزیرِ خارجہ نے پاکستان اور ترکیہ کے برادرانہ تعلقات کی مثبت پیش رفت پر اطمینان کا اظہار کیا، جو اب ایک کثیرالجہتی شراکت داری میں تبدیل ہو چکے ہیں۔
دونوں وزرائے خارجہ نے باہمی دلچسپی کے مختلف شعبوں کے ساتھ ساتھ علاقائی اور عالمی اہمیت کے امور پر بھی تبادلۂ خیال کیا۔
دونوں رہنماؤں نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ پاکستان اور ترکیہ کے درمیان قدیم برادرانہ تعاون کو مزید گہرا اور متنوع بنایا جائے گا تاکہ دونوں ممالک کے تعلقات کو نئی بلندیوں تک پہنچایا جا سکے۔