اسرائیل کے وسطی علاقوں میں جنگلاتی آگ بھڑک اٹھی، یروشلم اور تل ابیب ہائی الرٹ
اشاعت کی تاریخ: 25th, April 2025 GMT
TEL AVIV:
اسرائیل کے وسطی علاقوں میں اچانک دو بڑی جنگلاتی آگ بھڑک اٹھیں، جنہوں نے یروشلم کے نواحی علاقوں اور شفیلہ ریجن کو لپیٹ میں لے لیا۔
شدید آگ کے باعث درجنوں گاڑیاں جل گئیں، جبکہ کئی مقامات پر ہنگامی انخلاء کے احکامات جاری کر دیے گئے ہیں۔
سب سے خطرناک آگ موشاف تروم کے داخلی راستے کے قریب اشتاؤل کے جنگل میں لگی، جو تیزی سے قریبی آبادیوں مسیلات صیون اور دیگر رہائشی علاقوں کی طرف پھیل گئی۔
مزید پڑھیں: اسرائیل نے ایران کی جوہری تنصیبات پر حملہ کرنے کا فیصلہ کیوں روکا؛ صیہونی میڈیا کا بڑا انکشاف
یروشلم فائر ڈسٹرکٹ کے کمانڈر شمولیک فریڈمین نے فوری طور پر متاثرہ علاقوں کی انخلاء کا حکم جاری کیا۔
آگ پر قابو پانے کے لیے تقریباً 50 فائر بریگیڈ ٹیمیں، 4 فائر فائٹنگ طیارے، ایک ہیلی کاپٹر، لہاوا یونٹ، KKL ٹیمیں اور دیگر اضلاع سے امدادی ٹیمیں موقع پر موجود ہیں، جبکہ مزید 20 ٹیمیں راستے میں ہیں۔
صورتحال کی سنگینی کے پیشِ نظر روٹ 44 کو دونوں جانب سے بند کر دیا گیا ہے، جبکہ روٹ 1 کی بندش پر بھی غور کیا جا رہا ہے۔ عوام سے اپیل کی گئی ہے کہ وہ متاثرہ علاقوں سے دور رہیں۔
دوسری بڑی آگ روٹ 6 کے قریب شفیلہ علاقے میں بھڑکی، جو پتاہیا، پیدایا اور گیواتون کی آبادیوں کے درمیان واقع ہے۔
مزید پڑھیں: اسرائیلی فوج کا غزہ میں پروفیشنل ناکامیوں کا اعتراف
اس مقام پر بھی آگ نے شدت اختیار کر لی ہے، جس کے باعث روٹ 6 کو نشاریم اور سوریک انٹرچینجز کے درمیان بند کر دیا گیا ہے، اور ٹرین سروس بھی معطل کر دی گئی ہے۔
فائر فائٹنگ حکام کی ہدایات پر اسرائیلی ریلوے نے متعدد اسٹیشنوں بشمول رملہ، بیت شمش، مزکیرت باتیا، کریات ملاخی-یعوو، کریات گات اور لہاویم-راحت پر ٹرین سروس عارضی طور پر معطل کر دی ہے۔
تاحال دونوں مقامات پر آگ پر مکمل طور پر قابو نہیں پایا جا سکا، اور حکام نے مزید انخلاء اور ٹریفک کی بندش کا عندیہ دیا ہے۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
حماس نے غزہ امن معاہدےکے تحت مزید 3 یرغمالیوں کی لاشیں اسرائیل کے حوالےکردیں
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس نے غزہ امن معاہدے کے تحت تبادلے کے عمل کو جاری رکھتے ہوئے مزید تین یرغمالیوں کی لاشیں اسرائیلی حکام کو سپرد کر دیں۔ ریڈ کراس نے بھی اسرائیلی فوج کو یرغمالیوں کی لاشیں موصول ہونے کی تصدیق کی ہے، جس کے بعد انہیں شناخت کے عمل کے لیے تل ابیب کے ابو کبیر فرانزک انسٹی ٹیوٹ منتقل کر دیا گیا۔
یہ وہی سلسلہ ہے جس کے تحت حماس پہلے ہی 17 یرغمالیوں کی لاشیں واپس کر چکی تھی، اور تازہ اقدام کے بعد کل بیس لاشیں اسرائیلی حکام کے حوالے کی جا چکی ہیں۔ اسرائیلی ذرائع کا کہنا ہے کہ حماس کے پاس اب بھی آٹھ یرغمالیوں کی لاشیں موجود ہیں جنہیں ابھی واپس نہیں کیا گیا۔
اس تبادلے کے عمل کو انسانی اور ڈپلومیٹک کوششوں کا حصہ قرار دیا جا رہا ہے، جبکہ دونوں اطراف کی جانب سے یرغمالیوں کی شناخت اور ان کے رشتہ داروں تک لاشوں کی حوالگی کے طریقہ کار پر مزید تعاون جاری رکھا جا رہا ہے۔